—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

پاکستان، یو اے ای، سعودی عرب، قطر، مصر، اردن، انڈونیشیا اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے حماس کے امریکی امن منصوبے پر ردِعمل کا خیر مقدم کیا ہے۔

متحدہ عرب امارات سمیت 8 ممالک کے وزرائے خارجہ نے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی نہ کرنے اور مکمل اسرائیلی انخلاء کا مطالبہ کر دیا۔

ابوظبی سے اماراتی وزارتِ خارجہ کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں غزہ کی تعمیرِ نو اور دو ریاستی حل کی بنیاد پر پائیدار امن کی اپیل کی گئی ہے۔ 

وزرائے خارجہ نے اسرائیل سے فوری بمباری روکنے کی اپیل کی ہے۔

وزرائے خارجہ نے حماس کے امریکی صدر ٹرمپ کے امن منصوبے پر ردِعمل کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ صدر ٹرمپ کے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں۔

مشترکہ بیان میں ٹرمپ کے خطے میں امن قائم کرنے کے عزم کو سراہا گیا۔

اماراتی وزارت خارجہ نے کہا کہ موجودہ پیشرفت جامع اور پائیدار جنگ بندی کا موقع ہے، حماس کے غزہ انتظامیہ ٹیکنوکریٹس کمیٹی کے حوالے کرنے کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

وزرائے خارجہ نے فوری مذاکرات شروع کرنے، انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی اور شہریوں کی سلامتی پر زور دیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کا خیر مقدم حماس کے

پڑھیں:

پاکستان کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیرمقدم

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2025ء)پاکستان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے ہفتے کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فوری جنگ بندی کو یقینی بنانے، غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کے خون خرابے کو ختم کرنے، یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی، بلا روک ٹوک انسانی امداد کو یقینی بنانے اور دیرپا امن کی جانب قابل اعتماد سیاسی عمل کی راہ ہموار کرنے کا اہم موقع فراہم کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل فوری طور پر حملے بند کرے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان غزہ میں امن کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتا ہے اور امید کرتا ہے کہ اس کے نتیجے میں پائیدار جنگ بندی اور ایک منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس عمل میں تعمیری اور بامعنی تعاون جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینی کاز کے لیے اپنی اصولی حمایت کا اعادہ کرتا ہے، پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کیلئے ان کی منصفانہ جدوجہد میں مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے جس کے تحت بین الاقوامی قانونی جواز اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک خودمختار، قابل عمل اور متصل فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ امن منصوبہ، پاکستان سمیت 8 مسلم ممالک کا حماس کے مثبت ردعمل کا خیرمقدم
  • غزہ امن منصوبہ،پاکستان سمیت 8مسلم ممالک کا حماس کے ردعمل کا خیرمقدم
  • پاکستان سمیت مسلم ممالک کا حماس کی عبوری انتظامی کمیٹی کی تجویز پر خیر مقدم
  • حماس کی غزہ کا انتظام عبوری فلسطینی انتظامیہ کے سپرد کرنے پر آمادگی، پاکستان کا خیر مقدم
  • حماس کے فیصلے کا خیر مقدم، مسلم وزرائے خارجہ کا واضح پیغام
  • پاکستان کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیرمقدم
  • پاکستان کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم
  • پاکستان کا ٹرمپ کے امن منصوبے پر حماس کے جواب کا خیر مقدم
  • پاکستان کیجانب سے امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا