اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ روز کی بات چیت میں بجٹ بیلنس ، پرائمری بیلنس،  کرنٹ  اکاونٹ  توازن اور دیگر امور پر بات چیت  ہوئی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے یہ کہا کہ رواں مالی سال میں کرنٹ اکاؤنٹ کا توازن ہدف کے اندر رہنا چاہیے۔ عالمی مالیاتی  ادارے نے  حکومتی  اخراجات  کے حوالے سے  زور دیا کہ اسے مقرر کردہ  حدود کو پیش نظر رکھنا ہو گا۔ رواں مالی سال کے لیے ہدف  20.

3 فیصد کے قریب ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پنجاب نے اپنے ہی وسائل سے سیلاب متاثرین کی امداد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ پاکستانی حکام نے مشن کو ترقی، افراط زر، ترسیلات زر، برآمدات اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر بریفنگ دی۔ آئی ایم ایف مشن سے صوبائی حکومتوں کے نمائندوں کی ملاقات بھی ہوئی ہے، جس میں بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)  نے سیلاب سے  نقصانات کی حتمی رپورٹ جلد مانگ لی۔ تاہم ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے سیلابی نقصانات کے باعث فی الحال سرپلس بجٹ  کے حتمی اعداد وشمار دینے کے لئے وقت مانگ لیا۔ سندھ میں 50 ارب اورخیبرپختونخوا میں 30 ارب روپے تک  کے  نقصانات کا ابتدائی تخمینہ ہے جبکہ  سیلاب سے صوبہ بلوچستان میں نقصانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ بریفنگ میں عالمی ادارے کو مزید بتایا گیا کہ  رواں مالی سال ترسیلات زر ریکارڈ 43 ارب ڈالر تک جانے کا امکان ہے۔ بجٹ میں ترسیلات زر کا ہدف 39.4 ارب ڈالر رکھا گیا تھا۔ معاشی شرح نمو 4.2 فیصد ہدف کے مقابلے میں  3.7 سے 4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق رواں مالی سال میں چاروں صوبوں نے 1464 ارب روپے کا بجٹ سرپلس دینا ہے۔  آئی ایم ایف کو دی گئی بریفنگ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2.1 ارب ڈالر ہدف کے مقابلے میں ایک ارب ڈالر تک محدود رہنے کا امکان ہے۔ بریفنگ میں مزید کہا گیا ہے کہ برآمدات 35.2 ارب ڈالر ہدف کے مقابلے میں 34.2 ارب ڈالر تک ہو سکتی ہیں۔ رواں مالی سال درآمدات کا تخمینہ 65 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔ 

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: رواں مالی سال ا ئی ایم ایف کے مطابق ارب ڈالر ہدف کے

پڑھیں:

سیلاب متاثرین کا سروے جاری، 81 ہزار افراد کا ڈیٹا جمع

لاہور (این این آئی) وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا فلڈ سروے جاری ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب سے متاثرہ 27اضلاع میں 1857ٹیموں نے ڈیٹا اکٹھا کرنے میں حصہ لیا۔ فلڈ سروے میں 81ہزار 510 متاثرین کی تفصیلات جمع کر لی گئی ہیں۔ پی ڈی ایم اے پنجاب کا کہنا ہے کہ سروے ٹیموں نے مختلف اضلاع میں 56207کسانوں سے فصلوں کے نقصانات بارے جانچ پڑتال کی۔ اب تک سروے ٹیموں نے 53985ایکڑ سیلاب متاثرہ اراضی کی نشاندہی کی ہے۔ سیلاب سے متاثرہ 24246مکانات کا ڈیٹا جمع کر لیا گیا۔ مویشیوں سے محروم ہونے والے 1057افراد سے بھی تفصیلات لی گئیں۔ مختلف اضلاع سے سروے کے مطابق 3945ہلاک مویشیوں کی تفصیلات موصول ہوئیں۔ اربن یونٹ، ریونیو، محکمہ زراعت، لائیو سٹاک اور پاک فوج کے نمائندے گھر گھر جا کر سروے کر رہے ہیں۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ پی ڈی ایم اے پنجاب روزانہ کی بنیاد پر سروے میں پیش رفت کا جائزہ لے رہا ہے۔ سیلاب متاثرہ بزرگ شہری نے وزیر اعلی پنجاب کے اقدامات کی تعریف کی اور دعائوں سے نوازا۔ بزرگ شہری نے کہا کہ یقین ہے نواز شریف کی بیٹی متاثرین سیلاب کے نقصانات کا ازالہ کرے گی۔ بزرگ شہری نے وزیر اعلی پنجاب اور میاں نواز شریف زندہ باد کے نعرے لگائے اور سروے ٹیموں کا شکریہ ادا کیا۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق سروے ٹیمیں کشتیوں کی مدد سے بھی متاثرہ دیہات کا وزٹ کر رہی ہیں، کھڑے سیلابی پانی میں سے گزر کر متاثرین کا ڈیٹا ہر صورت یقینی بنایا جا رہا ہے، ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے شفافیت کیلئے دن رات محنت کر رہے ہیں۔ قصور میں دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال معمول پر آگئی۔ پانی کے بہائو میں اتار چڑھائو تاحال برقرار ہے۔ قصور، پتوکی، کوٹ رادھاکشن اور چونیاں میں سیلاب متاثرین کے نقصانات کے ازالہ اور متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی تباہی کا تخمینہ لگانے کے لیے پاک آرمی، محکمہ ریونیو، لائیوسٹاک، ایگریکلچر اور ویٹرنری پر مشتمل سروے ٹیموں نے فیلڈ میں جاکر باقاعدہ طور پر سروے کا آغاز کر دیا۔ حکومت پنجاب نے سیلاب متاثرین کے نقصانات کے ازالہ کے لیے فلڈ ریلیف کارڈز جاری کرنے کا اعلان بھی کردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنشن اخراجات پر قابو پانے کے لیے حکومت کی کنٹری بیوٹری اسکیم، نیا مالی ماڈل متعارف
  • رکاوٹوں کے باوجود پاکستان آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر کی قسط حاصل کرنے کیلئے تیار
  • سیلاب متاثرین کا سروے جاری، 81 ہزار افراد کا ڈیٹا جمع
  • سیلاب اور مستقبل کے لیے پلاننگ
  • رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارے میں 33 فیصد اضافہ
  • سیلاب سے نقصانات، فی الحال عالمی امداد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
  • رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 32.92 فیصد بڑھ گیا
  • آئی ایم ایف نے سیلاب نقصانات کی حتمی رپورٹ جلدمانگ لی،پنجاب کااپنے وسائل سے متاثرین کی امدادکاعندیہ
  • رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ کے دوران مہنگائی حکومتی تخمینے سے زیادہ رہی