خیبرپختونخوا کابینہ میں مزید تبدیلیاں
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)خیبرپختونخوا کابینہ میں مزید تبدیلیاں کردی گئی ہیں۔ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ گنڈا پور کی منظوری کے بعد صوبائی کابینہ کے قلمدانوں میں ردوبدل کردیا گیا۔
صوبائی وزیر مینا خان کو محکمہ مواصلات جبکہ وزیر اعلی کے معاون خصوصی سہیل آفریدی کو صوبائی کا درجہ دیدیا گیا اور انہیں محکمہ اعلی تعلیم کا قلمدان بھی دیا گیا۔قبل ازیں خیبر پختونخوا کابینہ اجلاس میں وزیر تعلیم نے کالجوں اور اسکولوں میں تین ہزار اساتذہ کنٹریکٹ پر بھرتی کرنے کی تجویز دی جس کو کابینہ نے منظور کرلیا۔ کابینہ کی جانب سے منظوری کے تھوڑی ہی دیر بعد مینا خان کی وزارت تبدیل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔
44 برس سے مسجد نبوی ﷺ میں قرآن پاک کی تعلیم دینے والے پاکستانی مدرس بشیر احمد صدیق انتقال کرگئے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کابینہ نے سرکاری اسکول اور کالجز کی نجکاری کی منظوری دے دی
خیبرپختونخوا کابینہ نے سرکاری اسکولوں اور کالجز کی نجکاری کرنے کی منظوری دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 39 واں اجلاس ہوا جس میں کابینہ اراکین، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز و ایڈووکیٹ جنرل نے شرکت کی۔
اجلاس میں کابینہ نے اہم فیصلے کیے جس میں سب سے اہم صوبے کے سرکاری اسکول و کالجز کی پائلٹ بنیادوں پر آؤٹ سروس کرنے کی منظوری ہے۔
اعلامیے کے مطابق کابینہ نے سرکاری اسکولوں میں انرولمنٹ کی شرح کو بڑھانے اور تعلیم کے معیار کو بہتر کرنے کے لئے بعض اسکولوں اور کالجوں کو پائلٹ بنیادوں پر آوٹ سورس کرنے کی منظوری دیدی۔
مشیر اطلاعات کے مطابق جن اسکولوں اور کالجوں میں داخلے کی شرح کم ہے اُن کو آوٹ سورس کیا جائے گا، تاہم ان میں تعینات اساتذہ کی ملازمت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ آوٹ سورسنگ کے بعد بھی ان اسکولوں میں تعلیم بالکل مفت فراہم کی جائے گی اور تمام اخراجات صوبائی حکومت برداشت کرے گی۔
اس کے علاوہ کابینہ نے سرکاری کالجوں میں اساتذہ کی کمی پوری کرنے کے لئے عارضی بنیادوں پر بھرتیوں کی منظوری دیدی۔ فیصلے کی روشنی میں تین ہزار سے زائد اساتذہ بھرتی کئے جائیں گے۔
بیرسٹر سیف نے بتایا کہ عارضی اساتذہ کی بھرتی پر سالانہ تین ارب روپے لاگت آئے گی، جبکہ ایسوسی ایٹ ڈگری ہولڈر بھی اس کے اہل ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ کالج اساتذہ کی بھرتی کے عمل میں میرٹ اور شفافیت کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔
کابینہ نے وفاقی حکومت کی طرف سے غیر منقولہ جائیداد کی انتقال پر عائد فیڈرل ٹیکس کو عدالت میں چیلنج کرنے کی منظوری دی جبکہ جائیداد میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے ویمن پراپرٹی رائیٹس رولز 2025 کی منظوری دیدی۔
اس کے علاوہ کابینہ نے جائیداد میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے ویمن پراپرٹی رائیٹس رولز 2025 اور ویمن کمیشن کے نئی چئیرپرسن اور ممبران کی تعیناتی کی منظوری دی۔
کابینہ نے رضاکارانہ طور پر وطن واپس جانے والے افعان مہاجرین کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کے لئے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو ریلیف فنڈ سے رقم استعمال کرنے کی اجازت دیدی۔
سیاحت کو فروغ دینے کیلیے کابینہ نے سیاحتی مقامات میں انفراسٹرکچر کی بہتری، تزین و آراش اور صفائی کے لئے گلیات ڈیویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر اتھارٹیز کو ایک ارب روپے گرانٹ جاری کرنے، ضلع پہاڑ پور اور ضلع اپر سوات کے ناموں سے دو نئے اضلاع کے قیام کی منظوری دیدی۔
کابینہ نے خیبر پختونخوا ماؤنٹین ایگریکلچر پالیسی کی منظوری دی جس کے بعد خیبر پختونخوا ماونٹین ایگریکلچر پالیسی متعارف کروانے والا ملک کا پہلا صوبہ بن جائے گا۔
اجلاس میں فارمیسی سروسز پالیسی کی منظوری دی گئی، کابینہ نے شہری علاقوں میں شجرکاری کے سلسلے میں صوبائی دارالحکومت پشاور کے لئے 10 کروڑ روپے جبکہ دیگر ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کے لئے پانج، پانچ کروڑ روپے کی منظوری دیدی۔
اس کے علاوہ کابینہ نے باجوڑ، تیراہ، کرم، وانا و دیگر اضلاع میں واقعات کے دوران شہداء کے لواحقین کے لئے خصوصی معاوضوں کی منظوری دی۔
اجلاس میں کینسر اور بون میرو کے دو مریضوں کے علاج معالجے کے لئے 45 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی، کابینہ نے صوبے کے مختلف بار ایسوسی ایشنز کے لئے گرانٹس ان ایڈ کی منظوری دیدی۔
کابینہ نے صحت اور خصوصی بچوں کی تعلیم کے شعبوں میں کام کرنے والے تین غیر سرکاری تنظیموں کے لئے بھی چار کروڑ روپے گرانٹس ان ایڈ کی منظوری دیدی۔ اجلاس میں ڈبلیو ایس ایس سی ہری پور کے لئے گرانٹ ان ایڈ کی منظوری دی گئی۔