بھارت نے ’اڑتے تابوت‘ MiG-21 لڑاکا طیاروں کو 63 برس بعد ریٹائر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
چندی گڑھ ایئر بیس پر الوداعی تقریب میں بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے آخری فلائی پاسٹ کیا۔ حادثات اور ناکامیوں کے باعث ’اڑتے تابوت‘ کہلائے جانے والے ان طیاروں نے 1965 اور 1971 کی جنگوں سمیت مختلف تنازعات میں حصہ لیا، مگر وقت کے ساتھ ساتھ ان کی شہرت حادثات اور فضائی شکستوں سے جڑ گئی۔
مزید پڑھیں: بھارتی فضائیہ کا مگ 21 طیارہ حادثے کا شکار، 3 افراد ہلاک
2019 اور 2025 میں پاکستانی فضائیہ کے ہاتھوں فضائی جھڑپوں میں بھی ان طیاروں کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔ ریٹائرمنٹ کے بعد بھارتی فضائیہ کو جنگی طیاروں کی شدید کمی کا سامنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
MiG-21 اڑتے تابوت بھارتی فضائیہ جنگی طیارے مگ 21.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڑتے تابوت بھارتی فضائیہ جنگی طیارے بھارتی فضائیہ
پڑھیں:
آصف علی زرداری کا حالیہ دورہ چین، جدید لڑاکا جے 35 کے بارے بریفنگ لی، سلیم مانڈوی والا
ایوان صدر میں صدر مملکت کے دورہ چین کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے پیپلز پارٹی کے راہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان کی "بنیان المرصوص آپریشن" میں کامیابی کا چین میں کہیں زیادہ جشن منایا گیا ہے اور آنے والے وقتوں میں دونوں ملکوں کے مابین دفاعی تعاون میں مزید اضافہ ہو گا اور دنیا کی بہترین ٹیکنالوجی پاکستان آئے گی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر راہنما اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری کو حالیہ دورہ چین کے دوران جدید لڑاکا جے 35 اور بغیر پائلٹ کے اڑنے والے طیاروں کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی ہے۔ ایوان صدر میں صدر کے ترجمان مرتضیٰ سولنگی اور پریس سیکرٹری دانیال گیلانی کے ہمراہ صحافیوں کو صدر زرداری کے دورہ چین کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ ایسی ٹیکنالوجی اور دفاعی سامان کی منتقلی میں وقت لگتا ہے تاہم ایک بات طے ہے کہ پاکستان اپنے ہمسایہ (دشمن) ملک کو اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دے گا اور دفاعی میدان میں اس کا ہم پلہ رہے گا۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پاکستان کی "بنیان المرصوص آپریشن" میں کامیابی کا چین میں کہیں زیادہ جشن منایا گیا ہے اور آنے والے وقتوں میں دونوں ملکوں کے مابین دفاعی تعاون میں مزید اضافہ ہو گا اور دنیا کی بہترین ٹیکنالوجی پاکستان آئے گی۔ اُن کا کہنا تھا کہ صدر کے دورہ چین کا ایک مقصد گزشتہ کچھ عرصے میں دونوں ملکوں کے مابین منقطع ہونے والے رابطوں کی بحالی تھا۔
ایک سوال کے جواب میں سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے بتایا کہ صدر زرداری کے دورے کے دوران دونوں ملکوں کے مابین 6 معاہدے طے پائے جن میں سے 4 بزنس ٹو بزنس تھے۔ ایک اور سوال کے جواب میں اُن کا مزید کہنا تھا کہ بیلٹ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کے تحت سی پیک کا فیز 2 شروع ہونے سے پاکستان میں ترقی کا عمل مزید تیز ہوگا۔