وزیراعظم سے حافظ نعیم کا ٹیلی فونک رابطہ، مشتاق احمد خان کی رہائی کیلئے کردار ادا کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
حافظ نعیم کی جانب سے ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ پروگرام پر قوم کی جانب سے سخت تحفظات کا اظہار کیا گیا، کہا پاکستان کو صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبہ پر قائم رہنا چاہیے۔ کسی ایسے پلان کی حمایت نہیں کرنی چاہئیے جو بالآخر اسرائیل ہی کو طاقت فراہم کرے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ حافظ نعیم نے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی رہائی اور بازیابی کیلئے کوششوں کو تیز کرنے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے بتایا کہ اس سلسلے میں وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی ذمہ داری لگا دی گئی ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہم نے واضح کیا ہے کہ یہ صرف جماعت اسلامی کا معاملہ نہیں بلکہ پورے پاکستان کے حوالے سے اس کی اہمیت ہے۔ گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ اور گرفتاریاں سخت قابل مذمت ہیں۔
حافظ نعیم کی جانب سے ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ پروگرام پر قوم کی جانب سے سخت تحفظات کا اظہار کیا گیا، کہا پاکستان کو صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبہ پر قائم رہنا چاہیے۔ کسی ایسے پلان کی حمایت نہیں کرنی چاہئیے جو بالآخر اسرائیل ہی کو طاقت فراہم کرے۔
وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آزاد کشمیر کی تشویشناک صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ کشمیر کے لوگوں کیساتھ احتیاط کا برتاؤ کیا جائے۔ حکومت ذمہ داری کیساتھ اس معاملے کا بات چیت کے ذریعے حل نکالے اور ایسا کوئی بیانیہ جو صرف چند لوگ کے زیراثر ہے، اسے تمام کشمیریوں کا مؤقف نہ سمجھا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی جانب سے حافظ نعیم
پڑھیں:
26ویں ترمیم کے وقت بھی کہا تھا یہ عوام کے مفاد میں نہیں، حافظ نعیم
--حافظ نعیم الرحمان—فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی نے 26ویں ترمیم کے وقت بھی کہا تھا یہ عوام کے مفاد میں نہیں۔
لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ قرآن اور سنت کے علاوہ کوئی قانون ہے تو اس کو نہیں مانتے لیکن اس کو چیلنج کہاں کریں، سب عدالتیں تو ان کی اپنی بنائی ہوئی ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جب فارم 47 کی بنیاد پر حکومت بنائی جائے تو ایسی جمہوریت کا کیا فائدہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب عدالتوں پر قدغن لگائیں گے تو لوگ اپنی مرضی کی عدالت بنالیں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جب انصاف کے راستے بند کر دیے جائیں گے تو لوگ کہاں جائیں گے، جو آواز عوام تک پہنچنی چاہیے اس کو روک دیا جاتا ہے۔