وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام وفاقی نوعیت کا ہے، سیلاب زدگان کی مدد صوبائی سطح پر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام لوگوں کو روزگار فراہم کرے ، بے نظیر انکم سپورٹ کو بے نظیر روزگار اسکیم میں تبدیل کر دیا جائے، سننے میں آیا ہے کہ اس طرح کی اسکیم زیر غور ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں سیلاب آیا وہاں آزادانہ سروے ہوا ہے، ڈیٹا کے مطابق سیلاب متاثرین کی معاونت کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنمائوں سے بات ہوسکتی ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام چل رہا ہے اور اچھا پروگرام ہے، ہم چاہتے ہیں اس پروگرام کو مزید موثر بنایا جائے۔وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ یہ پروگرام لوگوں کو روزگار فراہم کرے، وفاقی سطح پر تجویز ہے کہ اس پروگرام کو صوبے بھی منظور کریں، یہ کوئی سنجیدہ مسئلہ ہے، پیپلز پارٹی اپنا نکتا نظر رکھ سکتی ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ باہمی مسائل کے لیے ایک کمیٹی پنجاب میں موجود ہے، سیاسی جماعتوں کے درمیان بیان بازی کو مثبت معنوں میں لینا چاہیے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: نظیر انکم سپورٹ پروگرام نے کہا کہ

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم کی منظوری اتفاق رائے سے ہو گی: رانا ثنااللہ

 

اسلام آباد:(نیوزڈیسک) وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری افہام و تفہیم سے کرنے کی کوشش ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ آئینی امور پر باہمی اتفاقِ رائے سے پیش رفت کی جائے گی، جب کہ 18ویں ترمیم کے بعد وفاق اور صوبوں کے درمیان بعض پہلوؤں میں عدم توازن ایک حقیقت ہے جسے مل بیٹھ کر سے حل کرنا ہوگا۔

اُنہوں نے کہا کہ صوبوں کو چلانا فیڈریشن کی اور فیڈریشن کو چلانا صوبوں کی ذمہ داری ہے، لہٰذا یہ معاملات بات چیت اور تعاون ہی سے آگے بڑھ سکتے ہیں۔

وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ایک مثبت پیشرفت شروع ہوچکی ہے اور ایسی تجاویز زیرِ غور ہیں جن میں این ایف سی ایوارڈ کے حصے کو کم کیے بغیر آئینی ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے تمام اتحادی جماعتوں اور متعلقہ فریقین کو اعتماد میں لینے کی کوشش کی جائے گی، اُن کے بقول یہ طے ہے کہ وہی ترمیم آگے بڑھے گی جس پر سب کا اتفاق ہوگا، اور جن نکات پر اختلاف ہوگا اُنہیں آئندہ کے لیے زیرِ بحث رکھا جائے گا۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ترمیمی عمل کے دوران دیگر اُمور، جیسے بلدیاتی نظام، اوورسیز پاکستانیوں کی انتخابی شمولیت، ججوں کے تبادلے اور الیکشن کمیشن کے دائرۂ کار پر بھی اتفاقِ رائے سے فیصلے کیے جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ۔27 ویں ترمیم اور نظام کے فالج زدگان
  • وزیراعظم نے ایم کیو ایم کے مجوزہ بل کو نہ صرف منظور کیا بلکہ بھرپور سپورٹ بھی فراہم کی: مصطفیٰ کمال
  • چیف منسٹر آئی ٹی انٹرن شپ پروگرام کا آغاز، گریجویٹس کے لیے روزگار اور تربیت کا شاندار موقع
  • ہر سال 7 ہزار ارب روپے کا قرضہ، پیپلز پارٹی نے وفاق سے بڑا مطالبہ کر دیا
  • کراچی:صوبائی دفتر میں منعقدہ تعزیتی اجتماع میں سینئر رہنما جماعت اسلامی اسد اللہ بھٹو کی بھابھی کی وفات پر دعائے مغفرت کی جارہی ہے۔ چھوٹی تصویر میں امیر صوبہ کاشف سعید شیخ ان سے تعزیت کر رہے ہیں
  • 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری اتفاق رائے سے ہو گی: رانا ثنااللہ
  • 27ویں آئینی ترمیم پر اتفاقِ رائے کی کوشش کی جائے گی، رانا ثنااللہ
  • آرٹیکل 243 اور آئینی عدالت پر اتفاق رائے ہوچکا ہے، رانا ثنا اللہ کا دعویٰ
  • حامد رضا کی گرفتاری نہیں ہوئی، انہوں نے سرینڈر کیا ہے: بیرسٹر گوہر
  • صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت کے اعزاز میں عشائیہ