دوحہ میں اسرائیلی حملے پر نیتن یاہو نے معافی مانگ لی ہے، قطری وزارت خارجہ کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
قطر نے دوحہ پر اسرائیلی حملے کے بعد نیتن یاہو کی معافی کی تصدیق کرتے ہوئے آئندہ قطری خودمختاری کی خلاف ورزی نہ کرنے کی یقین دہانی کو سراہا ہے۔
قطری وزیر خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دوحہ میں ہونے والے حملے پر معافی مانگ لی ہے۔
بیان کے مطابق دوحہ میں حماس رہنماؤں پر اسرائیلی حملے میں قطری شہری بدرولدوسری شہید ہوئے تھے، اسرائیلی وزیراعظم نے یقین دلایا کہ قطری خودمختاری دوبارہ نشانہ نہیں بنے گی۔
یہ بھی پڑھیے: قطر: وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، دوحہ میں اسرائیلی حملے کی مذمت
وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ قطر اسرائیل کی طرف سے ان یقین دہانیوں کو سراہتا ہے، قطری وزیراعظم نے امریکا کا بھی شکریہ ادا کیا۔
قطر نے اپنی خودمختاری کی کسی بھی خلاف ورزی کو ناقابل قبول قرار دیا ہے اور کہا کہ وہ اپنے شہریوں کے تحفظ کو اولین ترجیح دیتا ہے۔
قطر نے مزید کہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کا قتل عام روکنے کے لیے امریکی صدر کی حمایت کرے گا، بحرانوں کا حل صرف سفارتی ذرائع سے ممکن ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل دوحہ غزہ فلسطین قطر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل فلسطین اسرائیلی حملے
پڑھیں:
اسرائیلی دھمکیوں کے مقابلے میں لبنانی حکومت، عوام اور مزاحمت کیساتھ کھڑے ہیں، ایران
بین الاقوامی خبر رساں ادارہ تسنیم کے مطابق لبنان کے سابق وزیر خارجہ عدنان منصور نے تہران میں منعقدہ جارحیت، حملے اور دفاع سے متاثر حقوق بین الملل كانفرنس میں شرکت کی۔ انہوں نے اس دوران وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے ملاقات کی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے لبنان کے سابق وزیر خارجہ عدنان منصور سے ملاقات میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ایران، لبنان کی حکومت، عوام اور مزاحمتی محاذ کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارہ تسنیم کے مطابق لبنان کے سابق وزیر خارجہ عدنان منصور نے تہران میں منعقدہ جارحیت، حملے اور دفاع سے متاثر حقوق بین الملل كانفرنس میں شرکت کی۔ انہوں نے اس دوران وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے ملاقات کی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے موجودہ علاقائی اور بین الاقوامی حساس حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جارحانہ یکطرفہ پالیسی اور صہیونی رجیم کی خطے کے ممالک کے خلاف مسلسل جارحیت کے نتیجے میں خطہ ایک نازک دور سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ خطے کے ممالک کو قانون شکنی اور صہیونی رجیم کی تسلط پسندانہ پالیسیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد اور ہم آہنگ ہونا چاہیے۔
عراقچی نے مزید کہا کہ لبنان کے اندر مختلف سیاسی و سماجی طبقات کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی صہیونی جنگ طلبی اور دھمکیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے نہایت ضروری ہے، اور ایران لبنانی حکومت، اس کے عوام اور مزاحمت (حزب اللہ) کی حمایت جاری رکھے گا۔ لبنان کے سابق وزیر خارجہ عدنان منصور نے بھی صہیونی رجیم کی توسیع پسندانہ پالیسیوں اور اس کی جانب سے فلسطین اور خطے کے دیگر ممالک پر مسلسل فوجی حملوں کی مذمت کی۔
انہوں نے صیہونی جارحیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خطے کے ممالک پر لازم ہے کہ وہ صہیونی رجیم کی بڑھتی ہوئی دھمکیوں اور خطے کے امن و استحکام کے خلاف سازشوں کے مقابلے میں مشترکہ ذمہ داری ادا کریں۔ عدنان منصور نے 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں ایرانی قوم کے اتحاد اور یکجہتی کو سراہا، اور لبنان کی حکومت، عوام اور مزاحمت کی ایران کی مستقل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔