پاکستان کی صمود فلوٹیلا پر بزدلانہ حملے کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ صمود فلوٹیلا پر 44 ممالک کے انسانی ہمدرد کارکن سوار ہیں، اسرائیلی فوج کی جانب سے یرغمال بنائے گئے افراد کی سلامتی کیلئے دعاگو ہیں، ہم ان تمام افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے اسرائیلی فوج کے صمود فلوٹیلا پر بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام میں کہا کہ صمود فلوٹیلا پر 44 ممالک کے انسانی ہمدرد کارکن سوار ہیں، اسرائیلی فوج کی جانب سے یرغمال بنائے گئے افراد کی سلامتی کیلئے دعاگو ہیں، ہم ان تمام افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ان افراد کا جرم بے بس فلسطینی عوام کیلئے امداد لے کر جانا تھا، یہ بربریت ختم ہونی چاہیے اور امن کو موقع دیا جانا چاہیے، انسانی ہمدردی کی امداد ہر صورت ان ضرورت مندوں تک پہنچنی چاہیے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صمود فلوٹیلا پر افراد کی
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت کے تاریک پہلو کیا ہیں، دنیا میں کتنے افراد استعمال کر رہے ہیں؟
آج کل ہر شعبے میں مصنوعی ذہانت یا اے آئی کا استعمال بڑھ گیا ہے اور لوگ ہر چھوٹی سے چھوٹی معلومات کے لیے اے آئی کے ٹولز کی طرف رجوع کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا مصنوعی ذہانت کال سینٹرز کا خاتمہ کر دے گی؟
لیکن گوگل کی پیرنٹ کمپنی ایل فابیٹ نے خبردار کیا ہے کہ لوگوں کو اے آئی ٹولز کی بتائی ہر بات پر اندھا یقین نہیں کرنا چاہیے۔
بی بی سی کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے سی ای او سندر پچائی نے بتایا کہ اے آئی ماڈلز ہمیشہ درست نہیں ہوتے اور غلطیاں کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو اے آئی ٹولز کو دیگر معلوماتی ذرائع کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے اور اس بات پر زور دیا کہ معلومات کے مختلف ذرائع رکھنا ضروری ہے نہ کہ صرف اے آئی پر انحصار کیا جائے۔
مزید پڑھیے: ذہنی مسائل میں مصنوعی ذہانت کا کردار، ماہرین نے خبردار کردیا
سندر پچائی نے کہا کہ اے آئی ٹولز تخلیقی کاموں کے لیے مفید ہیں لیکن لوگوں کو جو کچھ یہ پیدا کرتے ہیں اس پر مکمل اعتماد نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اسی لیے لوگ گوگل سرچ کا بھی استعمال کرتے ہیں اور ہمارے پاس دیگر مصنوعات بھی ہیں جو زیادہ درست معلومات فراہم کرنے پر مبنی ہیں۔
سندر پچائی نے زور دیا کہ صارفین کو اے آئی کی حدود کو سمجھنا چاہیے اور اسے سمجھداری سے استعمال کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: کیا مصنوعی ذہانت آپ کے بجلی کے بل بڑھا رہی ہے؟
سنہ2025 تک دنیا بھر میں تقریباً 90 کروڑ لوگ فعال طور پر اے آئی ٹولز استعمال کر رہے ہیں جو کہ عالمی آبادی کا تقریباً 11 فیصد ہے۔
یہ بھی پڑھیے: مصنوعی ذہانت نے مذہبی معاملات کا بھی رخ کرلیا، مذاہب کے ماننے والے کیا کہتے ہیں؟
ان میں چیٹ جی پی ٹی سب سے زیادہ مقبول اے آئی ٹول ہے جسے ہر ہفتے تقریباً 70 کروڑ افراد استعمال کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے آئی اے آئی کےتاریک پہلو سندر پچائی گوگل مصنوعی ذہانت