UrduPoint:
2025-11-18@23:45:03 GMT

یوکرین پر ایک بار پھر روس کی رات بھر شدید بمباری

اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT

یوکرین پر ایک بار پھر روس کی رات بھر شدید بمباری

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 30 ستمبر 2025ء) یوکرین کے کئی شہروں پر روس کے ایک بڑے حملے میں بچوں سمیت چار افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ 12 گھنٹے جاری رہنے والے اس حملے میں 600 ڈرون، 46 کروز میزائل اور پانچ راکٹ استعمال ہوئے جس سے بڑی تعداد میں رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ یہ حملے کیئو اور ژیپوریژیا جیسے گنجان آباد علاقوں میں کیے گئے جہاں گھروں کے علاوہ شہری تنصیبات کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق، کیئو میں امراض قلب کا ایک مرکز بھی حملے کی زد میں آیا جس میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔ Tweet URL

موسم سرما کی آمد پر یوکرین میں توانائی کی تنصیبات پر روس کے حملے شدت اختیار کر گئے ہیں جس سے ہزاروں لوگوں کو بجلی سے محرومی کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

جوہری عدم تحفظ

ژیپوریژیا میں جوہری پاور پلانٹ کی بجلی منقطع ہونے کے بعد ہنگامی جنریٹروں کے ذریعے اس کے حفاظتی نظام کو چالو رکھا جا رہا ہے۔ روس کے زیرقبضہ علاقے میں واقع اس پلانٹ کی بجلی بند ہونے کا یہ دسواں واقع ہے۔

جوہری توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) نے کہا ہے کہ پلانٹ کے پاس کم از کم 10 یوم کا ہنگامی ایندھن موجود ہے۔

ادارہ فریقین کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ بجلی کی بیرونی فراہمی جلد از جلد بحال کی جا سکے۔

ادارے نے گزشتہ ہفتے اس پلانٹ کے تحفظ کو لاحق خطرات کے بارے میں بھی بتایا تھا۔ چند روز قبل پلانٹ کے قریب ایک ڈرون مار گرایا گیا جو اس سے تقریباً 800 کلومیٹر دور جا گرا۔ بدھ اور جمعرات کی درمیانی صبح اس علاقے میں 22 ڈرون بھی پرواز کرتے دیکھے گئے جن میں سے بعض اس پلانٹ سے صرف نصف کلومیٹر دور تھے۔

'آئی اے ای اے' کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے کہا ہے کہ ڈرون کی پروازوں سے پلانٹ کو خطرات لاحق ہیں۔ تمام فریقین اہم جوہری تنصیبات کے قریب عسکری کارروائیوں سے باز رہیں۔

سرما کی امدادی ضروریات

رواں سال کی پہلی ششماہی میں اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں نے ملک بھر میں 24 لاکھ افراد کو کسی نہ کسی شکل میں انسانی امداد فراہم کی جس میں خاص طور پر محاذ جنگ کے قریب واقع علاقوں پر خاص توجہ دی گئی۔

تاہم ضرورت مند لوگوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

موسم سرما کے مہینوں میں یوکرین کے لوگوں کو 280 ملین ڈالر کے امدادی وسائل درکار ہیں جن میں سے اب تک صرف 40 فیصد ہی مہیا ہو سکے ہیں۔

وسائل میں کمی کے پیش نظر یوکرین کے لیے امدادی منصوبے کو ازسرِنو ترتیب دیا گیا ہے۔ اس کے تحت امدادی کارکنان چار اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ ان میں محاذ جنگ کے قریب غیرمحفوظ آبادیوں کو امداد فراہم کرنا، انخلا میں مدد دینا، حملوں کے بعد فوری ہنگامی امداد پہنچانا اور اندرون ملک بے گھر ہونے والے افراد کی معاونت کرنا شامل ہیں۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے قریب

پڑھیں:

دنیا بھر میں یوکرین کی مدد کا جذبہ خاصا ٹھنڈا پڑ گیا، پولینڈ کے وزیراعظم کا اعتراف

پولینڈ کے وزیراعظم ڈونلڈ ٹسک نے کہا ہے کہ یوکرین کی اعلیٰ قیادت سے وابستہ بڑے کرپشن اسکینڈل نے کیف کے لیے عالمی حمایت حاصل کرنا مزید مشکل بنا دیا ہے۔ ان کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے قریبی حلقے سے متعلق بدعنوانی کے انکشافات نے یورپی ممالک میں پہلے سے کم ہوتی حمایت کو مزید کم کردیا ہے۔

یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا جب یوکرین کی اینٹی کرپشن ایجنسیوں نے رواں ہفتے توانائی کے شعبے میں 10 کروڑ ڈالر (100 ملین ڈالر) کی مبینہ کِک بیکس اسکیم کا پردہ چاک کیا۔ اس معاملے میں کئی کاروباری افراد اور سرکاری اہلکار ملوث بتائے جاتے ہیں، جن میں ٹیمور منڈِچ بھی شامل ہیں جو زیلنسکی کے قریبی ساتھی اور پرانے بزنس پارٹنر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے یورپی یونین کو دھچکا، نیٹو ممبر کا منجمند روسی اثاثوں پر یوکرین کو قرض دینے سے انکار

پولینڈ کے شہر ریٹکوو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹسک نے کہا کہ وہ پہلے ہی زیلنسکی کو خبردار کر چکے تھے کہ بدعنوانی کے خلاف سخت کارروائی’ان کی ساکھ کے لیے نہایت اہم‘ ہے۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پولینڈ یوکرین کی مدد جاری رکھے گا، مگر ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اس اسکینڈل کے بعد مختلف ممالک کو یوکرین کے ساتھ یکجہتی پر آمادہ کرنا اب ’ مزید مشکل‘ ہوتا جا رہا ہے۔

ٹَسک نے اعتراف کیا کہ  آج پولینڈ اور دنیا بھر میں یوکرین کے لیے جوش خاصا کم ہو چکا ہے۔ لوگ جنگ اور اس پر اٹھنے والے اخراجات سے تھک چکے ہیں، جس سے روس کے ساتھ تنازع میں یوکرین کی مستقل حمایت برقرار رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔

دوسری طرف پولش حکام یوکرینی پناہ گزینوں کے لیے مراعات یافتہ فلاحی سہولتوں پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کو ٹام ہاک میزائل فراہم کرنے سے انکار کردیا

پولینڈ کے نئے صدر کارول کاوروٹسکی نے حالیہ بیان میں اشارہ دیا ہے کہ یوکرینی شہریوں کو حاصل خصوصی سہولتیں ختم کی جا سکتی ہیں۔

یوکرین کی ساکھ کو اس اسکینڈل نے اس لیے بھی زبردست دھچکا پہنچایا ہے کہ مبینہ کِک بیکس بجلی کے نظام کو روسی فضائی حملوں سے بچانے کے منصوبوں کے ٹھیکوں میں لیے گئے تھے جو براہِ راست یورپی مالی امداد سے چلتے ہیں۔

زیلنسکی نے اس معاملے کی تحقیقات کا وعدہ کیا ہے اور ٹیمور منڈِچ پر پابندیاں لگا دی ہیں، جو تفتیش شروع ہونے سے کچھ عرصہ قبل یوکرین چھوڑ کر فرار ہو چکے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پولینڈ روس یوکرین جنگ

متعلقہ مضامین

  • ٹیکنالوجی کمپنی وائپر نے اپنی اسمبلنگ آپریشنز کو لاہور تک توسیع دیدی
  • بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی غفلت سے 30 افراد جاں بحق، نیپرا نے 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا
  • کوٹلی، کباڑ کی دکان میں دھماکہ، 3 افراد جاں بحق، 4 زخمی
  • یوکرین: خارکیف پر روسی حملوں میں ہلاکتیں
  • پڈعیدن: ٹریفک حادثے میں چار خواتین سمیت دس افراد زخمی
  • کانگو، کان کنوں کے وزن سے پل کان کے اوپر جا گرا، نیچے دب کر 43 افراد ہلاک
  • جوہری پروگرام پر سفارتکاری اور باوقار مذاکرات کےحق میں ہیں: ایران
  • پنجاب میں تھری وہیلر الیکٹرک وہیکلز پلانٹ کا افتتاح
  • دنیا بھر میں یوکرین کی مدد کا جذبہ خاصا ٹھنڈا پڑ گیا، پولینڈ کے وزیراعظم کا اعتراف
  • روس: کیف پر ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ، 8 افراد ہلاک