data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک/سنگاپور: نئی طبی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ شادی شدہ افراد کنواروں کے مقابلے میں نہ صرف زیادہ خوش باش ہوتے ہیں بلکہ جسمانی اور ذہنی صحت کے اعتبار سے بھی بہتر زندگی گزارتے ہیں۔

امریکا کی مشی گن یونیورسٹی اور سنگاپور منیجمنٹ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق کے مطابق شادی کے بندھن میں بندھنے سے انسان کی شخصیت اور صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس تحقیق میں امریکا اور جاپان سے تعلق رکھنے والے تقریباً 5 ہزار بالغ افراد کو شامل کیا گیا جن کی زندگی کے مختلف پہلوؤں، بشمول خوشی، اطمینان اور صحت کا جائزہ لیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ غیر شادی شدہ افراد زندگی میں زیادہ مطمئن نہیں تھے، جبکہ شادی شدہ جوڑوں نے بتایا کہ انہیں خاندان کے تعاون اور جذباتی سپورٹ سے زندگی میں خوشی اور سکون میسر ہے۔ محققین کے مطابق غیر شادی شدہ افراد کو اکثر سماجی دباؤ کا سامنا رہتا ہے جو ان کی ذہنی اور جسمانی صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی سامنے آیا کہ شادی شدہ افراد سماجی طور پر زیادہ متحرک ہوتے ہیں، ذاتی زندگی میں اطمینان کا اظہار کرتے ہیں، ذہنی دباؤ کو بہتر انداز میں سنبھالتے ہیں، صحت کے حوالے سے زیادہ محتاط رہتے ہیں اور مستقبل کے لیے زیادہ پرامید سوچ رکھتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ شادی کے بعد انسان میں مثبت جذبات کی سطح بڑھتی ہے، زندگی کے بارے میں امید اور خوشی کا رجحان زیادہ نمایاں ہو جاتا ہے، انسان زیادہ ذمہ دار اور متوازن رویے اختیار کرتا ہے جبکہ رشتوں میں اعتماد اور قربت کے احساسات بھی گہرے ہو جاتے ہیں۔

یہ نتائج جرنل Personal Relationship میں شائع ہوئے، جبکہ اس سے قبل نومبر 2024 میں Evolutionary Psychological Science میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بھی اسی بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ شادی شدہ جوڑے تنہا زندگی گزارنے والے افراد کے مقابلے میں زیادہ خوش اور مطمئن رہتے ہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شادی شدہ افراد کہ شادی شدہ

پڑھیں:

 پاکستان میں رواں سال سخت سردی کی پیشگوئی، ماہرین نے خبردار کردیا

اسلام آباد : ماہرین نے پاکستان میں کئی دہائیوں کی شدید سردی کا امکان ظاہر کردیا، جو نایاب موسمیاتی رجحان "لا نینا” (La Nina) کے باعث ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق موسمیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان رواں سال کئی دہائیوں کی سب سے شدید سردی کا سامنا کر سکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ غیر معمولی سردی نایاب موسمیاتی رجحان "لا نینا” (La Nina) کے باعث ہوگی۔"لا نینا” کے دوران عالمی سطح پر مختلف خطوں میں انتہائی موسمی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ آسٹریلیا میں سیلاب، مشرقی افریقہ میں قحط اور شمالی امریکا میں سخت سردیوں کے واقعات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔پاکستان میں یہ رجحان شمالی علاقوں میں شدید برفباری، یخ بستہ ہواؤں اور میدانی علاقوں میں طویل کہر کا سبب بن سکتا ہے۔ماہرین نے بتایا کہ "لا نینا” کے اثرات پاکستان میں توانائی بحران، صحت کے بڑھتے ہوئے خطرات، اور گندم و پھلوں کی فصلوں کو نقصان کی صورت میں بھی ظاہر ہو سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ "ال نینو” کے باعث 2023 ریکارڈ شدہ تاریخ کا گرم ترین سال قرار پایا تھا  اور اس کے اثرات 2025 میں بھی برقرار ہیں۔

اب سوال یہ نہیں کہ "لا نینا” آئے گا یا نہیں، بلکہ یہ ہے کہ کیا پاکستان اس کے ممکنہ اثرات کے لیے تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یورپ میں سیاہ فام تارکین وطن کی شناخت اور حقوق کی جنگ
  • سیلاب سے 2لاکھ گھر متاثر ہوئے‘ عالمی برادری مدد کرے: حافظ عبدالکریم
  • فلپائن: زلزلے میں 72 افراد ہلاک، 20 ہزار زیادہ بے گھر
  •  پاکستان میں رواں سال سخت سردی کی پیشگوئی، ماہرین نے خبردار کردیا
  • کیا سیڑھیاں چڑھتے ہوئے دل کی رفتار بڑھ جانا خطرناک ہے؟
  • غزہ میں مکمل امن حاصل کرینگے جو حیرت انگیز کامیابی ہوگی: ٹرمپ
  • پاکستان میں دیہات کی زندگی شہروں سے زیادہ مہنگی ہوگئی
  • لاہور: سیلاب متاثرین کی خیمہ بستی میں شادی کی تقریب
  • دنیا میں سب سے زیادہ کروموسومز رکھنے والا جاندار