شادی کے لیے خون سے لکھے ہوئے خط موصول ہوئے، امریتا راؤ
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
بالی ووڈ اداکارہ امریتا راؤ نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں بتایا کہ فلم ’ویواہ‘ کی کامیابی کے بعد انہیں شادی کی بے شمار پیشکشیں موصول ہوئیں، جن میں سے کچھ خوفناک اور غیر معمولی نوعیت کی تھیں۔
میں ہوں نا فلم سے مشہور ہونے والی اداکارہ امریتا راؤ نے کہا کہ انہیں خون سے لکھے گئے خطوط بھی ملے اور ایک شخص ان کے گھر کے باہر ٹیلیفون بوتھ پر کھڑا رہتا تھا، جس کی وجہ سے ان کے والدین کو فون اٹھانا پڑتا تھا۔
امریتا نے بتایا کہ فلمی دباؤ اور کیریئر کے چیلنجز کی وجہ سے وہ جذباتی طور پر تنہا محسوس کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی پسند کی فلمیں حاصل نہیں کر پارہی تھیں۔ ایسے نازک دور میں ان کی ملاقات آر جے انمول سے ہوئی، جن سے انہوں نے سات سال کی ڈیٹنگ کے بعد 2016 میں شادی کی۔
اداکارہ نے کہا کہ انمول کے ساتھ رشتہ انہیں جذباتی اور پیشہ ورانہ طور پر مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ شادی کے بعد ان کی زندگی میں استحکام آیا اور انہوں نے 2020 میں بیٹے ویر کو خوش آمدید کہا۔
امریتا کی حالیہ فلم ’جولی ایل ایل بی 3‘ بھی ان کی نمایاں واپسی ہے، جس میں وہ ارشد وارثی کی اہلیہ کا کردار ادا کر رہی ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
آئین بناتے ہی اس کے بگاڑ کی کوششیں شروع ہو گئی تھیں: جسٹس(ر) شاہد جمیل
جسٹس (ر) شاہد جمیل—فائل فوٹوجسٹس (ر) شاہد جمیل نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کی تحریک کا مقصد آئین کی بالادستی ہے۔
اسلام آباد میں اپوزیشن اتحاد کی پریس کانفرنس میں محمود خا ن اچکزئی، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور علامہ راجہ ناصر عباس موجود تھے۔
اس موقع پر جسٹس (ر) شاہد جمیل نے کہا کہ بے شمار ممالک میں جمہوریت نہیں پھر بھی قانون کی حکمرانی ہوتی ہے، قوم کے نوجوانوں کو مخاطب کر کے آئین کی حقیقی روح کا بتانا چاہتے ہیں۔
اپوزیشن اتحاد تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی حکومت کو پُرامن احتجاج سے گھر بھیجنے کا اعلان کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تحریک آئین کی سر بلندی کے لیے کام کر رہی ہے، اپوزیشن اتحاد کی تحریک کا مقصد آئین کی بالادستی ہے، ہمارا متفقہ آئین قرارداد مقاصد کے تحت بنا اور اس پر عمل ہونا چاہیے۔
جسٹس (ر) شاہد جمیل نے یہ بھی کہا کہ آئین بناتے ہی اس کے بگاڑ کے لیے کوششیں شروع ہو گئی تھیں، آئین میں اہم نکتہ عدلیہ کی آزادی ہے جسے ہر ڈکٹیٹر نے پامال کیا۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ شاہد جمیل کا بطور جج ہائی کورٹ استعفیٰ حیران کن تھا، انہوں نے استعفے میں جو لکھا وہ اہم تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے جسٹس ریٹائرڈ کا استعفیٰ دیکھا ہے جس میں علامہ اقبال کی شاعری تھی، انہوں نے عدلیہ سے اپنی جان چھڑائی۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے یہ بھی کہا کہ جسٹس (ر) شاہد جمیل آج اپوزیشن اتحاد تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کو جوائن کر رہے ہیں۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم نے عدلیہ کو مکمل تباہ کر دیا ہے۔