برطانوی تاریخ میں پہلی بار کسی خاتون کے آرچ بشپ آف کینٹربری بننے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
برطانیہ میں آج نئے آرچ بشپ آف کینٹربری کا اعلان متوقع ہے، اور پہلی بار اس تاریخی منصب پر کسی خاتون کے فائز ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایتھوپیا میں مذہبی تہوار کے دوران چرچ کا عارضی تعمیراتی ڈھانچہ گرنے سے 36 افراد ہلاک
چرچ آف انگلینڈ کی سربراہی کے اس انتخاب کو دنیا بھر کے 85 ملین اینگلیکن عیسائیوں کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ تقرری جسٹن ولبی کے استعفے کے بعد کی جا رہی ہے، جنہوں نے گزشتہ سال بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے کیس چھپانے کے اسکینڈل پر عہدہ چھوڑا تھا۔
ان کی اصلاحات نے خواتین کو بشپ بنانے کی راہ ہموار کی تھی، اور اب 3 خواتین بشپس، ریچل ٹریویک، ایرانی نژاد گُلی فرانسس دہقانی اور لندن ڈایوسیس کی سارہ مولالی،امیدواروں میں شامل ہیں۔
مقرر ہونے والا 106واں آرچ بشپ ایک ایسے چرچ کی قیادت سنبھالے گا جو ہم جنس پرستی اور خواتین کے کردار جیسے معاملات پر گہرے اختلافات کا شکار ہے۔
افریقی ممالک کے قدامت پسند چرچ اس حوالے سے مغربی ممالک کی لبرل سوچ کے مخالف ہیں، جبکہ خواتین کی شمولیت کو مزید بڑھانے کے مطالبات بھی جاری ہیں۔
وزیراعظم کیئر اسٹرمر کے دفتر کی جانب سے بادشاہ چارلس کی منظوری کے ساتھ اس تقرری کا اعلان کیا جائے گا۔ بادشاہ بطور چرچ آف انگلینڈ کے سپریم گورنر اس عمل کا تاریخی حصہ ہیں، جو 16ویں صدی میں ہنری ہشتم کے کیتھولک چرچ سے علیحدگی کے بعد سے قائم ہے۔
یہ انتخاب تقریباً ایک سالہ سخت جانچ پڑتال کے بعد سامنے آ رہا ہے، جس میں 17 رکنی کمیشن نے عالمی اینگلیکن نمائندوں، بشپ صاحبان اور چرچ کے گورننگ باڈی کے ارکان کو شامل کیا۔
نئی تقرری کو نہ صرف برطانیہ بلکہ عالمی سطح پر ایک بڑی مذہبی اور سماجی پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرچ بشپ آف کینٹربری چرچ آف انگلینڈ کیتھولک چرچ ہنری ہشتم وزیراعظم کیئر اسٹرمر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آرچ بشپ آف کینٹربری چرچ آف انگلینڈ کیتھولک چرچ وزیراعظم کیئر اسٹرمر
پڑھیں:
محمود خان اچکزئی کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بننے کا ایک بار پھر امکان
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کی مقامی سیاسی جماعت پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بننے کا امکان ہے کیونکہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ایک بار پھر انہیں اس اہم عہدے کے لیے نامزد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن لیڈر کون؟ پی ٹی آئی اور محمود اچکزئی میں اضطراب برقرار
یہ تجویز سینیٹر علی ظفر نے سابق وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا کے ساتھ شیئر کی۔
انہوں نے یہ بات چند روز قبل اس وقت میڈیا کے سامنے کہی جب وہ عمران خان اور ان کی بیوی بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ-2 کیس کی سماعت کے بعد موجود تھے۔
قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اگست میں عمر ایوب خان کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر نااہل قرار دے دیا تھا جو مئی 9 کیسز میں ان کی سزا کے بعد ہوا۔
عمر ایوب خان اور شبلی فراز کی نااہلی کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ نے 20 اگست کو محمود خان اچکزئی کو قومی اسمبلی اور پارٹی کے سینیئر رہنما اعظم سواتی کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر نامزد کیا تھا۔ یہ اعلان پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجہ نے کیا تھا۔
مزید پڑھیے: ن لیگ عمران خان کی رہائی کیوں چاہتی ہے، محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر نامزد کرنا کس کے لیے پیغام؟
اس فیصلے پر بحث ہوئی کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے لیے ایک غیر روایتی شخصیت کو کیوں منتخب کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے یہ خیال بعد میں ترک کر دیا گیا۔
اچکزئی بلوچستان کے معروف سیاسی رہنما ہیں اور خاص طور پر اداروں کے خلاف اپنی کھری باتوں کے لیے جانے جاتے ہیں۔
تاہم سینیٹر علی ظفر نے بتایا کہ عمران خان اب بھی اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر کے طور پر نامزد کرنے کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور ان کی بہن علیمہ خان کے درمیان حالیہ عوامی الزامات سے ناخوش ہیں اور انہوں نے انہیں ایک دوسرے کے خلاف بیانات دینے سے روک دیا ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان نے محمود اچکزئی کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے لیے نامزد کر دیا
وزیراعلیٰ گنڈا پور نے الزام لگایا تھا کہ علیمہ خان ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) اور اداروں کے ساتھ کام کر رہی ہیں اور وہ پارٹی کی سربراہ بننا چاہتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اچکزئی اپوزیشن لیڈر تحریک انصاف عمران خان قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی