عدالت نے بچیوں کو سوتیلے باپ کے حوالے کرنے سے روک دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251003-08-19
لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور ہائیکورٹ نے 2 یتیم بچیوں کو سوتیلے باپ کے حوالے کرنے کی درخواست خارج کر دی۔ جسٹس چودھری سلطان محمود نے کیس کی سماعت کی، پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل محمد اعظم چغتائی عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ بچیوں کے حقیقی والد اور والدہ وفات پا چکے ہیں، اس وقت دونوں بچیاں اپنے نانا کے زیرِ کفالت ہیں لیکن ان کے پاس مالی وسائل محدود ہیں۔ وکیل نے کہا کہ بچیوں کے بہتر مستقبل کے لیے ان کا سوتیلا باپ پرورش کرنا چاہتا ہے لہٰذا عدالت بچیوں کو اس کے حوالے کرنے کا حکم دے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ بچیاں اپنے نانا کے پاس محفوظ ہیں اور انہیں سوتیلے باپ کے حوالے نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے کہاکہ سوری، بچیوں کو سوتیلے باپ کے حوالے نہیں کر سکتے۔ بعد ازاں عدالت نے درخواست خارج کر دی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
عدالت نے ڈکی بھائی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا
سیشن کورٹ لاہور معروف یوٹیوبر سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کیس میں سرکاری وکیل نے دلائل پیش کردیئے۔ عدالت نے ڈکی بھائی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق لاہور کی سیشن کورٹ میں یوٹیوبر ڈکی بھائی کے خلاف جوئے کی ایپ کی تشہیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم اس ایپ کے برانڈ ایمبیسڈر تھے اور ان کے ساتھی بھی اس پروموشن میں شامل تھے، جنہیں گرفتار کیا جا چکا ہے۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ ایک اور شریک ملزم سبحان شریف کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
سرکاری وکیل کی جانب سے دلائل کے دوران مؤقف اختیار کیا گیا کہ ملزم اور ان کے ساتھیوں نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ کیس میں کوئی متاثرہ شخص نہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ متعدد افراد نے اس ایپ کے ذریعے مالی نقصان اٹھایا۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزم سے دوران تفتیش ریکوری کی گئی تاہم جوئے کی ایپ سے حاصل رقم پر تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔
عدالت میں پیش کردہ ریکارڈ کے مطابق پی ٹی اے اور ایس ای سی پی نے ان ایپس کو ریگولرائز نہیں کیا تھا جبکہ بائیونیمو کی ویب سائٹ پاکستان میں بین ہے۔ سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ جوئے کی ایپس کے ذریعے کمائی گئی رقوم بینکوں میں منتقل ہوئیں، جن کی دستاویزات اور اسٹیٹمنٹس بھی موجود ہیں۔
وکیل کے مطابق ڈکی بھائی کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، کیونکہ یہ ایپس نوجوانوں کو جوئے کی طرف راغب کر رہی تھیں۔ سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کی ضمانت خارج کی جائے کیونکہ ریمانڈ کے دوران اہم شواہد برآمد ہوئے ہیں۔
ڈکی بھائی کے وکیل اور سرکاری وکیل کی جانب سے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ڈکی بھائی کی بعد ازگرفتاری درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔