رواں سال کا پہلا سپر مون پاکستان میں کب نظر آئے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اکتوبر کا مہینہ چاند کے شائقین کے لیے خاص ہوگا کیونکہ اس دوران مکمل چاند زمین کے قریب ترین فاصلے پر ہوگا اور اسے سپر مون کہا جائے گا۔
جب چاند زمین کے زیادہ قریب آتا ہے تو وہ عام دنوں کے مقابلے میں بڑا اور زیادہ روشن دکھائی دیتا ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 7 اکتوبر کو 2025 کا پہلا سپر مون نظر آئے گا، جو معمول سے تقریباً 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن ہوگا۔
اس کے بعد 5 نومبر اور 5 دسمبر کو بھی سپر مون کا مشاہدہ کیا جاسکے گا، جبکہ جنوری 2026 کا پہلا مکمل چاند بھی سپر مون ہوگا مگر اسے 2025 کے شمار میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
عام طور پر ہر سال 3 سے 4 سپر مون دیکھے جاتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق 7 اکتوبر کو طلوع ہونے والا یہ سپر مون زمین سے تقریباً 2 لاکھ 24 ہزار 599 میل کے فاصلے پر ہوگا۔
یہ 11 ماہ بعد پہلا سپر مون ہوگا، اس سے پہلے نومبر 2024 میں ایسا نظارہ دیکھا گیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان میں بنکرنگ کےلیے تاریخ کا پہلا لائسنس جاری، جنید انوار چوہدری
وفاقی وزیرِ بحری امور محمد جنید انوار چوہدری-فائل فوٹووفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انوار چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں بنکرنگ کے لیے تاریخ کا پہلا لائسنس جاری کردیا گیا ہے، کراچی پورٹ پر پہلی عالمی معیار کی بنکرنگ سروس کا آغاز ہوگیا۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ متعدد بین الاقوامی کمپنیوں نے بھی لائسنس کے لیے دلچسپی ظاہر کی ہے، بنکرنگ سروس وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر شروع کی گئی ہے۔
جنید انوار چوہدری کا کہنا تھا کہ اب جہازوں کو بین الاقوامی معیار کا فیول سپلائی نظام دستیاب ہوگا، عالمی معیار کی بنکرنگ سے کراچی پورٹ کی علاقائی مسابقت بڑھے گی۔
وفاقی وزیر بحری امور نے کہا ہے کہ پورٹ قاسم کی عالمی رینکنگ پاکستان کے لیے اعزاز ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ منظم بنکرنگ سروسز سے غیر ملکی شپنگ لائنز کی آمد بڑھے گی جس سے قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوگا۔ مستقبل میں پورٹس سے اربوں روپے کی آمدنی متوقع ہے۔
جنید انوار نے مزید کہا کہ کراچی پورٹ میں عالمی حفاظتی اور آپریشنل اسٹینڈرڈز نافذ کردیے گئے ہیں، نئی سروس سے مرمت، سپلائیز اور میری ٹائم لاجسٹکس میں روزگار بڑھے ہوگا۔
وزیر بحری امور نے یہ بھی کہا کہ ایندھن کے معیار، دستاویزات اور شفافیت پر عالمی اصولوں کی مکمل پابندی ہوگی۔