گلوبل صمود فلوٹیلا‘ پر اسرائیلی قبضے کے بعد نیا امدادی قافلہ غزہ روانہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے روانہ کیے گئے ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ پر اسرائیلی قبضے کے بعد ایک اور امدادی فلوٹیلا غزہ کی جانب روانہ کر دیا گیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق فریڈم فلوٹیلا کولیشن (ایف ایف سی) کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے کے لیے نیا امدادی بیڑا غزہ کی جانب روانہ ہو گیا ہے، 11 جہازوں پر مشتمل یہ قافلہ اسرائیلی محاصرے کو چیلنج کرتے ہوئے غزہ کا رخ کر رہا ہے۔
فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے بیان میں کہا گیا کہ 25 ستمبر کو اٹلی کے شہر اوترانتو سے دو کشتیاں روانہ ہوئیں، جب کہ 30 ستمبر کو ’کونشینس‘ نامی جہاز ان کے ساتھ شامل ہوا، جس پر صحافی اور طبی عملہ بھی سوار ہے۔
نظیم کے مطابق چند گھنٹوں میں یہ جہاز آٹھ کشتیوں پر مشتمل قافلے ’’تھاؤزنڈ میڈلینز ٹو غزہ‘‘ سے مل جائیں گے، یوں مجموعی طور پر 11 کشتیوں پر مشتمل یہ فلوٹیلا غزہ کا رخ کرے گا، یہ قافلہ اس وقت یونان کے ساحل کریٹ کے قریب موجود ہے اور اس پر تقریباً 100 افراد سوار ہیں۔
یہ پیش رفت ایسے موقع پر ہوئی ہے جب اسرائیلی بحریہ نے حال ہی میں غزہ جانے والی 40 سے زائد کشتیوں پر مشتمل ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ کی آخری کشتی پر بھی حملہ کرکے قبضے میں لے لیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے اس فلوٹیلا پر موجود سابق سینیٹر مشتاق احمد، سوئیڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور نیلسن مینڈیلا کے پوتے نکوسی زویلیولیلی سمیت 450 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے گزشتہ 18 برس سے غزہ پر سخت ناکہ بندی مسلط کر رکھی ہے۔ مارچ میں سرحدی راستے مکمل بند کرکے خوراک اور ادویات کی ترسیل بھی روک دی گئی تھی۔ اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 66 ہزار 200 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
افریقی ملک کانگو میں کان دھنسنے کا المناک حادثہ، 30 سے زائد افراد جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افریقی ملک کانگو میں تانبے کی کان میں بڑا حادثہ پیش آیا ہے جہاں کان دھنسنے سے 30 سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ہفتے کے روز صوبہ لوالابا میں پیش آیا۔
صوبائی وزیر داخلہ نے بتایا کہ متاثرہ مقام سے اب تک کم از کم 32 کان کنوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جبکہ مزید افراد کی تلاش اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ حکام کے مطابق اس علاقے میں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے کے باعث داخلے پر پابندی عائد تھی، لیکن غیر قانونی کان کن زبردستی اندر جانے کی کوشش کر رہے تھے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کان کے ڈوبے ہوئے حصے پر ایک عارضی پل بنایا گیا تھا، جو کان کنوں کی بڑی تعداد گزرنے کی وجہ سے اچانک گر گیا اور کان دھنس گئی۔
واضح رہے کہ کانگو میں تقریباً دو لاکھ افراد غیر قانونی کانوں میں انتہائی خطرناک حالات میں کام کرتے ہیں، جہاں ایسے حادثات عام ہیں۔