دو نہیں ، صرف ایک ریاست فلسطین : حافظ تعیم ‘ کراچی میں غزہ مارچ
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہمارا حکمران طبقہ حماس کا نام لیتے ہوئے پریشان ہو جاتا ہے، مسلم ممالک کے حکمران امریکا کی چاپلوسی کرتے ہیں، دو ریاستی حل منظور نہیں، ایک ہی ریاست ہے اور اس کا نام فلسطین ہے۔ کراچی میں غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح اور پوری دنیا کے باضمیر لوگوں نے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا تھا، پاکستان کی ریاستی پالیسی ایک اور ریاست بھی ایک ہی ہے، جس کا نام فسلطین ہے۔ اسرائیل کا نام کی جو بھی چیز ہے وہ مقبوضہ فلسطین ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اہل غزہ قربانیاں دے رہے ہیں اور اردگرد کے مسلم ممالک امریکا کے غلام بن کر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور وہ ملک جسے اپنے ایٹم بم اور فوج پر ناز ہے وہ بھی امریکا کی چاپلوسی میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس دہشت گرد نہیں بلکہ مزاحمتی تنظیم ہے۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق حماس اپنے عوام کی حفاظت اور باطل کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہے۔ اہل غزہ اور حماس میں کوئی فرق نہیں۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ حکومت حماس کو تسلیم کر کے تنظیم کا پاکستان میں دفتر کھولے، مسلم دنیا کے دیگر ممالک میں بھی حماس کے دفاتر قائم کیے جانے چاہئیں۔ حکمرانوں کو کہتا ہوں کہ قوم کی امنگوں کے برعکس اقدام نہ کرنا، نہیں تو اس کا انجام اچھا نہیں ہوگا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
امریکی غلامی قبول نہیں، حکومت دو ریاستی حل کی رٹ چھوڑ دے: حافظ نعیم، لاہور میں غزہ ملین مارچ
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت دوریاستی حل کی رَٹ لگانا چھوڑ دے، قوم اسرائیل کو تسلیم کرنے یا ابراہم اکارڈ کی جانب پیش قدمی کرنے والوں کو عبرت کا نشان بنا دے گی۔ حماس نے ٹرمپ منصوبہ پر مشروط آمادگی کا اظہار کرکے دانشمندی کا ثبوت دیا، حماس مزاحمت کا استعارہ، اس کے مخالف سامراج کے آلہ کار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں وحدت روڈ پر غزہ ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ خواتین، بچوں، بزرگوں سمیت عوام کی بڑی تعداد شریک تھی۔ نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، ڈاکٹر حمیرہ طارق، امیر لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ، ڈپٹی سیکرٹری اظہر اقبال حسن، اظہر بلال اور دیگر رہنماؤں نے بھی ملین مارچ کے شرکاء سے خطاب کیا۔ حافظ ادریس نے دعا سے مارچ کا اختتام کیا۔ ڈپٹی سیکرٹری عثمان فاروق، سیکرٹری اطلاعات شکیل احمد ترابی، حلقہ خواتین اور اسلامی جمعیت طلبہ کی قیادت بھی اس موقع پر موجود تھی۔ امیر جماعت اسلامی نے شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر پرائم منسٹر آپ غلط ٹریک پر چل رہے ہیں۔ امریکہ زوال پذیر قوت ہے، دنیا میں طاقت کے مراکز تبدیل ہو رہے ہیں اور آپ ٹرمپ کی خوشامد میں مصروف اسے نوبل انعام کے لیے نامزد کر چکے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ سینیٹر مشتاق سمیت دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے تمام گرفتار امدادی کارکنوں کی رہائی کے لیے فوری کوششیں کرے۔ امیرجماعت اسلامی نے اعلان کیا کہ اتوار 5 اکتوبر کو کراچی میں اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے ملین مارچ ہو گا۔ انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ 7 اکتوبر کو گیارہ بجے دن گھروں سے نکل کر ’’فری فلسطین‘‘ تحریک کے حق میں آواز بلند کریں۔ انہوں نے اکیس بائیس تئیس نومبر کو مینار پاکستان تلے ہونے والے اجتماع عام میں عوام کو شرکت کی دعوت دی اور اس عہد کا اعادہ کیا کہ ’’نظام بدل دو‘‘ نعرہ کے تحت ہونے والا تاریخ ساز اجتماع ملک، سیاست اور نظام میں تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہو گا اور نئی صبح کا آغاز ہو گا۔