آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ: پاکستان کا ٹاس جیت کر انڈیا کیخلاف فیلڈنگ کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
کولمبو میں کھیلے جانے والے ون ڈے آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں مدمقابل ہیں۔
میچ سے قبل پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جس کے بعد انڈیا کی 2 وکٹوں کے نقصان پر بیٹنگ جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ویمنز ورلڈ کپ :پاک بھارت ٹاکرا، سیاسی کشیدگی اور ممکنہ ’ہینڈ شیک تنازع‘ نے میچ کو گھیر لیا
ٹاس کے وقت دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے ہاتھ نہیں ملایا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک انڈیا میچ کرکٹ میچ ویمنز ورلڈ کپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک انڈیا میچ کرکٹ میچ ویمنز ورلڈ کپ
پڑھیں:
بھارت کیخلاف جنگ، امریکی کانگریس نے پاکستان کی فتح کا اعتراف کرلیا
پاکستان کی فتح میں چینی ہتھیاروں نے کردار ادا کیا،فرانسیسی ساختہ رافیل طیارے مار گرائے
پاکستان کی کامیابی کو دیکھ کر انڈونیشیا نے رافیل طیاروں کی خریداری کا منصوبہ ختم کر دیا،رپورٹ
امریکی کانگریس نے بھارت کے خلاف 4 روزہ جنگ میں پاکستان کی فتح پر مہر تصدیق ثبت کر دی۔کانگریس کی یوایس چائنا اکنامک اینڈ سکیورٹی کمیشن کی رپورٹ میں اعتراف کیا گیا کہ مئی میں ہونے والی پاک بھارت جنگ میں بھارت کوبدترین شکست ہوئی، پاکستان کی فتح میں چینی ہتھیاروں نے بنیادی کردار ادا کیا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان نے چینی ہتھیاروں کی مدد سے فرانسیسی ساختہ رافیل طیارے مار گرائے۔امریکی کانگریس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی کامیابی کو دیکھ کر انڈونیشیا نے رافیل طیاروں کی خریداری کا منصوبہ ختم کر دیا، جبکہ رافیل طیاروں کی عالمی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ پہلی مرتبہ تھا جب چین کے جدید ترین ہتھیار، جن میں HQ-9 میزائل دفاعی نظام، PL-15 ایٔر ٹو ایٔر میزائل اور J-10 لڑاکا طیارے شامل ہیں، کسی حقیقی جنگ میں استعمال ہوئے، یہ صورتحال چین کیلئے عملی میدان میں ایک اہم اور بڑا تجربہ ثابت ہوئی۔مزید کہا گیا کہ چین نے جون 2025 میں پاکستان کو J-35 جدید لڑاکا طیاروں، KJ-500 ایٔرکرافٹ اور بیلسٹک میزائل دفاعی نظام کی فروخت کی منظوری دی۔رپورٹ کے مطابق اسی ماہ پاکستان نے اپنے 2025-2026 کے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کیا، جس کے نتیجے میں مجموعی سرکاری بجٹ میں کمی کے باوجود دفاعی اخراجات بڑھ کر 9 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔