پاکستان کا حماس کیجانب سے غزہ کا انتظام عبوری فلسطینی انتظامیہ کے سپرد کرنے کی پیشکش کا خیرمقدم
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
پاکستان کا حماس کیجانب سے غزہ کا انتظام عبوری فلسطینی انتظامیہ کے سپرد کرنے کی پیشکش کا خیرمقدم WhatsAppFacebookTwitter 0 5 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس)
پاکستان نے مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے غزہ کا انتظام ماہر ٹیکنوکریٹس کی عبوری فلسطینی انتظامی کمیٹی کے سپرد کرنے کی پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اردن، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، پاکستان، ترکیہ، سعودی عرب، قطر اور مصر کے وزرائے خارجہ کی جانب سے مشترکہ بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غزہ جنگ کے خاتمے سے متعلق تجویز پر حماس کے مثبت ردعمل کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق مشترکہ بیان میں حماس کے یرغمالیوں کی رہائی اور عملدرآمد کے طریقہ کار پر مذاکرات کے آغاز کے فیصلےکو بھی سراہا گیا اور امریکی صدر ٹرمپ کی اسرائیل سے فوری بمباری روکنے کے مطالبے کا خیر مقدم کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے متعلقہ ممالک کے وزرائے خارجہ نے خطے میں قیامِ امن کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کی تعریف کی، مشترکہ بیان کے مطابق یہ پیشرفتیں جامع، پائیدار جنگ بندی کے لیے حقیقی موقع فراہم کرتی ہیں۔
ٹرمپ کی غزہ جنگ بندی منصوبے کے مجوزہ 20 نکات کی تفصیلات سامنے آگئیں
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق وزرائے خارجہ نے غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے، فوری امداد کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا اور مشترکہ بیان میں حماس کی جانب سے غزہ کا انتظام ماہر ٹیکنوکریٹس کی عبوری فلسطینی انتظامی کمیٹی کے سپرد کرنے کی پیشکش کا خیرمقدم کیا۔
وزرائے خارجہ نے تجویز پر عملدرآمد کا طریقہ کار طے کرنے کے لیے فوری مذاکرات کے آغاز کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگ کے فوری خاتمے، انسانی امداد کی فراہمی اور فلسطینی عوام کے عدم انخلا کو یقینی بنایا جائے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کیا جائے جو فلسطینی شہریوں کے تحفظ کو خطرے میں ڈالے، تمام ممالک نے فلسطینی اتھارٹی کی غزہ واپسی، غزہ اور مغربی کنارے کے اتحاد پر زور دیا۔
اس کے علاوہ وزرائے خارجہ نے تمام فریقوں کے تحفظ کے لیے سکیورٹی مکینزم اور اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا اور غزہ کی تعمیرنو کی ضرورت پر زور دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزرائے خارجہ نے دو ریاستی حل کی بنیاد پر منصفانہ امن کے قیام کی حمایت کی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کے قومی دن اور وسط خزاں تہوار کی تعطیلات کے پانچویں روز سفری سرگرمیوں میں اضافے کا رجحان برقرار مشتاق احمد اور دیگر پاکستانی اسرائیلی فوج کی حراست میں مگر خیریت سے ہیں، دفترِ خارجہ عالمی کمپنیاں دھاتوں اور معدنیات میں دلچسپی لے رہی ہیں، پاکستان اپنا فائدہ دیکھے گا: سکیورٹی ذرائع اس بار بھارت انشاءاللہ اپنے طیاروں کے ملبے میں دفن ہوگا’: وزیر دفاع خواجہ آصف حماس نے جنگ بندی نہ مانی تو غزہ پر حملے مزید بڑھیں گے، نیتن یاہو وزیراعظم شہباز شریف کل تین روزہ دورے پر ملائیشیا جائیں گے بھارت کو ہینڈل کرنا جانتے ہیں، بھارت کی طبعیت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے: سکیورٹی ذرائعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے سپرد کرنے کی پیشکش کا سے غزہ کا انتظام عبوری فلسطینی دفتر خارجہ کے مطابق حماس کی ٹرمپ کی کے لیے
پڑھیں:
روس نے پاکستان، بھارت اور افغانستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کردی
روسی سفیر البرٹ خوریف نے خطے میں پائیدار امن کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔
یہ پیشکش انھوں نے اسلام آباد انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز کی ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے کی۔
روسی سفیر نے کہا کہ خطے کی سلامتی کے حوالے سے خاصی تشویش ہے، خصوصاً افغانستان کی صورتحال روس کے نزدیک نہایت حساس معاملہ ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے دونوں ہمسایہ ممالک (افغانستان اور بھارت) کے ساتھ جاری کشیدگی کم کرنے میں روس اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
روسی سفیر نے جنوبی ایشیا میں تناؤ میں اضافے میں بیرونی طاقتوں کے ملوث ہونے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ روس ہمیشہ علاقائی امن، استحکام اور دہشت گردی کے خلاف کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہمسائیہ ممالک کے تنازعات کو علاقائی فریقین ہی بہتر طور پر حل کر سکتے ہیں۔
روسی سفیر نے پاکستان کو اہم شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں پاکستان کی جغرافیائی اور سفارتی حیثیت نمایاں اور نہایت اہم ہے۔
انھوں نے پاکستان کے ساتھ معاشی اور سماجی ترقی کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
یاد رہے کہ یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ماسکو میں صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کی ہے۔
جس کے بعد سے پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات میں مزید گرمجوشی کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔