data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان نے کسی بھی شکل میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو ملک گیر احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔

منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی فلوٹیلا پر حملوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرے گی، جن کا آغاز 4 اکتوبر کو لاہور سے ہوگا، 5 اکتوبر کو کراچی میں مظاہرہ ہوگا اور 7 اکتوبر کو ملک گیر سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا امن منصوبہ نیا نوآبادیاتی ایجنڈا ہے جس میں فلسطینی عوام کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے، اسرائیلی جارحیت نے مشرقِ وسطیٰ سمیت پوری دنیا کے امن کو تہس نہس کر دیا ہے اور فلسطین کے ساتھ کھڑے ہونا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی امن معاہدے کی حمایت دراصل فلسطین اور کشمیر کے عوام کی قربانیوں سے انحراف کے مترادف ہوگی، امریکا نے اسرائیل کو قتلِ عام اور بمباری کا لائسنس دے رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو مجرم قرار دیا لیکن عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، حالانکہ لاکھوں فلسطینی قحط سالی کا شکار ہیں، فلوٹیلا کے ذریعے دنیا بھر سے کارکنان اور نمایاں شخصیات فلسطینی عوام کے لیے خوراک لے جا رہی ہیں لیکن ان پر بھی بمباری کی جا رہی ہے، جو کھلی دہشت گردی ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتیں کرپشن اور مراعات کے تحفظ کے لیے متحد ہیں لیکن عوامی مسائل کے حل کے لیے کچھ نہیں کر رہیں۔

انہوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو کرپشن کا گڑھ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس کے 700 ارب روپے فری آئی ٹی تعلیم پر خرچ کیے جائیں تو غربت میں حقیقی کمی لائی جا سکتی ہے، جبکہ موجودہ شکل میں یہ اسکیم عوام کو مستقل سہارا نہیں دے سکتی۔

آزاد کشمیر کی حالیہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں طاقت کا استعمال افسوسناک ہے اور مسائل کا حل صرف عقل و فہم اور مذاکرات سے ممکن ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی کشمیری عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور امن قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔

امیر جماعت اسلامی نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بجائے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے کھل کر اعلان کیا جائے، ورنہ عوامی مزاحمت ناگزیر ہوگی اور حکمران تاریخ کا حصہ بننے کے بجائے عبرت کا نشان بن جائیں گے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحم ن جماعت اسلامی اسرائیل کو انہوں نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

حماس کا رد عمل باوقار حل کی جانب پیش قدمی ہے، حافظ نعیم الرحمان

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2025ء)جماعت اسلامی نے غزہ امن معاہدے پر حماس کے ردعمل کو ذمہ دارانہ اور باوقار حل کی جانب پیش قدمی قرار دے دیا۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حماس کا ردعمل فلسطینی عوام کی امنگوں کے مطابق اور ان کی بصیرت کا آئینہ دار ہے، حماس نے ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے مجوزہ امن پلان پر اپنا باوقار رد عمل دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ حماس درحقیقت عارضی نہیں مستقل جنگ بندی چاہتی ہے، قیدیوں کے تبادلے پر آمادگی اور تبادلے کے عمل کیلئے مناسب حالات کی فراہمی کی بات بالکل جائز ہے، اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا اور بین الاقوامی نہیں بلکہ فلسطینی ٹیکنوکریٹس کا سیٹ اپ ایک سو فیصد جائز مطالبہ ہے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ان تمام معاملات پر ثالثوں کے ذریعے تفصیلات پر مذاکرات ہوں گے، حماس نے اپنے جواب میں غیر ضروری باتوں سے اجتناب کیا ہے، پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک کو حماس کے موقف کا خیرمقدم کرنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • حماس کا رد عمل باوقار حل کی جانب پیش قدمی ہے، حافظ نعیم الرحمان
  • حماس نے امن پلان پر سنجیدہ اور باوقار ردعمل دیا ہے: حافظ نعیم الرحمان
  • حماس نے غزہ امن پلان پر ذمہ دارانہ اور باوقار ردعمل دیا، حافظ نعیم الرحمٰن
  • حکمران ٹرمپ کی چاپلوسی اور خوشامد میں مصروف ہیں،حافظ نعیم
  • حکومت کے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی تجویز مسترد کرتے ہیں،حافظ نعیم الرحمن
  • حافظ نعیم کا وزیر اعظم سے رابطہ ،مشتاق احمد وفلوٹیلا کے دیگر رضا کاروں کی رہائی کی کوشش تیز پر زور
  • حافظ نعیم الرحمان کا شہباز شریف سے مشتاق احمد کی بازیابی کیلئے کوششیں تیز کرنے پر زور
  • حافظ نعیم الرحمان کا وزیراعظم سے مشتاق احمد کی بازیابی کیلئے کوششیں تیز کرنے پر زور
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے والا غدار قرار پائے گا، حکمران عبرت کا نشان بن جائیں گے، حافظ نعیم