data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی گرفتاری کو بحری قزاقی اور دہشت گردی قرار دیا ہے۔

اپنے بیان میں حماس کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے امدادی کشتیوں میں سوار کارکنوں اور صحافیوں کو نشانہ بنایا، جو انسانیت کے خلاف سنگین جرم ہے اور اس اقدام سے دنیا بھر میں عوامی غصہ مزید بڑھ جائے گا۔

تنظیم نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی قانونی اور اخلاقی ذمہ داریاں پوری کریں اور کارکنوں سمیت امدادی کشتیوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

واضح رہے کہ یہ فلوٹیلا 31 اگست کو اسپین سے روانہ ہوا تھا اور دورانِ سفر مختلف ممالک سے مزید کشتیاں اس قافلے میں شامل ہوتی گئیں۔ رپورٹس کے مطابق فلوٹیلا کی درجنوں کشتیوں میں تقریباً 500 افراد سوار تھے، تاہم اسرائیلی بحریہ نے فلسطینی سمندری حدود سے تقریباً 90 ناٹیکل میل دور متعدد جہازوں کو روک کر تحویل میں لے لیا۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

گلوبل صمود فلوٹیلا حملہ:کولمبیا نے اسرائیلی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کولمبیا نے اسرائیلی جارحیت پر سخت ترین ردعمل دیتے ہوئے ملک میں موجود تمام اسرائیلی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

یہ فیصلہ صدر گستاوو پیٹرو نے اس وقت کیا جب اسرائیلی افواج نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والی گلوبل صمود فلوٹیلا پر کارروائی کرتے ہوئے عملے میں شامل دو کولمبیائی خواتین، مانویلا بیڈویا اور لونا بریتو کو گرفتار کر لیا۔

یہ گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب فلوٹیلا غزہ کے قریب ایک خطرناک سمندری زون میں داخل ہوئی، جو ساحل سے تقریباً 150 ناٹیکل میل کے فاصلے پر واقع تھا۔

صدر پیٹرو نے اپنے بیان میں اس اقدام کو وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی جانب سے ایک سنگین بین الاقوامی جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل انسانی ہمدردی کی کوششوں کو طاقت کے زور پر روک رہا ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ اسرائیل کے ساتھ موجود آزاد تجارتی معاہدہ بھی فوری طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کیہ یہ بڑا اعلان خطے میں ایک غیر معمولی اقدام تصور کیا جا رہا ہے، کیونکہ کولمبیا صمود فلوٹیلا واقعے کے بعد اسرائیل کے خلاف اس سطح پر سفارتی کارروائی کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔

انسانی حقوق کے کارکنوں اور فلوٹیلا کے منتظمین نے کولمبیا کے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام اسرائیل کو اس کے جرائم پر جواب دہ بنانے کی جانب ایک مضبوط قدم ہے۔ عالمی برادری پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بھی اسرائیل کی جارحیت، انسانی حقوق کی پامالی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے خلاف عملی اقدامات کرے تاکہ فلسطینی عوام تک امداد کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

کولمبیا کا یہ فیصلہ نہ صرف اسرائیل کے لیے ایک بڑا سفارتی دھچکا ہے بلکہ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی سطح پر فلسطینی عوام کے حق میں حمایت بڑھتی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صمود فلوٹیلا کے گرفتار0 50 کارکنوں کو یورپ ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ
  • گلوبل صمود فلوٹیلا‘ پر اسرائیلی قبضے کے بعد نیا امدادی قافلہ غزہ روانہ
  • صمود فلوٹیلاکے غیر مسلح امدادی کارکنوں کی گرفتاری عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے،ڈاکٹر حمیرا طارق
  • آئرلینڈ کی اسرائیل پر تنقید، غزہ فلوٹیلا پر حملہ بین الاقوامی بحری قوانین کیخلاف ورزی قرار
  • گلوبل صمود فلوٹیلا حملہ:کولمبیا نے اسرائیلی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا
  • گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ ’سمندری دہشت گردی‘ ہے، حماس
  • اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا پر بڑا حملہ، گریٹا تھنبرگ، سابق سینیٹر مشتاق احمد  سمیت درجنوں کارکن گرفتار
  • اسرائیل کا غزہ امداد لے جانیوالی گلوبل صمود فلوٹیلا کی کشتیوں پر حملہ
  • اسرائیل کا غزہ امداد لے جانے والی گلوبل صمود فلوٹیلا کی کشتیوں پر حملہ