حماس کا رد عمل باوقار حل کی جانب پیش قدمی ہے، حافظ نعیم الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2025ء)جماعت اسلامی نے غزہ امن معاہدے پر حماس کے ردعمل کو ذمہ دارانہ اور باوقار حل کی جانب پیش قدمی قرار دے دیا۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حماس کا ردعمل فلسطینی عوام کی امنگوں کے مطابق اور ان کی بصیرت کا آئینہ دار ہے، حماس نے ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے مجوزہ امن پلان پر اپنا باوقار رد عمل دیا ہے۔
(جاری ہے)
انہو ں نے کہا کہ حماس درحقیقت عارضی نہیں مستقل جنگ بندی چاہتی ہے، قیدیوں کے تبادلے پر آمادگی اور تبادلے کے عمل کیلئے مناسب حالات کی فراہمی کی بات بالکل جائز ہے، اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا اور بین الاقوامی نہیں بلکہ فلسطینی ٹیکنوکریٹس کا سیٹ اپ ایک سو فیصد جائز مطالبہ ہے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ان تمام معاملات پر ثالثوں کے ذریعے تفصیلات پر مذاکرات ہوں گے، حماس نے اپنے جواب میں غیر ضروری باتوں سے اجتناب کیا ہے، پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک کو حماس کے موقف کا خیرمقدم کرنا چاہیے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
وزیر اعظم شہبازشریف کا امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کو فون
سٹی42: وزیر اعظم شہبازشریف نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کو فون کیا اور صمود فلوٹیلا سے حراست میں لیے گئے پاکستانیوں کی بحفاظت وطن واپسی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
وزیر اعظم آفس کے مطابق وزیراعظم نے حافظ نعیم الرحمان سے ٹیلی فون پر مختصر بات چیت میں فلسطین میں جنگ بندی،فلسطینیوں کے قتل عام کی فوری روک تھام کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ فلسطین پر مؤقف دو ٹوک اور واضح ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ دنیا کے ہر فورم پر اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کیلئے آواز اٹھائی ہے اور پاکستان نہتے فلسطینیوں کے لیے آئندہ بھی آواز اٹھاتا رہے گا۔
کشمیریوں کا کشمیر سے تعلق کسی تحریک سے ختم نہیں ہونا چاہئے، اعظم نذیر تارڑ
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے 1967 سے قبل کی سرحدوں کے ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام اور فلسطین کے القدس الشریف کے بطور دارالحکومت کے پاکستان کے مؤقف کو بھی دہرایا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 8 اسلامی ممالک فلسطین میں جنگ بندی کیلئے اپنی فعال، بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، پر امید ہیں کہ بہت جلد یہ کوششیں رنگ لائیں گی، امن کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام کا دیرینہ خواب پورا ہوگا۔
وزیر اعظم نے امیر جماعت اسلامی کو بتایا کہ صمود فلوٹیلا سے اسرائیلی حراست میں موجود پاکستانیوں کی واپسی کیلئے فعال کردار ادا کر رہے ہیں. دوست ممالک سے مسلسل رابطے میں ہیں۔بہت جلد صمود فلوٹیلا سے اسرائیلی حراست میں لیے گئے پاکستانیوں کو بحفاظت وطن واپس لائیں گے۔
آزاد کشمیر کی ایکشن کمیٹی اور حکومت کا معاہدہ ہو گیا
وزیر اعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان اسرائیلی ریاست کو تسلیم نہیں کرتا نہ اس کے ساتھ سفارتی تعلقات ہیں۔
Waseem Azmet