اسلام آباد میں موٹرسائیکل سواروں کے خلاف نئے ٹریفک قوانین پر کارروائی کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ آج سے موٹرسائیکل سواروں کے خلاف بغیر ہیلمٹ، ون ویلنگ، لین وائلیشن اور فینسی نمبر پلیٹ نہ ہونے پر کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔ گزشتہ تین روز شہریوں کو آگاہی فراہم کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد پولیس کی کارروائی،کروڑوں روپے مالیت کی چوری شدہ گاڑیاں برآمد
ریفک قوانین پر عمل درآمد
اسلام آباد میں مختلف شاہراوں پر ٹریفک پولیس کے دستے موٹرسائیکل سواروں کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں۔
پولیس نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی موٹرسائیکل پر ایکسائز کی جاری کردہ نمبر پلیٹ لگائیں، ہیلمٹ پہنیں اور اپنی لین میں رہیں۔
خطرات اور حفاظتی اقدامات
پولیس کے مطابق لین وائلیشن اور بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل چلانا انتہائی خطرناک ہے اور شہری اپنی جان کے تحفظ کے لیے ان قوانین پر عمل کریں۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کریک ڈاؤن، ایک ہفتے میں 2 ہزار سے زائد کارروائیاں
ایسے قواعد کی خلاف ورزی کرنے والی موٹرسائیکلوں کو تھانوں میں بند کیا جا رہا ہے۔
پولیس کا پیغام
ترجمان نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مہم میں پولیس کا ساتھ دیں اور ایک مہذب شہری ہونے کا ثبوت دیں۔ یہ اقدامات نہ صرف آپ کی بلکہ دوسرے شہریوں کی جان کے تحفظ کے لیے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد پولیس پولیس ٹریفک موٹرسائیکل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد پولیس پولیس ٹریفک موٹرسائیکل اسلام آباد
پڑھیں:
صحافتی تنظیموں کی اسلام آباد پریس کلب پر پولیس کے دھاوے کی مذمت
صحافتی تنظیموں سی پی این ای، پی ایف یو جے اور ایمینڈ نے اسلام آباد پریس کلب پر پولیس کے دھاوے کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ کو دہشت گردی قرار دے دیا۔
واقعہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف صحافتی تنظیموں نے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
صحافتی تنظیموں نے مشترکہ بیان میں کہا کہ یہ صحافیوں کے خلاف کئی روز سے جاری کارروائیوں کا تسلسل ہے، صحافیوں کی کردار کشی، انہیں دباؤ میں لانے اور اظہارِ رائے سلب کرنے کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے خلاف اقدامات پر آئینی و قانونی جدوجہد کا ہر آپشن استعمال کریں گے۔
پشاور پریس کلب کے صدر نے کہا کہ آزادی صحافت پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے بھی واقعے کی مذمت اور ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔