روسی شہری نے 16 سال تک علاج نہیں کروایا، گردن کی رسولی سر جتنی بڑی ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو: روس میں ایک چونکا دینے والا حیران کن واقعہ پیش آیا جہاں ایک 65 سالہ شہری نے اپنی بیماری کو مسلسل نظرانداز کیا اور سولہ برس تک اسپتال جانے سے انکار کیا۔
یہ ضد اور غفلت اس حد تک جا پہنچی کہ مریض کی گردن میں موجود رسولی رفتہ رفتہ بڑھتے بڑھتے انسانی سر سے بھی زیادہ بڑی ہوگئی۔ بالآخر جب حالات ناقابل برداشت ہوگئے تو اسے کیروو ریجنل کلینیکل اسپتال میں لایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ایک مشکل مگر کامیاب سرجری کے ذریعے اس رسولی کو نکالنے میں کامیابی حاصل کی۔
رپورٹس کے مطابق یہ مریض روس کے شہر کیروو کا رہائشی ہے۔ وہ طویل عرصے تک علاج سے انکاری رہا اور کسی بھی قسم کے اسپتال جانے یا میڈیکل ٹیسٹ کروانے سے گریز کرتا رہا۔ وقت کے ساتھ گردن پر موجود رسولی اتنی بڑی ہوگئی کہ اس نے مریض کی روزمرہ زندگی کو شدید متاثر کیا۔ کھانے پینے، سونے جاگنے اور چلنے پھرنے جیسے عام کام بھی اس کے لیے ایک مشکل مرحلہ بن گئے تھے۔
ڈاکٹروں کے مطابق خوش قسمتی سے یہ رسولی کینسر میں تبدیل نہیں ہوئی ورنہ اس مریض کی جان کسی بھی وقت جا سکتی تھی۔
اسپتال کے سرجیکل ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ایگور پوپائرن نے بتایا کہ یہ کیس اس بات کی واضح مثال ہے کہ بیماری کو نظرانداز کرنا کس قدر خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مریض برسوں پہلے ہی علاج کے لیے رجوع کرتا تو سرجری نہ صرف آسان بلکہ کم خطرناک بھی ہوتی۔
ایگور پوپائرن نے مزید کہا کہ کسی بھی غیر معمولی سوجن، رسولی یا جسم میں ہونے والی تبدیلی کو معمولی نہیں لینا چاہیے۔ بروقت معائنہ اور ابتدائی مرحلے پر علاج زیادہ محفوظ اور مؤثر ثابت ہوتا ہے، جبکہ تاخیر زندگی کے لیے مہلک خطرہ بھی بن سکتی ہے۔
انہوں نے عوام کو متنبہ کیا کہ وہ صحت کے کسی بھی مسئلے کو ہلکا نہ لیں اور فوری طور پر معالج سے رجوع کریں۔
یہ واقعہ دنیا بھر کے لوگوں کے لیے ایک سبق ہے کہ ضد یا لاپروائی اپنی صحت کے معاملے میں سب سے بڑی دشمن بن سکتی ہے۔
روسی مریض کی کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ بیماری کو جتنا جلدی پہچان کر علاج شروع کیا جائے اتنا ہی زندگی کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔ اگرچہ مریض نے 16 برس ضائع کردیے، لیکن خوش قسمتی سے اس کی زندگی بچ گئی اور سرجری کے بعد اس کی حالت بہتری کی طرف گامزن ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مریض کی کسی بھی کے لیے
پڑھیں:
راولپنڈی میں ڈینگی مچھروں کے حملوں میں مزید شدت آگئی
راولپنڈی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 29 ڈینگی کے نئے مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں ڈینگی کے کُل11897 مریضوں کی اسکریننگ کی گئی اور 759 ڈینگی کنفرم مریض آئے۔
رواں سال اب تک ڈینگی سے کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔ ڈینگی کے 65 کنفرم مریض اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
دوسری جانب ڈینگی سرویلنس ٹیموں کی تعداد 1499 ہے اور اب تک 54 لاکھ 83 ہزار 466 گھروں کی چیکنگ کی جاچکی ہے۔ گھروں میں 1 لاکھ 68 ہزار 783 گھر ڈینگی پازٹیو رہے ہیں۔
اسپاٹ چیکنگ 14 لاکھ 88 ہزار ہے۔ جن میں سے 22 ہزار 731 اسپاٹ پازٹیو رہے۔ 1 لاکھ 91 ہزار 514 مقامات سے لاروا ملا جسے تلف کردیا گیا۔
ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 4389 ایف آئی آرز، 1839 بلڈنگ سربمہر اور 3462 چالان درج کیے گئے۔ ڈینگی لاروا کی موجودگی ایس او پی کی خلاف ورزی پر 1 کروڑ 78 لاکھ 7 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا۔
محکمہ صحت نے بتایا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں امر پورہ، اصغر مال سکیم، بیول، چاہ سلطان، چک جلال دین اور چکلالہ سے ڈینگی کے مریض ائے۔ دھمیال، ڈھوک حسو، ڈھوک کشمیریاں، ڈھوک منشی، ڈھوک نجو اور گڑھی سکندر کے علاقوں سے بھی ڈینگی کے مریض سامنے آئے۔
اس کے علاوہ گھیلا خورد، گرجا، کوٹھہ کلاں، قاسم آباد رینال اور ٹھٹھہ خلیل سے بھی ڈینگی کے مریض رپورٹ ہوئے۔