بلوچستان میں معیاری طبی تعلیم کے فروغ کے لئے ہارلے ہیلتھ کئیر سروسز کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ، وزیراعلیٰ میر سرفرازبگٹی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اکتوبر2025ء) بلوچستان میں معیاری طبی تعلیم کے فروغ کے لئے حکومت بلوچستان اور ہارلے ہیلتھ کئیر سروسز کے مابین معاہدہ طے پا گیا۔ معاہدے کے تحت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے صوبے کا پہلا میڈیکل، ڈینٹل اور نرسنگ کالج قائم کیا جائے گا جو بلوچستان میں معیاری اور اعلیٰ سطح کی طبی تعلیم کے نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا وزیر اعلیٰ بلوچستان کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس کالج کے تحت ہر سال 100 طالب علموں کو میڈیکل، ڈینٹل، نرسنگ اور الائیڈ سائنسز کی تعلیم فراہم کی جائے گی جس میں ہر سال 16 ہونہار طالب علموں کو مکمل اسکالرشپ بھی دی جائے گی، مرحلہ وار اس منصوبے کو وسعت دے کر تعلیمی اہداف 600 طالب علموں تک بڑھائے جائیں گے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس منصوبے کو صوبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت طبی تعلیم کے فروغ میں سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبے کے نوجوانوں کو عالمی معیار کی طبی تعلیم دے کر مستقبل کے ڈاکٹرز اور نرسز تیار ہوں گے ۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے طلبہ کو اب اعلیٰ معیار کی تعلیم مقامی سطح پر میسر آئے گی جس سے صوبے کے ہر طبقے کے طلبہ کو فائدہ پہنچے گا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبے کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہونہار طلبہ بھی اس منصوبے سے مستفید ہوں گے اور یہ اقدام صوبے میں ہیلتھ کیئر نظام کو مضبوط بنانے میں عملی پیش رفت ثابت ہوگا ۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں اصلاحات و ترقی حکومت بلوچستان کی اولین ترجیحات ہیں ،ایم او یو کی دستاویزات پر سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن صالح محمد بلوچ اور ہارلے ہیلتھ کئیر سروسز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر اظہر اسلم نے دستخط کئے اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ، صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی، سیکرٹری صحت مجیب الرحمٰن پانیزئی، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، بلوچستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر فیصل خان اور بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ بھی شریک تھے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے طبی تعلیم کے وزیر اعلی
پڑھیں:
پروپیگنڈے میں نہ آئیں، دوست اور دشمن کو پہچانیں، پنجاب سے احساس محرومی ختم کردوں گی، مریم نواز
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ لوگ پروپیگنڈے میں نہ آئیں، دوست اور دشمن کو پہچانیں، پنجاب سے احساس محرومی ختم کردوں گی۔
تعلیمی بورڈز کے پوزیشن ہولڈرز طلبہ کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ صوبے میں 50 ہزار اسکولوں میں کروڑوں بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں، حکومت ہونہار طلبہ کو لیپ ٹاپ فراہم کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز سمیت ہر افسر کی تعیناتی سے قبل وہ خود انٹرویو لیتی ہیں۔ پنجاب میں وزیرِ تعلیم کا بیٹا بھی سرکاری اسکول میں پڑھتا ہے۔ جس ملک میں اتنے ٹاپرز ہوں، وہ کبھی زوال کا شکار نہیں ہوسکتا۔ پنجاب میں 80 ہزار طلبہ اسکالرشپ پر اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں جبکہ حکومت نے فوڈ سکیورٹی کے بعد اب ایجوکیشن سکیورٹی پر بھی خصوصی توجہ دی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ سرکاری اور نجی اسکولوں میں معیارِ تعلیم کا فرق مٹانے کا تہیہ کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں گوگل اور اے آئی کلاس رومز بنائے جارہے ہیں، بچوں کو کروم بکس دیے جارہے ہیں اور گرین و الیکٹرک بسوں میں طلبہ کے لیے سو فیصد مفت سفر کی سہولت فراہم کی گئی ہے، جن میں وائی فائی اور سی سی ٹی وی کی سہولت بھی موجود ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب میں سفارش اور دھاندلی کا خاتمہ کردیا گیا ہے، خواتین کی ہراسمنٹ پر چوبیس گھنٹے کے اندر کارروائی ہوتی ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ صوبے کے کئی شہروں میں اب کئی ہفتوں سے کوئی کرائم رپورٹ نہیں ہوا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب میں اسکولوں میں پنکھوں، پانی اور باتھ رومز سمیت تمام سہولیات کی فراہمی کے لیے 80 ارب روپے جاری کیے جاچکے ہیں۔ کتاب اور پینسل کے ساتھ اب ٹیکنالوجی ناگزیر ہو چکی ہے۔ ہم نے گھوسٹ اسکولوں اور گھوسٹ طلبہ کا خاتمہ کیا، ڈیڑھ سال میں کہیں بھی اساتذہ کی کمی نہیں رہی اور اب مضامین کے ماہرین بھرتی کیے جارہے ہیں۔
مریم نواز نے بتایا کہ پنجاب میں میٹرک ٹیک متعارف کرایا گیا ہے جہاں 60 ہزار بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں، جبکہ 8 ارب روپے سے مفت یونیفارم اسکیم بھی شروع کی جارہی ہے تاکہ والدین پر بوجھ کم ہو۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تمام وسائل عوام کے ہیں، جنہیں ان کے حقوق دینے سے پہلے والی حکومتیں محروم رکھتی رہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ریاست ماں ہوتی ہے، جو اپنے بچوں کے ساتھ سوتیلوں جیسا سلوک نہیں کرتی۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ اپنی بچیوں کو تعلیم حاصل کرنے اور ملک کی ترقی میں حصہ لینے کا موقع دیں۔ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے پر اندھا یقین نہ کریں، کیونکہ یہ عوام کو گمراہ کرنے کے لیے ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ نوجوانوں کو جلاؤ گھیراؤ پر اکساتے ہیں، وہ ان کے دشمن ہیں، دوست نہیں۔ مریم نواز نے 9 مئی کے واقعات کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے ملک جلا دیا، ان کے کہے میں آنے والے آج جیلوں میں ہیں، جبکہ خود ان کے بچے باہر محفوظ ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہباز شریف کو خالی خزانہ ملا، لیکن آج ملک ڈیفالٹ سے نکل کر ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ آج پنجاب میں 13 روپے کی روٹی دستیاب ہے جب کہ دیگر صوبوں میں 20 روپے کی ہے۔ مریم نواز نے وعدہ کیا کہ اگر اللہ نے 5 سال دیے تو پنجاب کو ایسا ترقی یافتہ صوبہ بناؤں گی جسے دیکھنے لوگ آئیں گے۔