اردگان نے ایرانی اداروں اور شخصیات کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
ترک اخبار کے مطابق ترکی میں اثاثے منجمد ہونے سے ایران کے جوہری مراکز، شپنگ کمپنیاں، توانائی کمپنیاں اور تحقیقی مراکز سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور کمپنیاں متاثر ہونگی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف دوبارہ بین الاقوامی پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد ترکی نے متعدد ایرانی اداروں اور شخصیات کے اثاثے منجمد کر دیے ہیں۔ ترکی نے 20 افراد اور 18 اداروں کے اموال، اثاثوں اور اکاؤنٹس کو منجمد کیا ہے۔ ترک اخبار تودی نے اس اقدام کو تہران پر دباؤ ڈالنے کی وسیع تر بین الاقوامی کوششوں کے ساتھ ایک مربوط اقدام قرار دیا ہے۔ یکم اکتوبر کو ترک صدر کی طرف سے جاری ہونے والے اس فیصلے میں ان افراد اور تنظیموں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جو ایران کے جوہری پروگرام کو ترقی دینے میں ملوث ہیں۔ یہ فرمان بین الاقوامی دباؤ کی مہم کی روشنی میں جاری کیا گیا ہے۔
اخبار کے مطابق ترکی میں اثاثے منجمد ہونے سے ایران کے جوہری مراکز، شپنگ کمپنیاں، توانائی کمپنیاں اور تحقیقی مراکز سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور کمپنیاں متاثر ہونگی۔ نشانہ بننے والے اداروں میں ایران کی جوہری توانائی کی تنظیم، بینک سپاہ سمیت کئی بینک اور یورینیم کی تبدیلی اور جوہری ایندھن کی پیداوار میں سرگرم ایک کمپنی شامل ہیں۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے جامع اقدام پر دستخط کیے ہیں جس کا متن ملک کے سرکاری اخبار کے ایک ضمنی شمارے میں شائع ہوا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سیف سٹی نے جدید ٹیکنالوجی اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے 430 لاوارث افراد کو پیاروں سے ملا دیا
پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی میں قائم ورچوئل سنٹر فار چائلڈ سیفٹی نے گمشدہ بچوں اور خصوصی افراد کو بحفاظت ان کے گھروں تک پہنچا دیا۔ تفصیلات کے مطابق فلاحی اداروں کا ڈیٹا ’میرا پیارا‘ ڈیٹا بیس کے ساتھ منسلک کرنے کے نتیجے میں اب تک 430 سے زائد گمشدہ بچے، خصوصی افراد اور لاوارث شہری اپنے اہلخانہ اور سرپرستوں کے حوالے کئے گئے ہیں۔ یہ افراد طویل عرصے سے مختلف فلاحی اداروں اور شیلٹر ہومز میں مقیم تھے۔ سیف سٹی کی میرا پیارا ٹیم نے صوبہ بھر کے ایدھی سنٹرز، چائلڈ پروٹیکشن بیوروز اور دیگر فلاحی اداروں کا دورہ کر کے گمشدہ افراد کے انٹرویوز اور ویڈیوز تیار کیں۔ ان ویڈیوز کو سوشل میڈیا پر مخصوص علاقوں میں چلایا گیا جس کے نتیجے میں اہلخانہ نے اپنے پیاروں کو پہچان کر فوری طور پر سیف سٹی ٹیم سے رابطہ کیا۔ شناخت اور قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد یہ افراد والدین اور سرپرستوں کے سپرد کر دیے گئے۔ اب تک مختلف فلاحی اداروں کے 1400 سے زائد لاوارث اور گمشدہ افراد کا مکمل ریکارڈ ’میرا پیارا‘ سسٹم میں شامل کیا جا چکا ہے۔ اس جدید نظام میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے فیشل ریکاگنیشن اور ڈیٹا میچنگ جیسی سہولیات فراہم کی گئی ہیں جن کی بدولت گمشدہ افراد کی شناخت ممکن ہو رہی ہے ترجمان پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے مطابق میرا پیارا ٹیم دن رات کوششوں کے ذریعے گمشدہ اور لاوارث بچوں کو تلاش کر کے ان کے والدین اور سرپرستوں کے سپرد کر رہی ہے۔ اگر کسی شہری کو کوئی گمشدہ یا لاوارث بچہ یا شخص ملے تو فوری طور پر پولیس ہیلپ لائن 15 پر کال کریں اور نمبر 3 ڈائل کر کے اطلاع دیں۔