پی ٹی آئی نے معین قریشی کو پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نامزد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں معین ریاض قریشی کو اپوزیشن لیڈر کے طور پر نامزد کردیا۔
یاد رہے کہ سابق اپوزیشن لیڈر احمد خان بچھر کی نااہلی کے بعد یہ عہدہ خالی تھا۔ پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ احمد خان بچھر اپنا مقدمہ لڑ رہے ہیں اور پارٹی کی مکمل حمایت ان کے ساتھ ہے۔
واضح رہے کہ 9 مئی کیس میں سزا اور نااہلی کے نتیجے میں احمد خان بچھر اسمبلی رکنیت اور اپوزیشن لیڈر کے منصب سے محروم ہوگئے تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کیخلاف دائر ہتک عزت کے دعویٰ میں اسپیکر پنجاب اسمبلی طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251116-01-13
لاہور (صباح نیوز) لاہور کی سیشن عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے خلاف دائر ہتک عزت کے دعویٰ میں اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کو طلب کر لیا۔ ہفتہ کو لاہور کی سیشن عدالت میں وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے خلاف دائر ہتک عزت کے دعویٰ پر سماعت ہوئی،ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ اُن کے وکیل محمد حسین کچھ دیر میں پہنچیں گے لہٰذا جرح کے لیے مہلت دی جائے جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ بعد ازاں سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو وکیلِ بانی پی ٹی آئی محمد حسین نے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کے بیان پر جرح کا آغاز کیا، عطا اللہ تارڑ نے عدالت کے روبرو حلف لیا۔ جرح کے دوران وکیل بانی پی ٹی آئی کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ پیش کیا گیا ریکارڈ نہ ان کے حق میں ہے اور نہ خلاف اور نہ ہی اُن کے دستخط شدہ ہے، اس پر عطا اللہ تارڑ نے بتایا کہ یہ عوامی نوعیت کی تصدیق شدہ دستاویزات ہیں جو ہتک عزت کے دعویٰ کو ثابت کرتی ہیں۔ وکیل بانی پی ٹی آئی نے اخباری تراشوں اور دیگر ریکارڈ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ نہ ان کی طرف سے جاری کیے گئے اور نہ ہی ان کے خلاف تحریر کیے گئے، عطا اللہ تارڑ نے مؤقف دہرایا کہ تمام دستاویزات عوامی ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ یو ایس بی سے متعلق سوال پر عطا اللہ تارڑ نے بتایا کہ وہ خود حفیظ سینٹر سے خرید کر لائے تھے اور اس میں موجود مواد ذرائع ابلاغ سے حاصل کردہ ہے، وکیلِ بانی پی ٹی آئی نے ان کی سیاسی وابستگی اور بیان کی صداقت سے متعلق سوالات کیے جن پر عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ان کا بیان سیاسی وابستگی کی وجہ سے نہیں بلکہ حقائق کی بنیاد پر ہے۔ مزید سوالات نہ کیے جانے پر عدالت نے جرح مکمل ہونے کے بعد متعلقہ دستاویزات پر وفاقی وزیر عطا اللہ تارڑ کے دستخط کروائے اور سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کو طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 29 نومبر تک ملتوی کر دی۔