اٹلی میں فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی ، 20 لاکھ افراد کا تاریخی مظاہرہ، 100 سے زائد شہروں میں ہڑتال
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
اٹلی بھر میں فلسطینی عوام کے حق میں ایک تاریخی اور بے مثال مظاہرے کا انعقاد کیا گیا جس میں تقریباً 20 لاکھ افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ ملک کے100 سے زائد شہروں میں عام ہڑتال کی گئی، جس کے دوران نقل و حمل، تعلیمی ادارے اور دیگر اہم شعبے مکمل طور پر معطل رہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سب سے بڑا اجتماع روم میں ہوا جہاںسی جی آئی ایل یونین کے مطابق3 لاکھ سے زائد افراد نے احتجاج میں شرکت کی۔ مظاہرین نے نہ صرف اسرائیلی مظالم کی مذمت کی بلکہ عالمی برادری سے فوری اقدامات کا مطالبہ بھی کیا۔
ملک بھر میں نظام زندگی مفلوج
ہڑتال میں تقریباً 60 فیصد عوام نے شرکت کی
میلان میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے سڑکوں پر مارچ کیا
فلورنس میں مظاہرین نے اسرائیل کی ورلڈکپ کوالیفائر سے معطلی کا مطالبہ کیا
ٹورین، بولونیا، نیپلز سمیت مختلف شہروں میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں
مظاہروں کے دوران بعض مقامات پراسموک بم بھی استعمال کیے گئے۔
احتجاج کا دائرہ یورپ بھر میں پھیلنے لگا
اٹلی کے بعداسپین اور پرتگال میں بھی بڑے پیمانے پر احتجاج کی کال دی گئی ہے۔
میڈرڈ اور بارسلونا میں ہزاروں افراد سڑکوں پر آنے کی تیاری میں ہیں۔
اسپین کے شہریوں نےاسرائیلی ٹیموں پر بین الاقوامی مقابلوں سے پابندی کا مطالبہ بھی کر دیا ہے
پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں بھی بڑے مظاہروں کی توقع ہے۔
اسرائیل کی حمایت پر اٹلی کی حکومت پر عوامی دباؤ
مظاہروں کے بعد اٹلی کی حکومت پر اسرائیل کی کھلی حمایت ختم کرنے کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف یورپ کو یک زبان ہو کرعملی اقدام کرنا ہوگا۔
یہ مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ فلسطین کا مقدمہ صرف مشرقِ وسطیٰ تک محدود نہیں رہا، بلکہ دنیا بھر کے عوام کی آواز بن چکا ہے۔
.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کا مطالبہ
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمٰن کا صحافیوں سے اظہار یکجہتی
فائل فوٹو۔جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے کہا کہ نیشنل پریس کلب میں پولیس گردی کی مذمت اور صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔
صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کےلیے نیشنل پریس کلب اسلام آباد آمد کے موقع پر مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ پریس کلب کے اندر دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، پولیس یہاں آئی تشدد کیا اور صحافیوں کو مارا پیٹا گیا۔
انھوں نے کہا اللہ تعالیٰ پاکستان کی حفاظت فرمائے، اس ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی ہو، صحافی حق پر قائم ہیں، پولیس نے آئین کا تقدس پامال کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین و قانون کی بالادستی ضروری ہے۔ صحافیوں کا احتجاج حق بجانب ہے۔
اس موقع پر صحافی رہنما افضل بٹ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ہمیشہ عدل و انصاف کے لیے کھڑے ہوئے، وہ صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔