انگلینڈ میں مسجد کو نقصان پہنچانے کی کوشش، باہر کھڑی کار جلادی گئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
انگلینڈ کی کاؤنٹی ایسٹ سسیکس میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک مقامی مسجد کے باہر کھڑی کار کو آگ لگا دی گئی۔ پولیس نے اس واقعے کو نفرت انگیز جرم (Hate Crime) قرار دے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
پولیس کے مطابق، 4 اکتوبر کی رات کو پیش آنے والے واقعے کے بعد فائر بریگیڈ کو طلب کیا گیا۔ خوش قسمتی سے واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ مسجد کے ایک رضاکار نے بتایا کہ دو افراد نے مسجد میں داخل ہونے کی کوشش ناکام ہونے پر باہر کھڑی کار پر کوئی چیز چھڑک کر آگ لگا دی۔
رضاکار کے مطابق، اس وقت مسجد میں صرف دو افراد موجود تھے جو بروقت باہر نکلنے میں کامیاب رہے۔ پولیس نے کہا کہ وہ مقامی مسلم کمیونٹی کے خدشات سے واقف ہے اور کسی بھی عینی شاہد کو آگے آنے کی اپیل کی ہے۔
سسیکس پولیس کی ڈیٹیکٹیو سپرنٹنڈنٹ کیری بوہنا نے کہا کہ نفرت انگیز جرائم کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے اور علاقے میں عبادت گاہوں کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: بدر کمرشل فیز 5 میں خاتون کی موت کیسے ہوئی؟ گُتھی نہ سلجھی
کراچی کے علاقے ڈیفنس بدر کمرشل فیز فائیو میں خاتون کی موت کیسے واقع ہوئی؟ گُتھی نہ سلجھ سکی۔
وزیر ترقی نسواں سندھ شاہینہ شیر علی کا خاتون کی مشکوک موت پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیس سے واقعے کی مکمل تفصیلات طلب کرلیں۔
انہوں نے واقعے کی تمام پہلوؤں سے انکوائری کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ کے مطابق واقعہ مشکوک ہے اور قتل کا شبہ ظاہر ہوتا ہے، ہر زاویے سے مکمل اور شفاف تحقیقات کی جائیں۔
لڑکی کے والد نے قتل کا مقدمہ درج کرا دیا، پولیس کو بتایا بیٹی داماد کے رشتہ داروں کے گھر عارضی طور پر مقیم تھی۔
پولیس کے مطابق ابتدائی معلومات اور تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ خاتون کی گزشتہ ماہ شادی ہوئی تھی، ہلاکت کے وقت وہ اپنے شوہر کے رشتہ دار کے گھر بدر کمرشل میں گھومنے کے لیے رہائش پذیر تھی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خاتون کا شوہر اس وقت کوٹری میں اپنی ٹریننگ کے سلسلے میں موجود تھا، والد بھی محکمہ پولیس سے وابستہ ہیں اور تھانہ ایئرپورٹ میں تعینات ہیں۔
پولیس کے مطابق خاتون کے شوہر کے رشتہ دار نے ہی والد کو فون کرکے واقعے سے آگاہ کیا تھا۔