ہمدرد یونیورسٹی میں پی سی او ایس آگاہی پروگرام کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان ایسوسی ایشن آف ایسٹرن میڈیسن (پیم) اور فیکلٹی آف ایسٹرن میڈیسن، ہمدرد یونیورسٹی کے اشتراک سے پی سی او ایس آگاہی کے موضوع پر دو روزہ پروگرام منعقد کیا گیا۔پہلے دن کے لیکچر پروگرام میں طبیبہ ڈاکٹر صائمہ غیاث نے مہمان مقررین اور شرکا کو خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سائرہ جمشید نے بتایا کہ پاکستان میں ہر 10 میں سے 5 خواتین پی سی او ایس کا شکار ہیں، بروقت تشخیص اور اسکریننگ سے اس مرض سے بچاؤ ممکن ہے۔ انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ ہر مہینے اپنی اسکریننگ لازمی کروائیں۔دوسری مقررہ ڈاکٹر لینا حمید نے کہا کہ پی سی او ایس کے بچاؤ اور علاج کے لیے غذائی احتیاط اور صحت مند طرزِ زندگی اپنانا ضروری ہے، جبکہ طب یونانی میں اس مرض کا مؤثر علاج موجود ہے۔ بعد ازاں پینل ڈسکشن میں سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا۔ پروگرام کے دوسرے روز شفا الملک میموریل اسپتال میں اسکریننگ کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں گرد و نواح کی خواتین کا مفت معائنہ کیا گیا اور مریضوں کو یونانی ادویات فراہم کی گئیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی سی او ایس
پڑھیں:
دہلی دھماکا:مسلمان ڈاکٹروں کاجیناحرام،لائسنس معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لکھنو:مودی حکومت نے لال قلعہ دھماکے کو مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کا ذریعہ بنالیا ہے،اس سلسلے میں مقبوضہ کشمیر سمیت ملک کے مختلف شہروں میں سینکڑوں مسلمانوں کو گرفتار کیا گیا،کشمیر میں دکانداروں کو ہراساں کیا گیا،کچھ کشمیریوں کے گھر منہدم کیے گئے۔
خصوصی طور پر مسلم ڈاکٹروں اور پڑھے لکھے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ہندوتوا کی پیروکار مودی سرکار نے مسلمان ڈاکٹروں کا جینا حرام کردیا ہے۔
تازہ واقعے میں بنا کسی ثبوت کے 2 ڈاکٹروں کے لائسنس منسوخ کردیے۔دہلی کے لال قلعہ کے قریب دھماکے کے الزام میں گرفتار ڈاکٹر شاہین سعید اور ڈاکٹر عدیل احمد اب کبھی میڈیکل پراکٹس نہیں کر سکیں گے۔
اتر پردیش اسٹیٹ میڈیکل کونسل نے ان کے میڈیکل رجسٹریشن کو منسوخ کر دیا ہے۔ ریاستی کونسل نے یہ کارروائی نیشنل میڈیکل کونسل کی ہدایات پر کی ہے۔انڈین میڈیکل کونسل (آئی ایم سی) نے کئی ڈاکٹروں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت کارروائی کی سفارش کی تھی۔
آئی ایم سی نے تمام ریاستی میڈیکل کونسلوں کو ایک خط بھیجا تھا جس میں درخواست کی گئی تھی کہ ایسی سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے والے ڈاکٹروں کے رجسٹریشن منسوخ کر دی جائے۔
ڈاکٹر شاہین سعید نے 2005 میں رجسٹرڈ کیا تھا اور جموں کے رہنے والے ڈاکٹر عدیل احمد جموں و کشمیر میڈیکل کونسل میں رجسٹرڈ ہیں۔ اس کے بعد انھوں نے وہاں سے این او سی حاصل کیا اور 2010 میں اتر پردیش اسٹیٹ میڈیکل کونسل میں رجسٹرڈ ہوئے۔ انھوں نے پرائیوٹ پریکٹس کی آڑ میں رجسٹر کرایا تھا۔
اتر پردیش اسٹیٹ میڈیکل کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر امیت گھوش نے بتایا کہ ڈاکٹر عدیل اور ڈاکٹر شاہین کو ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ نتیجتاً ان کے میڈیکل لائسنس منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
واضح رہے دہلی میں لال قلعہ کے قریب ہوئے دھماکے کی تحقیقات اب این آئی اے کر رہی ہے اور اس معاملے میں ہر روز نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔