بھارت میں دُرگا پوجا کے دوران پُرتشدد واقعات، شہر میں انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
بھارت کی مشرقی ریاست اڑیسہ کے شہر کٹک میں درگا پوجا کی نمائش کے دوران پرتشدد واقعات میں 25 افراد زخمی ہوگئے جس کے بعد پولیس نے دفعہ 163 کے تحت کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق درگا نمائش کی تقریب کے بعد پرتشدد واقعات میں 25 اڑیسہ حکومت نے اتوار کی شب کٹک کے 13 پولیس اسٹیشنز والے علاقوں میں دفعہ 163 بی این ایس ایس کے تحت کرفیو نافذ کر دیا اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی ہے۔
اڑیسہ کے ایڈیشنل پولیس کمشنر ناراسنگھا بھولا نے بتایا کہ مجسٹریٹ کی جانب سے دفعہ 163 بی این ایس ایس کے تحت پابندی کا حکم جاری کیا گیا ہے، جسے عام طور پر کرفیو کہا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حکم اتوار کی رات 10 بجے سے پیر کی صبح 10 بجے تک نافذ العمل رہے گا۔ ہم صورتحال کا جائزہ لے کر آگے فیصلہ کریں گے۔
Cuttack Under Curfew as VHP Rally Sparks Clashes; Odisha Govt Suspends Internet, Warns of Stern Action
Read:https://t.
— The Observer Post (@TheObserverPost) October 6, 2025
ناراسنگھا بھولا کے مطابق سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے ، اسپتال، فارمیسیز، گروسری کی دکانیں اور پٹرول پمپس کھلے ہیں۔ جبکہ تمام دیگر تجارتی ادارے بند ہیں۔
ناراسنگھا بھولا نے بتایا کہ صورتحال فی الحال پرامن ہے اور مقامی لوگ حکام کے تعاون کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پرتشدد واقعات کے ذمہ داروں کی شناخت کر رہے ہیں اور عوامی و نجی املاک کو پہنچنے والے نقصان کا ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں گے۔“
پولیس کے مطابق پرتشدد واقعات رات 1:30 بجے سے 2 بجے کے درمیان دَرگاہ بازار کے نزدیک ہاتھی پکھاڑی کے قریب شروع ہوئے، جہاں مقامی لوگوں نے جلوس میں بجائی جانے والی بلند آواز والی موسیقی پر اعتراض کیا۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ، ”جھگڑا بڑھ کر تصادم میں تبدیل ہو گیا جب مشتعل ہجوم نے چھتوں سے پتھر اور شیشے کی بوتلیں جلوس پر پھینکنا شروع کر دیں، جس سے کئی جشن منانے والے زخمی ہوئے، جن میں کٹک ڈی سی پی خیلاری رِشیکیش دھنیا دیو بھی شامل تھے۔“
پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور اس دوران کئی گاڑیاں اور سڑک کنارے دکانیں بھی متاثر ہوئیں، اور اور اس تقریب کی سرگرمیاں تقریباً تین گھنٹے کے لیے روک دی گئیں۔ بعد ازاں سخت سکیورٹی کی نگرانی میں دوبارہ نمائش شروع کی گئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پرتشدد واقعات
پڑھیں:
جعلی کرنسی کیس میں پولیس افسر محمد بلال قیوم کو سروس سے برطرف کردیا گیا
پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 18 کے افسر محمد بلال قیوم کو جعلی کرنسی کے معاملے میں نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پشاور میں جعلی کرنسی کی فیکٹری سے کروڑوں روپے کے نوٹ برآمد
تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ بلال قیوم نے 50 لاکھ روپے کی رقم عامر نامی شخص کو دی تھی، جس کے ذریعے جعلی نوٹ استعمال کیے گئے۔
ایجنٹ عامر اس رقم کے استعمال کے دوران پکڑا گیا، اور ایف آئی اے کی تحقیقات سے ثابت ہوا کہ یہ رقم پولیس افسر کی جانب سے فراہم کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: کراچی ایئرپورٹ پر مسافر سے لاکھوں مالیت کی جعلی بھارتی کرنسی برآمد
بلال قیوم نے اپنی خدمات کے دوران اسپیشل برانچ، ٹیلی کمیونیکیشن اور دیگر برانچز میں تعینات رہ کر مختلف اہم ذمہ داریاں نبھائی ہیں، تاہم جعلی کرنسی کے اس کیس کے بعد انہیں سروس سے برطرف کردیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افسر بلال قیوم پولیس سروس آف پاکستان جعلی کرنسی