بھرتیوں کی منظوری، سرکاری ملازمت کے خواہشمند افراد کیلئے بڑی خوشخبری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
سرکاری ملازمت کا حصول ہر نوجوان کا خواب ہے بڑی خوشخبری آئی گئی ہے کہ کابینہ نے نئی بھرتیوں کی منظوری دے دی ہے۔
سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی کی وجہ سے طلبہ وطالبات کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے، جس کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی حکومت نے نئے اساتذہ کی بھرتی کا فیصلہ کیا ہے اور کابینہ نے اس کی منظوری بھی دےدی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں اس کی منظوری دی گئی۔
نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں کو گردے کی پتھری کا زیادہ خطرہ ؛ تحقیق سامنے آگئی
کے پی حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سرکاری کالجز میں اساتذہ کی کمی پوری کرنے کے لیے عارضی بھرتی کی منظوری دی ہے، جس کے بعد تین ہزار نئے اساتذہ بھرتی کیے جائیں گے۔
بیرسٹر سیف نے بتایا کہ عارضی اساتذہ کی بھرتی پر سالانہ تین ارب روپے لاگت آئے گی اور اس کے لیے ایسوسی ایٹ ڈگڑی ہولڈر بھی درخواستیں دینے کے اہل ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے سرکاری سکولوں، کالجوں کو پائلٹ بنیادوں پر آؤٹ سورس کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔ صرف ان اسکولوں اور کالجوں کو آؤٹ سورس کیا جائے گا، جن میں انرولمنٹ انتہائی کم ہو گی۔
44 برس سے مسجد نبویﷺ میں قرآن مجید پڑھانے والے پاکستانی نژاد مدرس انتقال کرگئے
صوبائی مشیر کا کہنا تھا کہ آؤٹ سورسنگ سے تعلیمی اداروں میں تعینات اساتذہ کی ملازمت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جب کہ ان اسکولوں امیں بچوں کو پہلے کی طرح تعلیم مفت ہی فراہم کی جائے گی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کی منظوری اساتذہ کی
پڑھیں:
کے پی کابینہ کی منظوری: مردان میں 9 مئی کا توڑ پھوڑ اور فائرنگ کیس واپس لینے کا فیصلہ
خیبرپختونخوا حکومت نے 9 مئی 2023 کو مردان میں پیش آنے والے توڑ پھوڑ اور فائرنگ کے مقدمے کو واپس لینے کی منظوری دے دی ہے۔ اس کیس میں عوامی املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس پر پتھراؤ کے الزامات شامل تھے۔
نجی ذرائع کے مطابق، کیس کی پیروی کے لیے حکومت نے پبلک پراسیکیوٹر کا تبادلہ کر دیا ہے، جبکہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل انعام اللہ کو اس مقدمے کے لیے اسپیشل پراسیکیوٹر مقرر کیا گیا ہے۔ انعام اللہ نے ایڈیشنل ہوم سیکرٹری کی جانب سے کیس واپس لینے کی سفارش عدالت میں جمع کرا دی ہے۔
عدالت نے معاملے کی سماعت کے لیے15 اکتوبر کی تاریخ مقرر کر دی ہے، جس میں کیس کی واپسی کی قانونی حیثیت پر غور کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 9 مئی کو مردان میں سیاسی کشیدگی کے دوران ہونے والے احتجاج میں پتھراؤ اور فائرنگ کے واقعات پیش آئے تھے، جن میں کارکنان، راہگیر اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ اس کیس میں جن افراد کو نامزد کیا گیا تھا، ان میںایم این اے مجاہد خان، ظاہر شاہ طورو اور دیگر شامل ہیں۔
9 مئی کے واقعات ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج اور بدامنی کی علامت بنے تھے، جن کے بعد کئی مقدمات قائم کیے گئے۔ اب خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے اس مخصوص کیس کو واپس لینے کا فیصلہ سیاسی و قانونی حلقوں میں بحث کا موضوع بن رہا ہے۔