امریکا نے درجنوں ایرانی شہریوں کو بے دخل کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ بے دخل کیے گئے بیشتر ایرانی غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہوئے تھے اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کے باعث ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔ ذرائع کے مطابق یہ اقدام واشنگٹن اور تہران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی حکام نے درجنوں ایرانی شہریوں کو ملک بدر کر دیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق یہ افراد آج قطر پہنچیں گے، جہاں سے انہیں براہِ راست پرواز کے ذریعے تہران بھیجا جائے گا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ بے دخل کیے گئے بیشتر ایرانی غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہوئے تھے اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کے باعث ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔ ذرائع کے مطابق یہ اقدام واشنگٹن اور تہران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
ایرانی عہدیداروں نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکا مزید سخت اقدامات کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور تقریباً 400 ایرانی شہریوں کو ملک بدر کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے، امریکا کا یہ اقدام انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔ امریکی امیگریشن اداروں کا موقف ہے کہ غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے افراد کو ملک بدر کرنا قانون کے مطابق ہے اور اس حوالے سے کسی ایک ملک یا قومیت کو نشانہ نہیں بنایا جا رہا۔ واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے تعلقات حالیہ مہینوں میں مزید کشیدہ ہوئے ہیں اور ماہرین کے مطابق حالیہ ملک بدری دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازع کو مزید بھڑکا سکتی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
پاکستان کی امریکا کو پسنی پورٹ ٹرمینل میں سرمایہ کاری کی پیشکش
پاکستان نے امریکا کو بحیرہ عرب کے ساحل پر نیا پورٹ بنانے کی پیشکش کی ہے۔
برطانوی مالیاتی جریدے فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق فوجی سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے مشیروں نے امریکی حکام کو تجویز دی ہے کہ امریکی سرمایہ کار بلوچستان کے ساحلی شہر پسنی میں ٹرمینل تعمیر اور آپریٹ کریں تاکہ پاکستان کی اہم معدنیات تک رسائی حاصل کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی فیلڈ مارشل بہت اہم شخصیت ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کی جنرل عاصم منیر کی پھر تعریف
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ پیشکش اس وقت سامنے آئی جب وزیراعظم شہباز شریف اور فوجی سربراہ نے گزشتہ ماہ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں وزیراعظم نے امریکی کمپنیوں کو زراعت، ٹیکنالوجی، توانائی اور مائننگ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منصوبہ امریکی فوجی اڈوں کے لیے نہیں بلکہ صرف تجارتی مقاصد کے لیے ہے۔ اس کا مقصد ترقیاتی سرمایہ کاری کے ذریعے پسنی پورٹ کو معدنی وسائل سے مالا مال مغربی صوبوں سے ریلوے نیٹ ورک کے ذریعے منسلک کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے میں پاکستان نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے‘
تاہم رائٹرز کے مطابق اس خبر کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔ امریکی محکمہ خارجہ، وائٹ ہاؤس اور پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ پاکستانی فوج کی جانب سے بھی فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرمی چیف پاکستان پسنی پورٹ ٹرمپ شہباز شریف عاصم منیر