وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایک بار پھرغزہ شہر کے تمام شہریوں کو علاقے سے انخلا کا حکم دے دیا ہے۔

اسرائیلی وزیردفاع نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ ایک پیغام میں وارننگ دی ہے کہ، “یہ غزہ سٹی کے رہائشیوں کے لیے آخری موقع ہے کہ وہ اس شہر سے نکل کر جنوبی غزہ کی طرف چلے جائیں۔

انہوں نے لکھا کہ، “ اس کے بعد انہیں دہشت گرد اور دہشت گردوں کا حامی تصور کیا جائے گا۔ اور انہیں بھرپور طاقت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

צה”ל השלים בשעות אלה את תפיסת ציר נצרים עד לחוף ימה של עזה ומבתר את עזה בין צפון לדרום.

בכך יהודק הכיתור סביב העיר עזה וכל היוצאים ממנה דרומה ייאלצו לעבור דרך נקזי הבידוק של צה”ל.

זאת הזדמנות אחרונה לתושבי עזה המעוניינים בכך לנוע דרומה ולהשאיר את מחבלי החמאס מבודדים בעיר עזה…

— ישראל כ”ץ Israel Katz (@Israel_katz) October 1, 2025

رپورٹس کے مطابق گزشتہ ماہ بڑے فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے قحط زدہ غزہ شہر سے اب تک تقریباً 4 لاکھ فلسطینی نقل مکانی کرچکے ہیں۔

غزہ کے باسیوں نے بتایا کہ نقل مکانی کے دوران راستے میں بھی صیہونی فوج کی اندھا دھند بمباری کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔

دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے 24 گھنٹوں میں مزید 77 فلسطینی شہید اور 222 زخمی ہوگئے ہیں۔ شہدا میں امداد کے منتظر دو افراد بھی شامل ہیں۔ جبکہ بمباری سے چوالیس زخمی بھی ہوئے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے رہائشی عمارتوں، پناہ گاہوں اور خیمہ بستیوں کو نشانہ بنایا ہے۔ غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 66 ہزار 225 ہوگئی جبکہ ایک لاکھ 68 ہزار 938 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت میں قرارداد پر ووٹنگ آج ہو گی

رپورٹ کے مطابق پچھلے مسودوں کے برعکس اس نئے مسودے میں جو غزہ کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کو اپناتا ہے، مستقبل میں ایک ممکنہ فلسطینی ریاست کا حوالہ شامل ہے، جس کی اسرائیلی حکومت برسوں سے سخت مخالفت کرتی آئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں امریکا اور مسلم ممالک کی قرارداد پر ووٹنگ آج ہو گی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں پیش کی جانے والی قرارداد پر اسرائیلی انتہاء پسند وزراء کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دائیں بازو کے وزراء کو فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت برقرار رکھنے کا یقین دلا دیا۔ کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ بیرونی اور اندرونی دباؤ کے باوجود فلسطینی ریاست کے خلاف مؤقف میں ذرہ برابر فرق نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ دہائیوں سے جاری مخالفت جاری رہے گی، چاہے آسان ہو یا مشکل لیکن حماس کو ہر حال میں غیر مسلح کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق پچھلے مسودوں کے برعکس اس نئے مسودے میں جو غزہ کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کو اپناتا ہے، مستقبل میں ایک ممکنہ فلسطینی ریاست کا حوالہ شامل ہے، جس کی اسرائیلی حکومت برسوں سے سخت مخالفت کرتی آئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں پر چاقو بردار شخص کا حملہ؛ ایک ہلاک اور 3 زخمی
  • کوٹلی، کباڑ کی دکان میں دھماکہ، 3 افراد جاں بحق، 4 زخمی
  • غزہ: اسرائیلی حملے‘ 3 شہید‘ متعدد ز خمی‘فلسطینی ریاست کی مخالفت جاری رہے گی‘ نیتن یاہو
  • عرب ممالک بھی ''فلسطینی ریاست کا قیام'' نہیں چاہتے، نیا اسرائیلی دعوی
  • سرکاری حج سکیم کے واجبات جمع کروانے کا آخری موقع
  • سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت میں قرارداد پر ووٹنگ آج ہو گی
  • شاہ محمود قریشی کی 3 مقدمات میں ضمانت کی درخوارست، پراسیکیوشن کو ریکارڈ پیش کرنے کا آخری موقع
  • سلامتی کونسل میں فلسطینی ریاست کی قرارداد پر ووٹنگ آج ہوگی
  • اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطینی ریاست کے قیام کی ایک بار پھر مخالفت کردی
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی طلبہ و اساتذہ کیساتھ خصوصی نشست ، ملکی دفاع پر گفتگو