صمود فلوٹیلا پر اسرائیل کا دھاوا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی بحریہ نے غزہ کی جانب جانے والے صمود فلوٹیلا کو گھیر کر اس پر دھاوا بول دیا اور صمود فلوٹیلا کی انچارچ گریٹا تھمبرک سمیت سیکڑوں افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ صمود فلوٹیلا کے 44 ملکوں کے پانچ سو سے زائد مسافروں کو زبردستی اغوا کرنے کے بعد انہیں زبردستی اشدود بندرگاہ لے جایا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع کرسٹو نے اسرائیلی کارروائی کی تصدیق کی ہے۔ گلوبل صمود فلوٹیلا کی 40 سے زائد کشتیاں غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے لیے امدادی سامان لے کر غزہ سے 60 کلو میٹر تک قریب پہنچ گئی تھیں تو اسرائیلی ڈرونزکی سرگرمیاں بیڑے کے اوپر اور اس کے ارد گرد بڑھ گئیں۔ فلوٹیلا انتظامیہ نے بتایا کہ وہ ہائی الرٹ پر ہیں۔ اسرائیلی بحریہ نے بھی یہاں دھاوا بول دیا۔ 12 سے زائد اسرائیلی کشتیوں اور بحریہ نے بدھ کی شب پاکستان وقت کے مطابق سوا گیارہ بجے کے قریب فلوٹیلا کی مرکزی کشتی الما پر دھاوا بول دیا۔ فلوٹیلاسے یوٹیوب پر براہ راست نشریات چلائی جا رہی تھی۔ حملے کے بعد نشریات کا رابطہ منقطع ہوگیا۔ اسرائیل کی جانب سے فلوٹیلا انتظامیہ سے کہا گیا وہ امداد غزہ کے بجائے اشدود بندرگاہ پر اتار دیں، تاہم فلوٹیلا منتظمین نے اسے مسترد کردیا اور کہا کہ ان کا اصل مقصد غزہ کا غیر قانونی اور غیر انسانی محاصرہ توڑنا ہے۔ پاکستان کے سابق سینیٹر اور جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما مشتاق احمد خان سمیت فلوٹیلا میں موجود مسافروں کو اسرائیل منتقل کیا گیا ہے اور دو دن کے اندر ان سب کو اٹلی واپس بھیج دیا جائے گا۔
بلاشبہ انسانی ہمدردی کے اس امدادی قافلہ کو اسرائیل کی جانب سے روکے جانا کھلی دہشت گردی ہے اور اسرائیل کا یہ بزدلانہ حملہ عالمی ضمیر کا امتحان بن گیا ہے۔ غزہ کا طویل بحران سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے اور اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے یہ بحران مزید شدت اختیار کرے گا۔ اسرائیل کی جانب سے فلوٹیلا کے امدادی مشن کی کشتیوں پر چڑھائی کے بعد اٹلی سمیت دیگر ملکوں میں اسرائیل کے ظلم و درندگی کے خلاف سخت احتجاج شروع ہوگیا ہے اور فلوٹیلا کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔ اٹلی کی سب سے بڑی مزدور یونین CGiL نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعہ کو اسرائیلی کارروائی کے خلاف ملک گیر ہڑتال کرے گی۔ رات ہوجانے کے باوجود مختلف اطالوی شہروں میں مظاہرے بھی شروع ہوگئے تھے۔ اس کے علاؤہ روم اور ناپولی سمیت کئی شہروں میں مظاہرین نے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر ٹرین سروس روک دی۔ اطالوی شہر جنیوا میں بندرگاہ کے ورکرز نے احتجاج کرتے ہوئے کام بند کردیا۔ پورا یورپ امڈ کر سڑکوں پر آگیا ہے۔ جرمن کے دارالحکومت برلن کے مرکزی ٹرین اسٹیشن کو بند کردیا گیا ہے۔ ترکی، بلجیم، اٹلی، جرمنی اور اسپین میں زبردست مظاہرے ہورہے ہیں۔ پاکستان میں بھی جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پرکراچی سے لیکر خیبر تک پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے منعقد کیے گئے۔ جس میں اسرائیل کی درندگی کے خلاف بھرپور احتجاج کیا گیا۔ فریڈم فلوٹیلا کو روکنے پر کولمبیا کے صدر نے اسرائیلی سفارتی عملے کو ملک بدر کردیا ہے۔ اسپین، اٹلی، یونان نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اس کے عوام کو جو اس قافلے میں شامل ہیں رتی برابر بھی نقصان نہیں ہونا چاہیے ورنہ اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔
بے شک صمود فلوٹیلا اس وقت مزاحمت کی بہت بڑی علامت بن چکا ہے اور اس مزاحمت نے اسرائیل کو بری طرح بے نقاب کردیا ہے کہ وہ جس طرح بچوں کے دودھ اور زخمیوں کے لیے ادویات بھی غزہ تک پہنچنے نہیں دے رہا ہے۔ صمود فلوٹیلا پر حملہ انسانیت پر حملہ ہے۔ ایک طرف قحط، فاقے، بھوک اور انسانوں کا بہتا ہوا لہو ہے اور دوسری طرف دنیا کے مختلف علاقوں سے پرامن صمود فلوٹیلا جو کہ اہل غزہ کے لیے امداد لیکر آگے بڑھ رہا تھا لیکن سفاک اور ظالم درندہ صفت اسرائیل نے اس پر حملہ کیا جو کہ انسانیت کے خلاف سنگین جرم ہے۔ انسانیت، جمہوریت، انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کہاں ہیں؟ ٹرمپ کی محبت میں ڈوبے مسلم حکمران کہاں ہیں؟ اقوام متحدہ کے قوانین کیا صرف کمزور ملکوں کے لیے ہیں۔ دو سال سے اسرائیل نے غزہ پر ظلم و درندگی کی انتہا کی ہے 66 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں لیکن امت مسلمہ اب تک سوئی ہوئی ہے۔ امت مسلمہ کو اس وقت غیرت اور بیداری کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور انقلابی اقدامات کے ذریعے یہ بات ثابت کرنا ہوگی کہ ہم چند ہیں مگر قابل فخر ہیں۔ پاکستان سے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے علاؤہ پانچ دیگر افراد اور بھی ہیں جو صمود فلو ٹیلا میں شامل ہیں۔ حکومت پاکستان کو تمام گرفتار افراد کی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور ایک ایٹمی ملک ہونے کے ناتے عالم اسلام کی قیادت کا حق ادا کرنا ہوگا تاکہ اسرائیل کو عالمی عدالت کے کٹہرے میں لا کر کھڑا کیا جاسکے اور اس پر مظلوم فلسطینیوں کے قتل عام کا مقدمہ چلایا جائے۔ قابض اسرائیل کو فلسطین سے مکمل طور پر بے دخل کیا جائے اور دو ریاست کے بجائے فلسطین مکمل طور پر مسلمانوں کے حوالے کیا جائے ورنہ پوری دنیا کا امن کسی بھی وقت داؤ پر لگ سکتا ہے۔ مسلمان قبلہ اوّل پر قبضہ کسی قیمت پر برداشت نہیں کریں گے اور گریٹر اسرائیل منصوبہ کسی طور پر بھی کامیاب نہیں ہوگا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: صمود فلوٹیلا اسرائیل کی نے اسرائیل اسرائیل کو کی جانب کے خلاف کے لیے گیا ہے اور اس ہے اور
پڑھیں:
گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ ’سمندری دہشت گردی‘ ہے، حماس
غزہ جانے والے امدادی بیڑے کو روکنے پر حماس نے اسرائیل کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
حماس نے اسے ’’شہریوں کے خلاف قزاقی اور سمندری دہشتگردی‘‘ قرار دیا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعے کی مذمت کریں۔
حماس کے مطابق یہ کارروائی بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی، جس کے دوران جہازوں پر موجود کارکنوں اور صحافیوں کو بھی گرفتار کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ اسرائیل کی جارحیت کا ایک اور خطرناک قدم ہے جو اس کے ’’سیاہ ریکارڈ‘‘ میں اضافہ کرتا ہے۔