بلوچستان میں آٹے کے بحران میں شدت، 20 کلو آٹے کا تھیلا 2300 روپے کا ہو گیا۔
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
بلوچستان میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا،20 کلو آٹے کا تھیلا 2300 روپے کا ہو گیا ۔ بلوچستان کے محکمہ خوراک کے پاس 8 لاکھ بوریاں گندم سٹاک میں موجود ہونے کے باوجود رواں سال مارچ اور اپریل میں گندم خریدی نہیں گئی حتی کہ پرانا سٹاک بھی فروخت کردیا گیا۔ اب صوبے کے پاس کوئی سٹاک موجود نہیں، صوبے میں آٹے کے بحران کے باعث گزشتہ3 ہفتوں کے دوران 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 2300 روپے تک پہنچ گئی جس سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا۔ محکمہ خوراک نے بلوچستان کابینہ کی منظوری کے بعد سٹاک میں موجود گندم کو خراب ہونے کے خدشے کے پیشِ نظر اونے پونے داموں فروخت کرکے گوداموں کی صفائی کر دی جس سے محکمہ کو 6 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ٹک ٹاک کی فروخت کا معاملہ: صدرارتی حکمنامے پر آج دستخط متوقع
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جمعرات کو ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرنے جا رہے ہیں جس کے تحت ٹک ٹاک کی امریکی شاخ کی فروخت کا جاری معاہدہ 2024 کے قانون کے تقاضے پورے کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں : ٹک ٹاک تنازع: امریکا اور چین میں کشیدگی کے دوران ممکنہ ڈیل کی بازگشت
غیر ملکی میڈیا نے وائٹ ہاؤس کے ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ اس ہفتے کے آغاز میں وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ جلد اعلان کریں گے۔
اس قانون کے تحت اگر بائٹ ڈانس نے ملکیت ختم نہ کی تو امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی جائے گی۔
ٹک ٹاک جو کہ امریکا میں 17 کروڑ صارفین رکھتا ہے کو ٹرمپ نے اپنی گزشتہ سال کی کامیاب صدارتی انتخابی مہم میں اہم قرار دیا ہے۔ ان کے ذاتی ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر 1.5 کروڑ فالورز ہیں اور وائٹ ہاؤس نے بھی گزشتہ ماہ اپنا سرکاری اکاؤنٹ لانچ کیا تھا۔
ٹرمپ نے اس قانون کے نفاذ کو دسمبر کے وسط تک مؤخر کیا ہے تاکہ ٹک ٹاک کے امریکی اثاثوں کو عالمی پلیٹ فارم سے علیحدہ کرنے، امریکی سرمایہ کاروں کو شامل کرنے اور نئی ملکیت کو سنہ 2024 کے قانون کے مطابق مکمل منتقلی کے طور پر یقینی بنانے کا وقت مل سکے۔
مزید پڑھیے: ٹک ٹاک پر چین کا مؤقف برقرار، ٹرمپ کال کے بعد بھی لچک نہ دکھائی
یہ قانون بائیڈن انتظامیہ کے دور میں منظور ہوا تھا جس میں خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ امریکی صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کی رسائی میں جا سکتا ہے۔
ایگزیکٹو آرڈر میں آج مزید توسیع متوقع ہے۔ گزشتہ ہفتے صدر ٹرمپ نے بتایا تھا کہ ممکنہ معاہدے میں امریکی سرمایہ کاروں کے طور پر لچلن مرڈوک، لیری ایلیسن، اور مائیکل ڈیل شامل ہوں گے تاکہ ٹک ٹاک کو امریکا میں کام جاری رکھنے کی اجازت دی جا سکے۔
مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹک ٹاک معاہدے کا اعلان، کونسی امریکی کمپنیاں ٹک ٹاک خرید سکتی ہیں؟
اس سے قبل ٹرمپ یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ امریکا اور چین کے درمیان ایک ایسے معاہدے پر پیشرفت ہو چکی ہے جس کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے چینی کمپنی بائٹ ڈانس سے امریکی ملکیت میں منتقل کیے جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹاک پر امریکا کی نظر ٹک ٹاک ٹک ٹاک معاہدہ