پاکستان، چین، ایران، اور روس کے وزرائے خارجہ کے چوتھے چار فریقی اجلاس میں فریقین نے ایک آزاد، متحد اور پُرامن ریاست کے طور پر افغانستان کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

اس حوالے سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں فریقین نے دہشت گردی، جنگ اور منشیات سے پاک افغانستان کی ضرورت پر زور دیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ افغان حکام پر افغان سرزمین پر دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے پر بھی زور دیا گیا جبکہ فریقین نے افغانستان کی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے مؤثر علاقائی اقدامات کی حمایت کی۔

افغانستان کے ساتھ اقتصادی روابط کو جاری رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا اور افغانستان کے ساتھ اقتصادی، تجارتی تعاون اور علاقائی روابط کو وسعت دینے پر آمادگی کا اظہار کیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق افغانستان کے لیے ہنگامی انسانی امداد جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا گیا اور افغانستان میں دہشت گردی سے متعلق سلامتی کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔

علاوہ ازیں افغان پناہ گزینوں کو وطن واپسی میں سہولت فراہم کرنے اور افغانستان میں لڑکیوں کو تعلیم، کام اور معاشی مواقع تک رسائی دینے پر بھی زور دیا گیا۔

چینی وزارت خارجہ کے مطابق یہ اجلاس گزشتہ روز روس کی دعوت پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر ہوا جس میں چاروں فریقین نے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

چینی وزارت خارجہ کے مطابق افغان ریاست کے استحکام اور عالمی امن کے لیے اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: افغانستان کی زور دیا گیا کے مطابق

پڑھیں:

فریقین کے حقوق کا احترام کرتے ہوئے حتمی حل موجود ہے، ڈاکٹر مسعود پزشکیان

اپنے ایک ٹویٹ میں ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ایمانوئل میکرون سے اپنی ملاقات میں، میں نے ایک ایسا حل پیش کیا جس سے یورپ کی تشویش کو دور کی جا سکتی ہے اور ایران کے مفادات کا تحفظ بھی کیا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر "مسعود پزشکیان" نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ٹویٹ کیا، جس میں انہوں نے اپنے فرانسوی ہم منصب "ایمانوئل میکرون" کے ساتھ ملاقات کی تفصیلات شیئر کیں۔ اس بارے میں انہوں نے لکھا كہ آج میں نے مسٹر ایمانوئل میکرون کے ساتھ ایک تفصیلی بات چیت کی۔ جس میں خیالات کا مفصل تبادلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران میں نے ایک ایسا حل پیش کیا جس سے یورپ کی تشویش کو دور کی جا سکتی ہے اور ایران کے مفادات کا تحفظ بھی کیا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے زور دے کر کہا کہ اگر جوہری مسئلے میں انصاف اور دونوں فریقوں کے مفادات کو یقینی بنایا جائے تو حتمی حل موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دونوں طرف کے قیدیوں کے معاملے کو حل کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ یاد رہے کہ ڈاکٹر مسعود پزشکیان، اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں شرکت کے لئے اس وقت نیویارک میں ہیں۔ جہاں انہوں نے گزشتہ روز اقوام متحدہ میں اپنے خطاب کے بعد ایمانوئل میکرون کے ساتھ مذکورہ ملاقات کی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان، چین، ایران اور روس کا پرامن افغانستان کی حمایت کا اعادہ
  • روس، پاکستان، چین اور ایران کیجانب سے افغانستان میں امریکی فوجی اڈے کی مخالفت
  • پاکستان اور چین کا باہمی تعاون کے نئے عزم کا اعادہ
  • افغان حکومت پر عالمی دباؤ، پاکستان، چین، روس اور ایران کا مشترکہ اعلان
  • ایران کا جوہری مسئلہ دباو اور پابندیوں سے حل نہیں ہو گا، بیجنگ
  • افغانستان میں دہشتگردی پر تشویش، پاکستان، چین، روس اور ایران کا افغان حکومت سے فوری اقدام کا مطالبہ
  • چین، ایران، پاکستان اور روس کا افغانستان پر مشترکہ اعلامیہ
  • او آئی سی کی طرف سے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ
  • فریقین کے حقوق کا احترام کرتے ہوئے حتمی حل موجود ہے، ڈاکٹر مسعود پزشکیان