بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ اور اس کے مضافاتی علاقوں میں شام کے وقت زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

زلزلے کے دوران متعدد مقامات پر لوگ گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے جبکہ شہریوں نے بلند آواز میں کلمہ طیبہ کا ورد شروع کر دیا۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلہ شام 6 بجکر 29 منٹ پر آیا جس کی شدت 5.

0 ریکارڈ کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق زلزلے کا مرکز کوئٹہ سے 65 کلو میٹر مغرب میں جبکہ اس کی گہرائی 25 کلو میٹر زیر زمین تھی۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے حکام کا کہنا ہے کہ اب تک کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، تاہم متعلقہ ادارے اور ضلعی انتظامیہ ممکنہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلوچستان خوف و ہراس زلزلے کے جھٹکے کوئٹہ وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان خوف و ہراس زلزلے کے جھٹکے کوئٹہ وی نیوز زلزلے کے

پڑھیں:

کوئٹہ، حکومت کیجانب سے سڑکیں بند، ٹریفک کا نظام درہم برہم

سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر حکومت نے کوئٹہ کی اہم سڑکیں عوام کیلئے بند کر دیں۔ کوئٹہ جیسے چھوٹے شہر کی مرکزی شاہراہوں میں عوام الناس ایک سے تین گھنٹے تک ٹریفک میں پھنسے رہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان کی جانب سے کوئٹہ میں ریڈ زون کے اطراف میں واقع مرکزی سڑکیں بند کرنے سے شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ ایمبولنس تک کو راستہ نہ ملا، شہری گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہے۔ عوام نے کہا کہ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کوئٹہ کو سکیورٹی زون میں تبدیل کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے حساس علاقے ریڈ زون کے اطراف کی سڑکوں کو حکومت نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر مکمل طور پر آمدورفت کے لئے بند کر دیا ہے۔ جس کے باعث نہ صرف عوام الناس کو لمبے راستے سے جانا پڑ رہا ہے، جبکہ اہم شاہراہیں بند ہونے کے باعث ٹریفک کی صورتحال بھی خراب ہو گئی ہے۔ ایک ایمبولنس کو بھی اسی ٹریفک کے درمیان دیکھا گیا، جو ایمرجنسی ہارن بجاتی رہی، تاہم ٹریفک کی صورتحال نے کوئی رحم نہیں دکھائی۔ کوئٹہ جیسے چھوٹے شہر کی مرکزی شاہراہوں میں عوام الناس ایک سے تین گھنٹے تک ٹریفک میں پھنسے رہیں۔

شہریوں نے صوبائی حکومت کو صورتحال کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے شدید تنقید کی۔ ایک شہری نے کہا کہ وزیراعلیٰ سرفرز بگٹی نے شہر کو سکیورٹی زون میں تبدیل کر دیا ہے۔ وہ عوام الناس کے لئے آسانیاں پیدا نہیں کر سکتے، مگر ہماری مشکلات میں اضافہ ضرور کرتے ہیں۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر بھی عوام الناس کی جانب سے حکومت پر تنقید کی جا رہی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں پہلے بجلی کی لمبی لوڈشیڈنگ اور پھر گیس سے محروم کر دیا گیا، بعد ازاں حکومت نے پہلے انٹرنیٹ سروسز کو بند کر دیا، اور اب سڑکیں بھی بند ہیں۔ عوام الناس کس کے سامنے فریاد کرے۔ حکومت کو عوام کے مسائل میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ عوام پریشان ہے، تاہم وزیراعلیٰ سکیورٹی کے نام پر سڑکیں بند کروا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • صدر بلوچستان شیعہ کانفرنس کی ڈی آئی جی کوئٹہ سے ملاقات
  • ایف سی بلوچستان نارتھ کے 68 ویں لیڈیز بیچ کی پاسنگ آؤٹ پریڈ
  • فضائی کرایوں میں ہوشربا اضافہ، بلوچستان اسمبلی کا شدید احتجاج، متفقہ قرارداد منظور
  • بلوچستان کے ضلع کیچ میں زلزلے کے جھٹکے؛ شدت 4.3 ریکارڈ
  • بلوچستان کے ضلع کیچ میں زلزلے کے جھٹکے
  • کوئٹہ، حکومت کیجانب سے سڑکیں بند، ٹریفک کا نظام درہم برہم
  • گوادر، تربت میں زلزلے کے جھٹکے: لوگوں میں خوف و ہراس
  • کوئٹہ میں موبائل فون انٹرنیٹ ڈیٹا سروس کی بندش میں مزید 2 روز کا اضافہ، شہری مشکلات سے دوچار
  • گوادر اور تربت میں زلزلے کے جھٹکے  
  • بلوچستان کے ضلع گوادر اور تربت میں زلزلے کے جھٹکے؛خوف وہراس پھیل گیا