data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں مظاہرین کے مطالبات جائز ہیں، لیکن انہیں منوانے کے لیے تشدد کا راستہ اختیار نہیں کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے گزشتہ سال بھی آزاد جموں و کشمیر کے لیے 30 ارب روپے کا پیکج دیا تھا، عوامی مطالبات پُرامن طریقے سے تسلیم کیے جا سکتے ہیں، تاہم پرتشدد واقعات میں ہونے والی ہلاکتیں افسوسناک ہیں۔

رانا احسان افضل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی کوشش ہے کہ معاملہ پُرامن طور پر حل کیا جائے۔ گزشتہ روز تمام جماعتوں کی قیادت نے بھی اتفاق رائے سے مسائل کے حل کی کوشش کی، وزیراعظم ان معاملات کو اعلیٰ سطح پر دیکھ رہے ہیں اور امید ہے کہ کوئی مثبت حل سامنے آئے گا، جبکہ احتجاج کے دوران جاں بحق ہونے والوں کی انکوائری کرائی جائے گی۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

دہلی دھماکہ کو لیکر بیٹے کی گرفتاری کے بعد قاضی گنڈ میں باپ کی خودسوزی کی کوشش، محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی کے مطابق انہوں نے اپنے بیٹے جاسر بلال وانی اور بھائی نویل وانی سے ملاقات کی اجازت نہ دینے پر خود سوزی کی کوشش، جو جموں و کشمیر پولیس کی حراست میں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا ہے کہ دہلی دھماکوں کی تحقیقات کے سلسلے میں حراست میں لئے گئے ایک نوجوان کے والد نے خود سوزی کی کوشش کی۔ محبوبہ مفتی بلال احمد وانی کا تذکرہ کر رہی تھی، جو کولگام ضلع کے قاضی گنڈ کے وان پورہ گاؤں کے ایک خشک میوہ فروش ہیں۔ محبوبہ مفتی کے مطابق انہوں نے اپنے بیٹے جاسر بلال وانی اور بھائی نویل وانی سے ملاقات کی اجازت نہ دینے پر خود سوزی کی کوشش، جو جموں و کشمیر پولیس کی حراست میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باپ ان (بچوں) کی حفاظت کے تئیں خوف و خدشات کا شکار ہوگئے تھے۔ انہوں نے حکام سے صرف انہیں دیکھنے کی التجا کی، جس سے انکار کر دیا گیا۔ بلال احمد وانی ڈاکٹر عدیل احمد راتھر اور ان کے بھائی ڈاکٹر مظفر راتھر کے پڑوسی ہیں۔ ڈاکٹر عادل کو جموں و کشمیر پولیس نے اترپردیش کے سہارنپور سے گرفتار کیا تھا، حکام کے مطابق اس کا بھائی بدستور فرار ہے۔

جموں و کشمیر پولیس نے پی ڈی پی کے مذکورہ الزامات کے بارے میں تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ انہیں ایس ایم ایچ ایس سرینگر ریفر کر دیا گیا ہے اور وہ نازک حالت میں ہے۔ اس سطح کی من مانی صرف زخموں کو گہرا کرتی ہے اور مایوسی کو جنم دیتی ہےِ جب نوجوانوں کو یوں ہی قیاس کی بنیاد پر (randomly) اٹھایا جاتا ہے تو ہم پوری نسل کو خوف، مایوسی اور بالآخر تاریک راستوں کی طرف لے جانے کا خطرہ مول لیتے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے پولیس پر زور دیا کہ وہ کم از کم اہل خانہ سے ملنے کی اجازت دیں۔

وہیں غیر مصدقہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ بلال کو جھلسنے کے بعد علاج کے لئے جی ایم سی، اننت ناگ لے جایا گیا اور اس کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ این آئی اے بین ریاستی دہشت گردی کے ماڈیول کی جانچ کر رہی جب کہ دیگر ایجنسیاں بھی دہشت گردی کے ماڈیول کی تحقیقات میں تعاون کر رہی ہیں۔ جموں و کشمیر پولیس کے کاؤنٹر انٹیلی جنس کشمیر نے اننت ناگ قصبے سمیت مختلف مقامات پر چھاپے مارے ہیں جہاں انہوں نے ایک غیر مقامی ڈاکٹر سے پوچھ گچھ کی جو جی ایم سی اننت ناگ میں زیر تعلیم ہے اور قصبے میں کرایہ دار کے طور پر رہ رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ناصر حسین شاہ نے فیصل راٹھور کو آزاد کشمیر کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد
  • حماس نے سلامتی کونسل میں غزہ سے متعلق منظور قرارداد کو یکسر مسترد کردیا ہے
  • سبق یاد نہ ہونے پر استاد کا 10 سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد
  • شہباز شریف کی راجہ فیصل ممتاز کو وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب ہونے پر دلی مبارکباد
  • تحریک انصاف کو نارمل زندگی کی طرف کیسے لایا جائے؟
  • اہرام مصر میں داخلے کا پوشیدہ راستہ تلاش کئے جانے کا دعویٰ
  • دہلی دھماکوں کے بعد کشمیر میں خوف کا ماحول ہے، محبوبہ مفتی
  • دہلی دھماکہ کو لیکر بیٹے کی گرفتاری کے بعد قاضی گنڈ میں باپ کی خودسوزی کی کوشش، محبوبہ مفتی
  • نامزد وزیراعظم آزاد کشمیر سے صدر ریاست حلف نہیں لیں گے
  • میکسیکو میں بدعنوانی کیخلاف ‘جین زی’ کا احتجاج، پولیس کیساتھ شدید جھڑپیں