کراچی؛ پلاٹس کے تنازع پر فائرنگ سے 2افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
کراچی:
موچکو حب ریور روڈ حاجی خواستی گوٹھ کے قریب پلاٹوں کے تنازع پر فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق فائرنگ رافع نامی ملزم اور اس کے موٹر سائیکل سوار ساتھیوں کی جانب سے کی گئی، فائرنگ کے واقعے کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
تفصیلات کےمطابق موچکو تھانے کے علاقے حب ریور روڈ حاجی خواستی گوٹھ کے قریب فائرنگ سے 2 افراد شدید زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر چھیپا ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ دونوں افراد راستے میں دم توڑ گئے، جاں بحق افراد کی شناخت 50 سالہ جاوید عباسی ولد کالو خان اور 45 سالہ شاہد ولد سعید خان کے نام سے کی گئی۔
فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور پولیس نے فوری جائے وقوع سے شواہد اکٹھا کرنے کے لیے کرائم سین یونٹ کو بھی موقع پر طلب کرلیا۔
ایس ایچ او موچکو فیصل لطیف کے مطابق فائرنگ کا واقعہ پلاٹوں کے تنازع پر پیش آیا، فائرنگ رافع نامی ملزم اور اس کے موٹر سائیکل سوار ساتھیوں کی جانب سے کی گئی ہے۔ مقتول جاوید عباسی اور شاہد گلی کے کونے پر بیٹھے ہوئے تھے کہ ملزم رافع اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پہنچ گیا اور انھوں نے فائرنگ کر دی۔
پولیس افسر نے بتایا کہ ملزمان نے مقتول جاوید عباسی کے بیٹے پر بھی فائرنگ کی لیکن وہ خوش قسمتی سے بچ گیا اور گلی میں فرار ہوگیا، فائرنگ کے واقعے کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس نے ملزمان کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم ملزم اپنے گھر خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ انھوں نے بتایا کہ پولیس واقعے کے حوالے سے مزید تفتیش اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان فائرنگ کے واقعے واقعے کے
پڑھیں:
کرپشن کیس میں گرفتار ملزم راولپنڈی پولیس کی حراست سے فرار، اے ایس آئی ملوث
اسلام آباد:کرپشن کیس لاہور میں گرفتار ملزم اقبال سنگھیڑا راولپنڈی پولیس کی حراست سے چکری موٹروے ریسٹ ایریا پر فرار ہوگیا۔ واقعے کے بعد تھانہ چکری میں فرار کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقدمے میں اے ایس آئی ظفر اقبال، کانسٹیبل یاسر، احمد بلال اور محرم شہزاد کو نامزد کیا گیا ہے۔ اہلکاروں کے خلاف پولیس آرڈر 2002 کی سیکشن 155-سی کے تحت کارروائی کی گئی ہے، جبکہ مقدمے میں تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 223، 224 اور 225 بھی شامل کی گئی ہیں۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق اقبال سنگھیڑا کو لاہور سے راولپنڈی اینٹی کرپشن عدالت میں پیشی کے لیے لایا گیا تھا۔ راولپنڈی میں پیشی کے بعد ملزم کو دوبارہ لاہور منتقل کیا جا رہا تھا کہ راستے میں چکری ریسٹ ایریا پر واش روم استعمال کرنے گیا اور وہیں سے پولیس کی حراست سے فرار ہوگیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزم کے بھائی اور چھ نامعلوم افراد پہلے سے ریسٹ ایریا میں موجود تھے جو اسے اپنی گاڑی میں بٹھا کر لے گئے۔ مزید بتایا گیا کہ اے ایس آئی ظفر اقبال کا ملزم کے بھائی سے رابطہ تھا۔
بیان کے مطابق پولیس اہلکاروں نے اپنے طور پر ملزم کی تلاش کی مگر ناکامی پر شرمندگی کے باعث واقعے کی فوری اطلاع نہیں دی۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ اے ایس آئی ظفر اقبال سمیت دیگر پولیس اہلکاروں نے غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کیا۔