بھارت میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ میں ہلاکتوں کی تعداد 28 تک جا پہنچی
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
مسلسل بارشوں اور مٹی کے بڑے بڑے تودے گرنے کے واقعات نے مغربی بنگال کے شمالی علاقوں میں تباہی مچادی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مغربی بنگال میں طوفانی بارشوں کے بعد ہونے والے لینڈ سلائیڈنگ کے خوفناک واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 28 ہوگئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور اندیشہ ہے کہ مزید لاشیں ملنے پر ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس کے دفتر نے راج بھون میں ایک ریپڈ ایکشن سیل قائم کر دیا جہاں متاثرہ شہریوں اور پھنسے ہوئے سیاحوں کی مدد کے لیے خصوصی ہیلپ لائن اور ای میل رابطہ فراہم کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اعلان کیا کہ وہ آج ہی متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گی تاکہ حالات کا خود جائزہ لے سکیں۔
کئی سیاح مغربی بنگال میں پھنسے ہوئے ہیں۔ میں نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ فی الحال وہ وہیں قیام کریں، انتظامیہ مسلسل کام کر رہی ہے۔
ممتا بنرجی نے ہوٹلوں اور لاجز کو ہدایت کی ہے کہ اس ہنگامی صورتحال میں سیاحوں سے اضافی کرایہ وصول نہ کریں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
انڈونیشیا میں اسکول گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 36 ہوگئی، درجنوں طلبا تاحال ملبے تلے موجود
انڈونیشیا کے مشرقی علاقے جاوا میں بورڈنگ اسکول گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 36 ہوگئی ہے۔ یہ اعداد و شمار انڈونیشیا کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے جاری کیے۔
ایجنسی کے مطابق اتوار کو 7ویں روز بھی ریسکیو آپریشن جاری رہا تاکہ ملبے تلے دبے مزید 27 طلبا کی لاشیں نکالی جا سکیں۔ لاپتا زیادہ تر طلبا کی عمریں 13 سے 19 سال کے درمیان ہیں۔
پیر کو جب الخوزینی بورڈنگ اسکول منہدم ہوا تو وہاں سینکڑوں طلبا موجود تھے۔ ابتدائی طور پر 5 طلبہ جاں بحق اور تقریباً 100 زخمی ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: انڈونیشیا میں 6.0 شدت کا زلزلہ، درجنوں افراد زخمی
قومی ڈیزاسٹر ایجنسی کے عہدیدار بُدی اراوان نے بتایا کہ ریکوری آپریشن تقریباً 60 فیصد مکمل ہوچکا ہے اور اُمید ہے کہ جلد از جلد ختم کر لیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری اُمید ہے کہ کل تک تمام ملبہ ہٹا دیا جائے اور اصل ہلاکتوں کی تعداد معلوم ہو سکے۔
ایجنسی کے سربراہ سہاریانتو کے مطابق شناخت کا عمل مشکل ہے کیونکہ زیادہ تر طلبا 18 سال سے کم عمر ہیں اور ان کے پاس قومی شناختی کارڈ یا فنگر پرنٹ ریکارڈ نہیں ہے۔ کئی لاشیں اتنی بری طرح مسخ ہیں کہ شناخت ناممکن ہوگئی ہے۔
⚠️Indonesia school collapse: one dead, 65 buried under rubble as rescuers race to find survivors
Indonesia school collapse: one dead, 65 buried under rubble as rescuers race to find survivors
Death toll expected to rise as instability of building in East Java town hampers rescue… pic.twitter.com/8ik4FsKykP
— News.Az (@news_az) September 30, 2025
ایجنسی کے مطابق اب تک مجموعی طور پر 167 متاثرین میں سے 104 کو زندہ نکالا گیا ہے۔ ان میں سے 14 اسپتال میں زیر علاج ہیں، 89 کو فارغ کر دیا گیا ہے جبکہ ایک کو دوسرے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: انڈونیشیا کے تانیمبر جزائر میں 6.8 شدت کا زلزلہ، سونامی کا خدشہ مسترد
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسکول کے گرنے کا جھٹکا اتنا شدید تھا کہ پورے علاقے میں لرزش محسوس کی گئی۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ناقص تعمیرات اس سانحے کی وجہ ہوسکتی ہیں۔
ریسکیو عملے نے والدین کی اجازت کے بعد بھاری مشینری کا استعمال شروع کیا۔ اس سے قبل کارکن ہاتھوں اور آلات سے کھدائی کرتے ہوئے طلبا کے نام پکارتے رہے لیکن کسی زندگی کے آثار نہیں ملے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکول انڈونیشیا عمارت