وفاق کالیسکومیں 3لاکھ50ہزارتھری فیزمیٹرزکوتبدیل کرنے کامنصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
سٹی42: وفاقی حکومت نے لیسکو میں 3 لاکھ 50 ہزار تھری فیز میٹرز کو جدید اے ایم آئی سمارٹ میٹرز سے تبدیل کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے لیسکو نے اضافی بجٹ کے حصول کے لیے نیپرا سے رجوع کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، نیپرا کی منظوری کے بعد کمپنی اربوں روپے کے اضافی اخراجات کر سکے گی۔ ہر اے ایم آئی سمارٹ تھری فیز میٹر کی قیمت تقریباً 42 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے جس کے لیے مجموعی طور پر 10 ارب روپے کے بجٹ کی ضرورت ہو گی۔
’’اپنے ہتھیار ہمارے حوالے کر دو‘‘
وزارت پاور ڈویژن کی ہدایت پر لیسکو سمیت تمام کمپنیوں کو یہ جدید میٹرز نصب کرنے کا حکم دیا گیا ہے جبکہ وزارت نے لیسکو سے اس منصوبے کے اخراجات سے متعلق قرضوں کی تفصیلات بھی طلب کر رکھی ہیں۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
بجلی کمپنیوں کی غفلت ،30 قیمتی جانیں ضائع، کروڑوں روپے جرمانہ
اسلام آباد:(نیوزڈیسک)بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی غفلت کے باعث مالی سال 2023-24 کے دوران 30 قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں۔نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیشن اتھارٹی نے تقسیم کار کمپنیوں لیسکو، فیسکو اور گیپکو کو انسانی جانوں کے ضیاع کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مجموعی طور پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
مالی سال 2023-24 کے دوران پیش آنے والے مہلک حادثات میں 30 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر نیپرا نے تین بڑی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔
اتھارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے الگ الگ فیصلوں میں لیسکو، گیپکو اور فیسکو کو سنگین غفلت اور حفاظتی اقدامات میں کمی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
فیصلے کے مطابق لیسکو پر 3 کروڑ، گیپکو پر 1 کروڑ 75 لاکھ جبکہ فیسکو پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
نیپرا نے واضح کیا کہ کمپنیوں کے بروقت اور مؤثر اقدامات سے ان اموات کو روکا جا سکتا تھا، مگر ضروری حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے باعث حادثات پیش آئے۔
اتھارٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ لیسکو ریجن میں 13، گیپکو میں 9 جبکہ فیسکو ریجن میں 8 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔ تینوں کمپنیاں شوکاز اتھارٹی کو مطمئن کرنے میں ناکام رہیں۔
نیپرا نے کمپنیوں کو حکم دیا ہے کہ مستقبل میں حادثات سے بچاؤ کے لیے مضبوط اور مؤثر حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔