صبا قمر سے متعلق سب سچ کہا، مزید حقائق بھی سامنے لاؤں گا، لیگل نوٹس پر صحافی کا جواب
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
معروف اداکارہ صبا قمر نے صحافی نعیم حنیف کے خلاف 10 کروڑ روپے کے ہرجانے کا نوٹس جاری کیا تھا۔ اس قانونی نوٹس کے بعد نعیم حنیف نے اپنی خاموشی توڑتے ہوئے موقف پیش کیا۔
نعیم حنیف نے ایک پوڈکاسٹ میں کہا کہ تنقید میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی خوبصورتی ہے اور وہ اسے کھلے دل سے قبول کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس شعبے میں کافی عرصے سے سرگرم ہیں اور جانتے ہیں کہ تنقید کب اصلی ہوتی ہے اور کب اسے خریدا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بے بنیاد الزامات کیوں لگائے؟ اداکارہ صبا قمر نے صحافی کو 10 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے کئی ایسی تنقیدوں کا سامنا کیا ہے اور وہ اس کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ صحافی نے واضح کیا کہ وقت آنے پر وہ مزید حقائق منظر عام پر لائیں گے۔
نعیم حنیف نے اپنے صحافتی کیریئر کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ تربیت یافتہ ہیں اور جانتے ہیں کہ سینسرشپ کیسے کام کرتی ہے۔ وہ کبھی بھی کسی پابندی یا نوٹس سے نہیں ڈرتے اور جانتے ہیں کہ کس طرح مضبوط موقف اختیار کرنا ہے۔ وہ ہمیشہ اپنے موقف پر قائم رہتے ہیں اور اپنی صحافت کو صاف اور معتبر رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سحر خان صبا قمر کے حق میں بول پڑیں، سوشل میڈیا صارفین کو خبردار کردیا
واضح رہے کہ نعیم حنیف نے صبا قمر کے کسی شخص کے ساتھ تعلقات کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ 2003 سے 2004 کے دوران لاہور کے والٹن روڈ پر اسی شخص کے فراہم کردہ مکان میں مقیم تھیں۔ نعیم حنیف نے مزید الزام لگایا کہ تعلقات ختم ہونے کے بعد یہ شخص اداکارہ کو ہراساں کرنے لگا اور صبا قمر متعلقہ معاملے کے لیے جنگ کے دفتر بھی گئی تھیں۔
صبا قمر نے ان تمام دعوؤں کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا اور قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے نعیم حنیف کو 10 کروڑ روپے کے ہرجانے کا نوٹس جاری کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
صبا قمر صبا قمر قانونی کارووائی نعیم حنیف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: صبا قمر قانونی کارووائی نعیم حنیف نعیم حنیف نے انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
3 لاپتا افراد کیس: سندھ حکومت، ڈی جی رینجرز سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251111-08-11
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ میں 3 لاپتا افرادکی بازیابی کیلیے نئی درخواستوں کی سماعت، عدالت نے فریقین سے 4 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔ سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی جہاں عدالت نے سندھ حکومت،آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا درخوست گزار کے وکیل کا عدالت میں کہناتھا کہ سعد عالم فیروز آباد تھانے کی حدود میں بال کٹوانے گیا تھا واپس نہیں آیا، شہری عبد الصبغت تین سال بعد جیل سے ضمانت پر رہا ہوا تھا سہراب گوٹھ سے لاپتا ہوگیا، آصف علی ایف بی ایریا کے علاقے سے یکم نومبر سے لاپتا ہے بازیاب کرایا جائے۔ علاوہ ازیں دہشتگردی کے مقدمے میں گرفتار صمد علی میرانی کی بازیابی سے متعلق درخواست عدالت نے واپس لینے پر کیس نمٹا دیا۔ عدالت کاکہنا تھا کہ بندہ تو اب مل گیا وہ لاپتا نہیں رہا لہٰذا بازیابی سے متعلق درخواست نہیں چلائی جاسکتی۔ عدالت نے درخواست واپس لینے پر بازیابی سے کیس نمٹا دیا۔