data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مظفرآباد(صباح نیوز)آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اور پاکستان کے امریکا، چین اور اقوام متحدہ میں سابق سفیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ حالیہ ملاقات پاکستان اور امریکاکے درمیان تعلقات میں ایک نئے ”اسٹریٹجک دور” کے آغاز کی حیثیت رکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملاقات کے دیگر مثبت پہلو¶ں کے ساتھ ساتھ اصل اہمیت امن، سلامتی اور معیشت کے لیے نئی بنیادیں فراہم کرنے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو خطے خاص طور پر مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کی کوششوں میں مرکزی کردار دیا گیا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے اتحاد و یکجہتی نے امریکی قیادت کو غزہ میں کشیدگی بڑھانے سے روکنے اور مسئلہ فلسطین کے پائیدار حل کی طرف مائل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔معاشی حوالے سے انہوں نے بتایا کہ امریکا نے پاکستانی برآمدات پر محصولات کو خطے میں سب سے کم سطح پر لاتے ہوئے نئی منڈیوں کے دروازے کھول دیے ہیں۔ اس کے علاوہ اہم معدنیات، قابلِ تجدید توانائی، کرپٹو کرنسی اور تیل کی تلاش کے شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے کی طرف توجہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی معیشت کے لیے خوش آئند ہے، تاہم اصل امتحان ان مواقع کو عملی ترقی اور روزگار کی فراہمی میں بدلنے میں ہے۔

خبر ایجنسی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

شہباز شریف اور سید عاصم منیر کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات، امن کا داعی قرار دیدیا

وزیراعظم دفتر سے جاری اعلامیہ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر سے ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی، وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میںامریکی صدر کی دلیرانہ، جرات مندانہ اور فیصلہ کن قیادت کو سراہا، جس سے جنوبی ایشیا میں ایک بڑے سانحے سے بچاؤ ممکن ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ہمراہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی اور تنازعات کے خاتمے کے لیے مخلصانہ کوششوں پر ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دیا۔ وزیراعظم دفتر سے جاری اعلامیہ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں یہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی، وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں صدر ٹرمپ کی دلیرانہ، جرات مندانہ اور فیصلہ کن قیادت کو سراہا، جس سے جنوبی ایشیا میں ایک بڑے سانحے سے بچاؤ ممکن ہوا۔

مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہا، خصوصاً اُن کی وہ پہل جس کے تحت انہوں نے رواں ہفتے نیویارک میں مسلم دنیا کے اہم راہنماؤں کو مدعو کیا تاکہ غزہ اور مغربی کنارے میں امن کی بحالی کے لیے تبادلۂ خیال کیا جا سکے۔ وزیرِاعظم نے امریکا اور پاکستان کے درمیان رواں سال طے پانے والے ٹیرف (محصولات) معاہدے پر بھی صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں پاک-امریکہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، جو دونوں ممالک کے لیے سودمند ہوں گے۔

اس سلسلہ میں وزیرِاعظم نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان کے زراعت، آئی ٹی، معدنیات اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ ملاقات کے دوران دونوں راہنماؤں نے علاقائی سکیورٹی اور انسدادِ دہشت گردی کے شعبے میں تعاون پر بھی بات چیت کی، وزیراعظم نے انسدادِ دہشت گردی میں پاکستان کے کردار کی امریکی صدر کی طرف سے کی گئی عوامی توثیق پر ان کا شکریہ ادا کیا اور سکیورٹی اور انٹیلی جنس کے شعبے میں مزید تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیرِاعظم نے صدر ٹرمپ کو پاکستان کے سرکاری دورے کی دعوت بھی دی۔

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف ٹرمپ کو امن کا علمبردار قرار دیا،ملاقات کا اعلامیہ جاری
  • شہباز شریف اور سید عاصم منیر کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات، امن کا داعی قرار دیدیا
  • وزیراعظم شہباز شریف اورامریکی ٹرمپ کی ملاقات پر خواجہ آصف کا ردعمل سامنے آ گیا
  • وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل کی امریکی صد رسے ملاقات کا اعلامیہ جاری
  • بین الاقوامی ذرائع نے ٹرمپ اور شہباز کی ملاقات کو کیسے کور کیا؟
  • صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز کی ملاقات پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا اہم بیان
  • فریقین کے حقوق کا احترام کرتے ہوئے حتمی حل موجود ہے، ڈاکٹر مسعود پزشکیان
  • وزیر اعظم شہباز شریف کی آج صدر ٹرمپ سے ملاقات
  • آج ایرانی ہم منصب مسعود پزشکیان سے ملاقات کروں گا .صدرمیکرون