پی ٹی آئی کا غزہ امن معاہدے پر سخت ردِعمل
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ اعلان کردہ غزہ امن معاہدے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق یہ منصوبہ فلسطینی عوام کی آزاد مرضی اور رضامندی کو یقینی بنائے بغیر فلسطین کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کی کوشش ہے، جو ناقابلِ قبول ہے۔
پارٹی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے ایک بیان کہا کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا اور مقبوضہ شامی گولان پہاڑیوں کو اسرائیلی علاقہ قرار دینا بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ یہ اقدامات خطے میں منصفانہ اور پائیدار امن کے لیے عالمی کوششوں کو کمزور کرتے ہیں۔
پنجاب کے 26 اضلاع میں 1429 سروے ٹیمیں سیلاب زدہ علاقوں میں متحرک، قصور میں سروے کل سے شروع ہو گا
بیان کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ مشرق وسطیٰ میں امن صرف منصفانہ دو ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے، جو فلسطینی عوام کی امنگوں کی حقیقی عکاسی کرے۔ پاکستان کا مؤقف ہمیشہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور 1967ء سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر رہا ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ فلسطینیوں پر زبردستی مسلط کیا گیا کوئی بھی معاہدہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے فلسطین اور کشمیر کے مسائل کو یکساں قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں اقوام قبضے اور حقِ خود ارادیت کی محرومی کے تحت مصائب جھیل رہی ہیں۔
اصلاح احوال کیلیے ضرورت ہے کہ نظام عدل کو صحیح معنوں میں انصاف پرور بنانے کیلیے بار اور عدلیہ باہم مل بیٹھ کر متفقہ لائحہ عمل تیار کریں
پی ٹی آئی نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے اس وژن کا اعادہ کیا کہ جب تک فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق اور ایک آزاد ریاست نہیں ملتی، پاکستان کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا۔ پارٹی کے مطابق یہ وژن آج بھی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے۔
ترجمان نے اسرائیل کی جانب سے دیے گئے اس بیان کو بھی شدید تشویشناک قرار دیا کہ اگر فلسطینی اس منصوبے کو قبول نہ کریں تو اسے طاقت کے زور پر نافذ کیا جا سکتا ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق یہ طرزِعمل امن نہیں لا سکتا بلکہ مزید انتشار اور عدم استحکام کو جنم دے گا۔
ایک خاتون سے دوستی رہی،سمجھا گورنر کی بیگم ہیں، گاڑی سے باہر نہ آ ئیں تو پوچھا،گورنر مسکرائے اور بولے ”بھائی! میں بیگم کے بغیر آ یا ہوں ‘‘
پاکستان تحریک انصاف نے فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی فلسطینیوں کے مطالبے کے ساتھ کھڑی ہے، جس کے مطابق القدس الشریف کو دارالحکومت بنا کر ایک آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست قائم ہونی چاہیے۔
ترجمان کے مطابق فلسطینی عوام کی جدوجہد، بالکل کشمیری عوام کی طرح، محض سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ عزت، انصاف اور آزادی کی جنگ ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ کسی قوم کو اس کی آزادی کی جدوجہد سے زبردستی محروم نہیں رکھا جا سکتا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فلسطینی عوام پی ٹی آئی کے مطابق عوام کی کہا کہ
پڑھیں:
غزہ صرف فلسطینیوں کا ہے، امریکی قرارداد پر چین و روس کا سخت اعتراض
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سلامتی کونسل میں امریکا کی جانب سے پیش کردہ غزہ امن منصوبے پر چین اور روس نے سخت تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ غزہ فلسطینی عوام کا ہے اور کسی اور کے دائرہ اختیار میں نہیں آنا چاہیے۔
دونوں ممالک نے امریکی قرارداد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلسطینیوں کے کردار، شفافیت اور استحکام فورس کے اختیارات کے اہم پہلو واضح نہیں کرتی۔
چینی سفیر فو کونگ نے بیان دیا کہ اس قرارداد میں فلسطینی حکمرانی کے اصولوں کی عکاسی نہیں کی گئی اور امریکا نے انٹرنیشنل اسٹیبلائزیشن فورس اور بورڈ آف پیس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں، جبکہ روسی مندوب نے کہا کہ یہ منصوبہ فلسطینی عوام کو عمل سے باہر رکھتا ہے اور غزہ و مغربی کنارے کی مزید تقسیم کا خطرہ پیدا کر سکتا ہے۔
دوسری جانب برطانیہ، فرانس، جنوبی کوریا اور سلووینیا نے اس منصوبے کی حمایت کی، جبکہ ڈنمارک نے زور دیا کہ غزہ اور مغربی کنارے کو متحد رکھنا ضروری ہے۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے سے متعلق قرارداد کی منظوری دی، جس کے حق میں 14 ووٹ آئے، مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا، اور روس و چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
امریکی مندوب نے سلامتی کونسل میں پاکستان، مصر، قطر، اردن، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی اور انڈونیشیا کا شکریہ ادا کیا، تاہم حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے اس قرارداد کو مسترد کرتے ہوئے اس کی مخالفت کی۔