قدرتی آفت پرسیاست نہیں ہونی چاہیے،وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
اسلام آباد: وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نے کہا ہے کہ قدرتی آفت پرسیاست نہیں ہونی چاہیے۔
سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ علی ظفرکو16منٹ سنا ہےاب ہمیں بھی سنا جائے، ریسکیو1122کی امدادی سرگرمیاں قابل ستائش ہیں،سیلاب متاثرہ علاقوں میں بہترین طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔
اُنہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بڑی تعداد میں مویشیوں کوبھی ریسکیوکیا گیا،یہ کہہ رہےہیں اکانومی وینٹی لیٹرپرپوری دنیا معاشی ترقی کا اعتراف کررہی ہے،آج پوری دنیا میں پاکستان کوعزت مل رہی ہےان کا توکوئی فون بھی نہیں سنتا تھا۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ سفارتی محاذ پرپاکستان کوبڑی کامیابیاں ملیں،پی ٹی آئی کی حکومت نےملک کوسفارتی تنہائی کا شکارکیا،خیبرپختونخوا ہویا پنجاب متاثرین کی مدد کےلیےسب کوآگےآنا چاہیے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی پر 17 سالہ قبضہ اب ختم ہونا چاہیے: خالد مقبول صدیقی
خالد مقبول صدیقی—فیس بک فوٹومتحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ کراچی پر 17 سال کے قبضے کو اب ختم ہونا چاہیے، کراچی کے مستقبل پر شب خون مارا جا رہا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کے ماسٹر پلان کو کرپشن میں تبدیل کیا جا رہا ہے، کراچی کے ترقیاتی کاموں کو ایم کیو ایم کے ایم این ایز اور ایم پی ایز مانیٹر کر رہے ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان میں جاگیردارانہ جمہوریت ہے، آئین کا آرٹیکل 239 نئے ضلع اور صوبے بنانے کا کہتا ہے، آئین کہتا ہے کہ بلدیاتی حکومتیں قائم ہونی چاہئیں، عوام کو آئین کے مطابق ان کے حقوق دیں، گلیوں اور سڑکوں کی تعمیر کا حق مقامی شہریوں کو ہونا چاہیے۔
سربراہ ایم کیو ایم نے کہا کہ آج ایوان میں ایک جماعت کے سوا تمام جماعتیں ہمارے ساتھ ہیں، ہم تو کہہ رہے ہیں کہ آپ پیپلز پارٹی کے میئر کو طاقت دیں، کراچی لوٹ کا مال نہیں ہے، کراچی سندھ کے بجٹ کا 97 فیصد دیتا ہے، اگر عدالتیں بھی انصاف فراہم نہیں کریں گی تو سڑکوں پر جانے کا جمہوری حق استعمال کریں گے۔
خالد مقبول صدیقی نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم 18 ویں ترمیم کے خاتمے کا نہیں اس پر مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کر رہی ہے۔