اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ہائی کورٹ نے لاپتا افراد کے کیسز میں ان کیمرا بریفنگ طلب کرلی ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے عمر عبداللہ بازیابی کیس کی سماعت سے متعلق تحریری حکمنامہ جاری کردیا، جس کے مطابق عدالت نے وفاقی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ جبری گمشدگیوں کے متاثرہ اہلِ خانہ کے لیے معاوضے کی پالیسی تیار کی جائے، جس پر عمل درآمد کے لیے وزارتِ داخلہ نے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

حکم نامے کے مطابق عدالت کو بتایا گیا کہ درخواست گزار زینب زعیم کو معاوضے کی رقم ادا کر دی گئی ہے، جو براہِ راست ان کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی۔ عدالت نے ہدایت کی کہ درخواست گزار آئندہ سماعت پر رقم وصولی کی تصدیق سے متعلق آگاہ کرے۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 6 اکتوبر کے لیے مقرر کر دی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

انجینیئر محمد علی مرزا کیخلاف اسلامی نظریاتی کونسل کی قرارداد اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

انجینیئر محمد علی مرزا کیخلاف اسلامی نظریاتی کونسل کی قرارداد اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی۔

عدالت نے اٹارنی جنرل آف پاکستان سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 5 نومبر تک جواب طلب کر لیا۔

کیس کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کی، جہاں درخواست گزار ڈاکٹر اسلم خاکی ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: معروف اسکالر انجینیئر محمد علی مرزا تھری ایم پی او کے تحت گرفتار، اکیڈمی سیل

عدالتی استفسار پر درخواست گزار نے بتایا کہ انہوں نے اسلامی نظریاتی کونسل کی قرارداد کو چیلنج کیا ہے جس میں انجینیئر محمد علی مرزا کے خلاف توہینِ مذہب کے الزامات لگائے گئے تھے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ملزم کو خود اپنی صفائی پیش کرنی چاہیے، آپ کیسے اس کا دفاع کر رہے ہیں؟

درخواست گزار نے کہا کہ انہوں نے سب کو چیلنج کیا ہوا تھا اس لیے اسے ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: مذہبی اسکالر انجینیئر مرزا محمد علی کے خلاف توہین رسالت کا مقدمہ درج

ان کا مؤقف تھا کہ اس طرح تو مخالفین انہیں مار ڈالیں گے، لہذا پہلے اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔

درخواست گزار نے مزید مؤقف اختیار کیا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کو رائے دینے کا اختیار صرف صدر، گورنر یا پارلیمنٹ کے ریفرنس پر ہے۔

ان کے مطابق اس معاملے میں نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی نے کونسل کو مراسلہ بھیجا جو کہ غیر قانونی عمل ہے۔

مزید پڑھیں:

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ریکارڈ آ جائے تو پتا چل جائے گا کہ اصل الزامات کیا ہیں اور بیان تھا کیا۔

ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی کہا کہ اٹارنی جنرل کی معاونت کے بعد ہی درخواست کے قابلِ سماعت ہونے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

عدالت نے انجینیئر محمد علی مرزا کے خلاف درج مقدمات اور الزامات کا ریکارڈ فراہم کرنے کی متفرق درخواست پر بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 5 نومبر تک ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ اسلامی نظریاتی کونسل انجینیئر محمد علی مرزا پارلیمنٹ توہین مذہب ڈاکٹر اسلم خاکی نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی

متعلقہ مضامین

  • جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن کی ستمبر 2025 کی رپورٹ جاری
  • انجینیئر محمد علی مرزا کیخلاف اسلامی نظریاتی کونسل کی قرارداد اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
  • سندھ ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل کردیا
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری نے  سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا
  • ایمان مزاری سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • 4 ماہ سے لاپتا 2 بھائیوں میں سے ایک عدالت پہنچ گیا
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ: چوہدری محمد ریاض بطور چیف کمشنر بوائے اسکاوٹس فارغ، سرفراز قمر ڈاہا بحال
  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے 7 ماہ میں 10 ہزار 780 مقدمات نمٹائے، اعلامیہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں موٹر وے پر ہیوی بائیکس پر پابندی سے متعلق کیس کی سماعت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کیسز میں ان کیمرا بریفنگ طلب کرلی