تھائی لینڈ میں عبوری حکومت قائم
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بنکاک: تھائی لینڈ میں عبوری حکومت کی تشکیل دے دی گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ کے وزیر اعظم انوتین چرن ویراکول نے عبوری حکومت کی باقاعدہ تشکیل دے دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق انوتین کا کہنا ہے کہ وہ انتخابات کے لیے 4 ماہ میں پارلیمان کو تحلیل کر دیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بظاہر مختصر دورانیے کی عبوری حکومت میں معیشت اور دیگر شعبوں میںملک و قوم کے لیے بہتر نتائج دینا چاہتے ہیں۔ انوتین نے اپنی کابینہ کے ارکان کے ساتھ بادشاہ کے سامنے حلف اٹھایا۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ گزشتہ اگست میں ملک کی آئینی عدالت نے سابق وزیر اعظم تھاکسن شیناواترا کی بیٹی پائےتونگ تارن شیناواترا کو ہمسایہ ملک کمبوڈیا کے ساتھ سرحدی تنازع پر برطرف کر دیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عبوری حکومت
پڑھیں:
نوابشاہ ، اشیا خورونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نوابشاہ(نمائندہ جسارت) ملک کی طرح نوابشاہ میں بھی میں آٹا، گھی اور چینی سمیت اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے اور عام گھرانے روزمرہ اخراجات پورے کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔تازہ اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں 40 کلو آٹے کا تھیلہ 3,943 روپے تک جا پہنچا ہے جو گزشتہ ڈیڑھ سال کی بلند ترین سطح ہے۔ چینی کی قیمت میں بھی ایک ہفتے کے دوران فی کلو 18 روپے کا اضافہ ہوا ہے جبکہ خالص گھی 560 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی تندور مالکان نے روٹی کی قیمت میں بھی اضافہ کر دیا ہے، جس سے غریب اور متوسط طبقہ مزید دباؤ میں آ گیا ہے۔ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اس تیز رفتاری سے اضافے کی بنیادی وجوہات میں زرعی پیداوار میں کمی، روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ، توانائی اور ٹرانسپورٹ کے بڑھتے اخراجات اور ذخیرہ اندوزی شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی ناقص حکمت عملی اور مؤثر نگرانی کے فقدان نے صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے۔شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے اس طوفان نے ان کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ ایک شہری نے شکوہ کیا کہ “اب گھر کا بجٹ بنانا ناممکن ہوتا جا رہا ہے، مہینے کی تنخوا صرف چند دنوں میں ختم ہو جاتی ہے۔”دوسری طرف تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اگر حکومت نے فوری طور پر قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے عملی اقدامات نہ کیے تو معاشرتی بے چینی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ عوام اب حکومت سے صرف بیانات نہیں بلکہ عملی ریلیف چاہتے۔