یورپی یونین کے اثاثہ جات منصوبے پر روس کا انتہائی سخت ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو:۔ روس نے یورپی یونین کے اس منصوبے کو غیر حقیقی اور مضحکہ خیز قرار دیا ہے جس کے تحت منجمد روسی اثاثوں کو یوکرین کو قرض دینے کے لیے استعمال کرنے کی تجویز دی جارہی ہے، تاکہ یہ قرض بعدازاں ماسکو سے جنگی معاوضے کی صورت میں واپس وصول کیا جا سکے۔
روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے جمعرات کو کہا کہ یورپی یونین بالخصوص بیلجیئم، جہاں سب سے زیادہ روسی اثاثے منجمد ہیں، کو چاہیے کہ وہ اپنے بین الاقوامی وعدوں کی پاسداری کرے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ باہمی جواب دہی کے اصول کے تحت اگر یورپی یونین نے ہماری ملکیت پر حملہ کیا تو اسے انتہائی سخت جواب دیا جائے گا۔ ہمارے پاس اس کا سیاسی اور معاشی توڑ موجود ہے اور یورپی ممالک یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں۔یورپی یونین منجمد روسی مرکزی بینک کے اثاثوں کو براہِ راست ضبط کرنے کے بجائے ایک قرضہ میکانزم کے طور پر استعمال کرنے پر غور کر رہی ہے۔
اس منصوبے کے مطابق یوکرین کو قرض دیا جائے گا، جو اس وقت واپس کیا جائے گا جب یوکرین کو کسی امن معاہدے کے تحت روس سے جنگی معاوضے ملیں گے۔ زاخارووا نے اس منصوبے کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ یہ پورا تصور ہی غیر حقیقی ہے۔ لیکن مجھے سب سے زیادہ حیرانی اس لفظ پر ہوئی کہ “معاوضہ” یورپی رہنما کس قسم کے معاوضے کی بات کر رہے ہیں؟ معاوضے ہمیشہ جنگ ہارنے والے ادا کرتے ہیں، اور روس یہ جنگ جیت رہا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یورپی یونین
پڑھیں:
پاکستان کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیرمقدم
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2025ء)پاکستان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے ہفتے کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فوری جنگ بندی کو یقینی بنانے، غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کے خون خرابے کو ختم کرنے، یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی، بلا روک ٹوک انسانی امداد کو یقینی بنانے اور دیرپا امن کی جانب قابل اعتماد سیاسی عمل کی راہ ہموار کرنے کا اہم موقع فراہم کرتا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل فوری طور پر حملے بند کرے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان غزہ میں امن کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتا ہے اور امید کرتا ہے کہ اس کے نتیجے میں پائیدار جنگ بندی اور ایک منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم ہوگا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس عمل میں تعمیری اور بامعنی تعاون جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینی کاز کے لیے اپنی اصولی حمایت کا اعادہ کرتا ہے، پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کیلئے ان کی منصفانہ جدوجہد میں مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے جس کے تحت بین الاقوامی قانونی جواز اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک خودمختار، قابل عمل اور متصل فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہوگا۔