آئی ایم ایف کا ریکوڈک منصوبے پر ٹیکس چھوٹ کے اثرات کا جائزہ لینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
آئی ایم ایف نے ریکوڈک منصوبے پر ٹیکس چھوٹ کے اثرات کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان سے مختلف شعبوں میں ٹیکس استثنا کی تفصیلات مانگ لیں۔ذرائع کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف سے مذاکرات دوسرے ہفتے جاری رہیں گے۔آئی ایم ایف کو ریکوڈک منصوبے پر ٹیکس چھوٹ پر بریفنگ دی جائے گی، ٹیکس استثنا کے ٹیکس وصولیوں پر پڑنے والے اثرات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔وزارت خزانہ کے حکام آئی ایم ایف کو چینی کی برآمد اور پھر درآمد پر بھی بریف کریں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف
پڑھیں:
آئندہ مون سون کیلئے تیاری کی ہدایت، صوبوں سے ملکر منصوبہ سازی کی جائے: وزیراعظم
اسلام آباد (خبر نگار+نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم شہباز شریف نے آئندہ برس مون سون کے نقصانات سے بچاؤ کیلئے ابھی سے حفاظتی تیاریوں کی ہدایت کی اور وزارت موسمیاتی تبدیلی کے قلیل المدتی منصوبے کی منظوری بھی دے دی۔ شہباز شریف نے آئندہ برس مون سون میں کسی بھی جانی و مالی نقصان سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزرات موسمیاتی تبدیلی، وزارت منصوبہ بندی اور نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مربوط منصوبہ سازی کریں۔ وزیراعظم کی زیر صدارت موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات سے بچاؤ کی حکومتی حکمت عملی پر جائزہ اجلاس ہوا۔ وزیر اعظم نے پانی کے بہتر انتظام کے حوالے سے قومی سطح پر منصوبہ سازی کیلئے نیشنل واٹر کونسل کا اجلاس منعقد کرنے کی تیاری کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے حکم دیا کہ پیش کردہ قلیل مدتی منصوبے پر فوری عملدرآمد شروع کیا جائے۔ پاکستان ترقی پذیر ملک ہے، ہر تیسرے سال موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات پر جی ڈی پی کا خاطر خواہ حصہ خرچ کرنا پڑتا ہے اور قیمتی و محدود وسائل ترقی کی بجائے موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچاؤ کیلئے استعمال ہوتے ہیں۔ پاکستان جس کا موسمیاتی تبدیلی میں کردار نہ ہونے کے برابر ہے، موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کی لپیٹ میں ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم نے عالمی یوم برداشت کی مناسبت سے تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ برداشت اور رواداری کے حوالے سے تقریب کا انعقاد خوش آئند ہے۔ تحریک پاکستان میں ہر طبقے کے لوگ شامل تھے۔ قائداعظم نے ایسا پاکستان چاہا جس میں بردباری، رواداری اور برداشت ہو۔ قائداعظم کی انتھک محنت کے باعث پاکستان کا حصول ممکن ہوا۔ نبی اکرمؐ کا اسوہ حسنہ ہم سب کے لئے مشعل راہ ہے۔ ان کی تعلیمات برداشت، امن اور بھائی چارے پر مبنی ہیں۔ معاشرہ ایسے ہی آگے چل سکتا ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف کی جانب سے ٹرائی نیشن سیریز میں شریک ٹیموں کے اعزاز میں ظہرانہ کا اہتمام کیا گیا۔ پاکستان، سری لنکا اور زمبابوے کی ٹیموں نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان، سری لنکا اور زمبابوے کی ٹیموں کی ٹرائی نیشن سیریز قابل ستائش ہے، تمام کھلاڑی اپنے اپنے ملک کی بہترین نمائندگی کر رہے ہیں۔ سپورٹس مین سپرٹ اور باہمی احترام کی ایسی مثال قائم کریں جو نوجوان نسل کے لیے مشعل راہ ہو۔ بین الاقوامی کرکٹ کا مسلسل انعقاد ملک کے مثبت تشخص اور امن و استحکام کا ثبوت ہے۔ ٹرائی نیشن سیریز سے کرکٹ کے شائقین کو اعلیٰ درجے کا کھیل دیکھنے کو ملے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تینوں ممالک میں کرکٹ کے ذریعے دوستی اور باہمی تعاون مزید مضبوط ہوگا۔ پاکستان آئندہ بھی دنیا بھر کی ٹیموں کی اسی طرح میزبانی کرتا رہے گا۔ ظہرانے میں مراد علی شاہ، محسن نقوی، عطاء اللہ تارڑ اور حنیف عباسی نے شرکت کی جبکہ سری لنکا اور زمبابوے کے ہائی کمشنرز بھی ظہرانے میں شریک ہوئے۔