ویب ڈیسک :پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان دوسرے اقتصادی جائزہ مذاکرات میں معاشی ٹیم نے ٹیکس محاصل اور مالی کارکردگی کا ڈیٹا شیئر کر دیا۔

 ذرائع ایف بی آر کے مطابق آئی ایم ایف نے گزشتہ مالی سال 12 ہزار 970 ارب روپے کا ٹیکس ہدف پورا نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ مہنگائی میں نمایاں کمی، سست معاشی سرگرمیاں اور عدالتی مقدمات کو ہدف پورا نہ ہونے کی وجہ قرار دیا گیا۔

آسٹریلوی کرکٹر ایلکس کیری کے والد چل بسے

 ایف بی آر حکام نے بریفنگ میں کہا کہ 250 ارب سے زائد کے ٹیکس کیسز التواء کا شکار رہے، ایف بی آر نے 12.

9 کھرب ہدف کے مقابلے میں 11.74 کھرب روپے اکٹھے کیے۔

  ذرائع کے مطابق حکام نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 10.5فیصد کا ہدف نہ مل سکا۔ صرف 1.4 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ سال اسٹیٹ بینک کے منافع اور پیٹرولیم لیوی کے باعث نان ٹیکس ریونیو میں نمایاں اضافہ رہا۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی سست روی سے نئے ٹیکس اقدامات سے کم ریونیو جمع ہوا، ٹیکس مقدمات کے فیصلوں میں تاخیر سے3.1 ٹریلین کا سہ ماہی ہدف بھی خطرے میں ہے۔

سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کیلئے خصوصی سہولت کا اعلان

 ذرائع ایف بی آر کے مطابق رواں مالی سال اب تک ہدف سے کم ٹیکس وصولی کی بڑی وجہ سیلاب ہے، سہ ماہی ہدف پورا کرنے کے لیے یومیہ 140 ارب روپے ٹیکس جمع کرنا ہوگا، انکم ٹیکس فائلرز کی تعداد گزشتہ سال 70 لاکھ سے بڑھ کر 77 لاکھ تک جا پہنچی ہے۔

 وزارت خزانہ کے حکام نے کہا کہ حکومت نے 24 سال میں سب سے زیادہ 2.4 کھرب روپے پرائمری سرپلس حاصل کیا، مالی خسارہ جی ڈی پی کے 5.4 فیصد تک محدود اور ہدف سے بہتر رہا۔

Currency Exchange Rate Thursday September  25, 2025

 ذرائع ایف بی آر کا کہنا تھا کہ سرپلس بجٹ کے حوالے سے صوبوں کا وعدہ پورا نہ ہوسکا، ہدف سے 280 ارب روپے کم جمع ہوا، وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کو این ایف سی کی تشکیل نو اور اب تک کی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا، نئے این ایف سی کے حوالے سے صوبوں کی مشاورت سے جلد اجلاس بلانے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
 

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر کتنا ٹیکس لیتی ہے؟ تفصیلات سامنے آگئیں

ویب ڈیسک : وفاقی حکومت کے پیٹرول اور ڈیزل پرلیے جانے والے ٹیکس رقم کی تفصیلات منظر عام پر آ گئی ہیں۔

 پیٹرولیم ڈویژن کی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ1 لیٹرپیٹرول کی قیمت میں 36 فیصد اور 1 لیٹرڈیزل کی قیمت میں 35 فیصد ٹیکس ہے۔ 1 لیٹر پیٹرول پر 94 روپے 89 پیسے اور1 لیٹر ڈیزل پر 95 روپے 35 پیسے ٹیکس عائد ہے۔

پٹرولیم ڈویژن  کی دستاویزات کے مطابق 1لیٹر پیٹرول کی قیمت میں 14روپے 37پیسےکسٹم ڈیوٹی، 78 روپے 2 پیسے پیٹرولیم لیوی اور 2 روپے 50 پیسےکلائیمٹ سپورٹ لیوی ہے۔اسی طرح 1لیٹر ڈیزل کی قیمت میں 15روپے84 پیسے کسٹم ڈیوٹی،77 روپے ایک پیسے پیٹرولیم لیوی جب کہ ڈھائی روپے کلائیمٹ سپورٹ لیوی شامل ہے۔
 

 توشہ خانہ ٹو کیس:بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر سماعت 7 اکتوبر کو مقرر

متعلقہ مضامین

  • صارفین کا ڈیٹا لیک نہیں ہوا، مختلف ذرائع سے حاصل کرکے ڈارک ویب پر ڈالا گیا: پی ٹی اے
  • آئی ایم ایف کا گزشتہ مالی سال 12 ہزار 970 ارب روپے کا ٹیکس ہدف پورا نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار
  • حکومت نے مالی سال کے پہلے 2 ماہ کے دوران گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں دگنا قرض لے لیا
  • بجلی کے شعبہ کے 1225 ارب روپے گردشی قرضہ کاحل بڑی پیش رفت ہے، حکومت مالی استحکام اور توانائی کے شعبے کی اصلاحات کے درمیان توازن قائم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب
  • رونالڈو کی ویڈیو پوسٹ کرکے محسن نقوی نے بھارتیوں کو ٹرول کردیا
  • حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر کتنا ٹیکس لیتی ہے؟ تفصیلات سامنے آگئیں
  • پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کتنا ٹیکس شامل ہے؟ حقیقت سامنے آگئی
  • پنجاب حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ کے ذریعے سیلاب متاثرین کی امداد سے انکار کردیا
  • ٹیکس چوروں کی نشاندہی پر انعام کی رقم 15 کروڑ روپے کرنے کی تجویز